میاں منشا کا حکومت پر کاروبار کے لیے ‘سازگار ماحول’ بنانے پر زور

24 فروری 2020
میاں منشا نے صدر مملکت کے اعزاز میں عشائیہ دیا—فائل/فوٹو:ڈان
میاں منشا نے صدر مملکت کے اعزاز میں عشائیہ دیا—فائل/فوٹو:ڈان

پاکستان کی معروف کاروباری شخصیت اور نشاط گروپ کے چیئرمین میاں منشا نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کاروباری برادری کے لیے ‘سازگار ماحول بنائے تاکہ سرمایہ کار ملک میں معاشی سرگرمیوں کے لیے تمام کوششیں بروئے کار لا سکیں’۔

میاں منشا کی جانب سے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور ان کی اہلیہ کے اعزاز میں ایک عشائیہ دیا گیا اور اعلامیے کے مطابق لاہور سے تعلق رکھنے والے کاروباری خاندانوں کو بھی مدعو کیا گیا تھا۔

اعلامیے کے مطابق میاں منشا نے کہا کہ ‘کاروباری برادری کلیدی اسٹیک ہولڈرز ہیں اور حکومت کو ہمارے ساتھ مستقل مذاکرات کرتے رہنے کی ضرورت ہے تاکہ ہم اپنی کوششیں معاشی ترقی میں ڈھال سکیں’۔

مزید پڑھیں:ایف اے ٹی ایف کا پاکستان کو ایکشن پلان پر عملدرآمد کیلئے مزید وقت دینے کا فیصلہ

انہوں نے کہا کہ ‘کاروباری برادری کو سازگار ماحول کی ضرورت ہوتی ہے جہاں ہراسانی، دباؤ اور بیوروکریٹک ہتھکنڈوں سے آزادی ہو تاکہ وہ اپنی تمام کوششوں کو معاشی سرگرمیوں میں اضافے کے لیے صرف کرسکیں جس کے بغیر نہ تو بڑھوتری ہوسکتی ہے اور نہ ہی نوجوانوں کو روزگار مل سکتا ہے’۔

نشاط گروپ کے سربراہ نے حکومت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ‘غیر منعفت بخش ریاستی اداروں کو نجی ہاتھوں میں دیں کیونکہ ٹیکس سے چلنے والے یہ ادارے خسارے میں جارہے ہیں اور ٹیکس کے پیسوں کو بچا کر عوام کی فلاح کے لیے خرچ کیے جاسکتے ہیں’۔

اس موقع پر صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے اپنے خطاب میں کاروباری برادری کو یقین دلایا کہ مشکل وقت گزر چکا ہے۔

صدر مملکت کا کہنا تھا کہ ‘ہمیں اس ادراک ہے کہ پاکستان معاشی طور پر مشکلات میں گھرا ہوا ہے لیکن واضح طور پر مشکل وقت ختم ہونے کے مثبت اشارے ہیں، ہماری معیشت اور ہمارے حالات بحالی کے عمل میں ہیں’۔

کاروباری افراد کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ‘پاکستان کی تعمیر میں کاروباری برادری کی خدمات انتہائی قیمتی ہیں اور ہم آپ سب سے درخواست کرتے ہیں کہ تھوڑا سا اور صبر کرلیں کیونکہ حکومت کا اصلاحاتی پروگرام کی بنیاد رکھ دی گئی اور اس کے نتائج آرہے ہیں’۔

یہ بھی پڑھیں:مسابقتی کمیشن