پہلا ٹیسٹ: بنگلہ دیش کی پوری ٹیم پہلی اننگز میں 233 رنز پر آؤٹ

اپ ڈیٹ 08 فروری 2020
شاہین شاہ آفریدی نے 4 وکٹیں حاصل کیں—فوٹو:اے پی
شاہین شاہ آفریدی نے 4 وکٹیں حاصل کیں—فوٹو:اے پی

پاکستان کی کرکٹ ٹیم نے شاہین شاہ کی اچھی کارکردگی کی بدولت ٹیسٹ سیریز کے پہلے میچ کی پہلی اننگز میں بنگلہ دیش کی پوری ٹیم کو 233 رنز پر آؤٹ کردیا۔

راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان کھیلے جارہے ٹیسٹ سیریز کے پہلے میچ میں قومی ٹیم کے کپتان اظہر علی نے ٹاس جیت کر مہمان ٹیم کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی تو قومی ٹیم کے باؤلرز نے کپتان کے فیصلے کو درست ثابت کرنے کی کوشش کی۔

قومی ٹیم کے کپتان اظہر علی  نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا—فوٹو: اسکرین شاٹ
قومی ٹیم کے کپتان اظہر علی نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا—فوٹو: اسکرین شاٹ

بنگلہ دیش کی جانب سے تمیم اقبال اور سیف حسن نے اننگز کا آغاز کیا ہی تھا کہ پہلے ہی اوور میں سیف حسن صفر پر شاہین شاہ آفریدی کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوگئے۔

سیف حسن کے بعد تمیم اقبال دوسرے اوور میں 5 گیندوں پر صرف 3 رنز بنا کر محمد عباس کی اچھی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوگئے۔

دونوں اوپنرز کے پویلین لوٹنے کے بعد مومن الحق 62 کے مجموعی اسکور پر 30 رنز بناکر شاہین آفریدی کی گیند پر محمد رضوان کو کیچ تھما بیٹھے۔

جس کے بعد نجم الحسین شانتو وکٹ پر کچھ دیر ٹھہرنے میں کامیاب ہوئے تاہم 44 رنز بنانے کے بعد 95 کے مجموعی اسکور پر محمد عباس کے گیند پر وکٹ کیپر محمد رضوان کا کیچ بنے اور پھر 25 رنز بنانے والے محمود اللہ 107 کے اسکور پر شاہین آفریدی کی گیند پر اسد شفیق کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے۔

بنگلہ دیش کی آدھی ٹیم کے پویلین لوٹنے کے بعد لٹن داس 161 کے مجموعی اسکور پر حارث سہیل کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوگئے۔

محمد متھن اور تیج الاسلام نے ساتویں وکٹ کے لیے 53 رنز کی شراکت بنائی لیکن حارث سہیل نے تیج الاسلام کو 214 کے مجموعی اسکور پر یاسر شاہ کے ہاتھوں کیچ کرادیا، انہوں نے 24 رنز بنائے تھے۔

روبیل حسین بھی زیادہ دیر متھن کا ساتھ نہ دے سکے اور صرف ایک رن بنا پائے جس کے بعد خود محمد متھن بھی 63 رنز کی ایک اچھی اننگز کھیل کر آؤٹ ہوئے۔

پاکستانی باؤلرز کی بہترین کارکردگی کی بدولت بنگلہ دیش کی پوری ٹیم 233 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی۔

شاہین شاہ آفریدی نے سب سے زیادہ 4 وکٹیں حاصل کیں، حارث سہیل اور محمد عباس نے 2،2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

واضح رہے کہ میچ سے ایک روز قبل پاکستانی ٹیم کے کپتان اظہر علی نے بنگلہ دیش کے خلاف میچ میں بہترین کارکردگی کا عزم کرتے ہوئے کہا تھا کہ مہمان ٹیم سرپرائز کر سکتی ہے اس لیے انہیں آسان تصور نہیں کریں گے۔

مزید پڑھیں: بنگلہ دیشی ٹیم سرپرائز کر سکتی ہے، آسان تصور نہیں کریں گے، اظہر علی

یاد رہے کہ بنگلہ دیشی ٹیم تقریباً 17 برس بعد پاک سرزمین پر کوئی ٹیسٹ میچ کھیل رہی ہے، اس سے قبل 2003 میں مہمان ٹیم ٹیسٹ میچز کھیلنے پاکستان آئی تھی۔

پاکستان نے 2003 میں کھیلی گئی سیریز میں بنگلہ دیش کو 0-3 سے شکست دی تھی۔

یہاں یہ بات مدنظر رہے کہ پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان 3 ٹی ٹوئنٹی اور 2 ٹیسٹ میچوں کی سیریز طے تھی لیکن مہمان ٹیم نے اپنے دورے پاکستان کو 3 حصوں میں تقسیم کیا تھا کیونکہ وہ سیکیورٹی وجوہات کی وجہ سے پاکستان میں زیادہ دیر قیام نہیں کرنا چاہتی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش کی ٹیم 17 برس بعد ٹیسٹ میچ کھیلنے پاکستان پہنچ گئی

دونوں ٹیموں کے درمیان گزشتہ ماہ کھیلی گئی 3 ٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز میں پاکستان نے بنگلہ دیش کو 0-2 سے شکست دی تھی جبکہ تیسرا میچ بارش کی نذر ہوگیا تھا۔

سیریز کے پہلے ٹیسٹ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہیں۔

پاکستان: شان مسعود، عابد علی، اظہر علی (کپتان)، بابر اعظم، اسد شفیق، حارث سہیل، محمد رضوان، یاسر شاہ، محمد عباس، شاہین شاہ آفریدی، نسیم شاہ۔

بنگلہ دیش: تمیم اقبال، سیف حسن، نجم الحسین شانتو، مومن الحق (کپتان)، محمد متھن، محمود اللہ، لٹن داس، تیج الاسلام، روبیل حسین، ابو جاید، عبادت حسین۔

تبصرے (0) بند ہیں