کشمیریوں پر مظالم کےخلاف ترک صدر کا مذمتی بیان لائق تحسین ہے، وزیراعظم

اپ ڈیٹ 14 فروری 2020
دونوں ممالک کے رہنماؤں نے مشترکہ کانفرنس کی—فوٹو: ریڈیو پاکستان
دونوں ممالک کے رہنماؤں نے مشترکہ کانفرنس کی—فوٹو: ریڈیو پاکستان

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کشمیریوں پر ہونے والے ظلم کے خلاف ترک صدر طیب اردوان کے مذمتی بیان پر ان کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

اسلام آباد میں دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کی تقریب کے بعد ترک صدر رجب طیب اردوان کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ 8 لاکھ بھارتی فوجیوں نے تقریباً 80 لاکھ کشمیری اور ان کے رہنماؤں کو محصور کر رکھا ہے جنہیں مواصلات اور دیگر بنیادی حقوق تک رسائی حاصل نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین مفاہمتی یادداشتوں پر ہونے والے دستخط سے پاک ترک تجارت میں نئے دور کا آغاز ہوگیا۔

مزید پڑھیں: رجب طیب اردوان سب سے مقبول مسلمان حکمران

وزیر اعظم عمران خان نے سیاسی حمایت سے متعلق کہا کہ ہم ترکی کی عالمی سطح پر مکمل حمایت کرتے ہیں اور فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) میں انقرہ نے ہماری حمایت کی جس پر ان سے اظہار تشکر کرتے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ سیاست کے علاوہ میڈیا کے ذریعے ثقافتی مسائل کا بھی مقابلہ کریں گے اور ترک فلم انڈسٹری سے فائدہ اٹھائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ترک فلم انڈسٹری کی فلمیں اور ڈرامے مقامی میڈیا پر نشر کیے جائیں گے جو اسلاموفوبیا کی حوصلہ شکنی پر مبنی ہوں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ جس طرح صدر طیب اردوان نے قومی اسمبلی میں خطاب کیا کہ وہ قابل تحسین تھا۔

یہ بھی پڑھیں: 'ترک صدر پاکستان کے اگلے انتخابات میں جیت سکتے ہیں'

علاوہ ازیں عمران خان نے عالمی تنازعات پر پاکستان اور ترکی کا یکساں موقف ہوتا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ترکی سیاحت سے سالانہ 35 ارب کماتا اور سستے گھر بنانے میں تجربہ رکھتا ہے اس لیے دونوں شعبوں میں اس سے استفادہ کریں گے۔

13 معاہدے پاک ترک قریبی تعلقات کا مظہر ہیں، ترک صدر

اس موقع پر ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ تین سال بعد پاکستان کا دورہ کرنے پر دلی مسرت ہے اور تعلیم، مواصلات، صحت، ثقافت سمیت دیگر شعبوں میں تعاون کے فروغ سے متعلق 13 معاہدے پاک ترک قریبی تعلقات کا مظہر ہیں۔

ترک صدر نے کہا کہ 2009 میں تشکیل پانے والی اسٹر یٹجک تعاون کونسل پاک ترک تعاون میں مثالی کردار ادا کرے گی۔

رجب طیب اردوان نے پاکستان کو اپنا دوسرا گھر قرار دیا۔

مزید پڑھیں: رجب طیب اردوان پاک ترک تجارتی حجم میں 5 ارب ڈالر تک توسیع کیلئے پرعزم

انہوں نے کہا کہ ترکی پاکستان کے ساتھ کل کی طرح آج بھی کھڑا ہے اور ترکی میں زلزلے میں جاں بحق افراد کی تعزیت پر پاکستانی صدر، وزیر اعظم، وزرا اور قوم کے شکر گزار ہیں۔

علاوہ ازیں ترک صدر نے دہشت گرد تنظیموں کے خلاف اقدامات پر وزیر اعظم عمران خان سے اظہار تشکر کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان دفاع، عسکری تربیت کے شعبوں میں تعاون گہری دوستی کا عکاس ہے۔

رجب طیب اردوان نے مقبوضہ کشمیر کی خراب صورتحال پر انتہائی تشویش اور عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ خطے میں امن و استحکام کے لیے دہشت گردی کے خلاف پاکستان کا کردار قابل تحسین ہے۔

پاک ترک مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کی تقریب

وزیر اعظم عمران خان اور ترکی صدر رجب طیب اردوان کی مشترکہ پریس کانفرنس سے قبل دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کی تقریب ہوئی۔

ٹی وی، ریڈیو، سیاحت، ثقافت، خوراک، تجارت میں سہولت کاری، پوسٹل سروسز، ریلوے اور عسکری تربیت سمیت دیگر شعبوں میں مفاہمت کی یادداشتوں پر متعلقہ وزارتوں کے وزرا نے دستخط کیے۔

فوٹو:وزیراعظم ہاؤس
فوٹو:وزیراعظم ہاؤس

علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان اور ترک صدر رجب طیب اردوان نے پاک ترک اکنامک فریم ورک سے متعلق مشترکہ اعلامیے پر دستخط کیے۔

پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) کے مینیجنگ ڈائریکٹر عامر منظور نے ٹی آر ٹی کے ساتھ معاہدے پر دستخط کیے جس کے تحت پی ٹی وی عالمی شہرت یافتہ ڈرامہ 'ارطغرل' جلد اردو ترجمے کے ساتھ پاکستانی ناظرین کے لیے پیش کرے گا۔

قبل ازیں وزیر اعظم عمران خان اور ترک صدر رجب طیب اردوان کے درمیان وزیر اعظم ہاؤس میں ون آن ون ملاقات ہوئی جس میں دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

آرمی چیف سے ترک وزیر برائے قومی دفاع سے ملاقات

دوسری جانب آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ترک وزیر برائے قومی دفاع کی ملاقات ہوئی جس میں باہمی دلچسپی کے امور، علاقائی سیکیورٹی اور دوطرفہ دفاعی تعاون کو فروغ دینے کے امور پر تبادلہ خیال ہوا۔

فوٹو: آئی ایس پی آر
فوٹو: آئی ایس پی آر

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف سے ترکی کے وزیر برائے قومی دفاع جنرل ریٹائرڈ ہُلوسی آکار نے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی۔

اس ضمن میں بتایا گیا کہ دونوں اہم شخصیت کے مابین ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے امور، علاقائی سیکیورٹی اور دوطرفہ دفاعی تعاون کو فروغ دینے کے امور پر تبادلہ خیال ہوا۔

اس موقع پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ پاکستان، ترکی کے ساتھ انوکھے تعلقات کو اہمیت دیتا ہے اور ہمیشہ ساتھ کھڑا رہے گا۔

ترک وزیر نے علاقائی امن کے لیے پاکستان کی کاوشوں کو سراہا۔

ایف اے ٹی ایف ترک صدر کی حمایت قابل تحسین، وزیر خارجہ

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ایف اے ٹی ایف کے معاملے پر ترک صدر رجب طیب اردوان کی حمایت قابل تحسین ہیں۔

وزیراعظم عمران خان کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ترک صدر نے ایف اے ٹی ایف کے معاملے پر واضح موقف پیش کیا اور پاکستان کے موقف اور اقدامات کو سراہا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ 'ترک صدر نے کشمیریوں کو حمایت کا واضح پیغام دیا'۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ رجب طیب اردوان نے مسئلہ کشمیر پر جس تشویش کا اظہار کیا اس کی مثال نہیں ملتی۔

انہوں نے کہا کہ ترکی کے ساتھ دوستانہ تعلقات کو معاشی اسٹریٹجک تعلقات میں بدلنا ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ تاک تاجروں نے پاکستان میں سرمایہ کاری کے حوالے سے دلچسپی کا اظہار کیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں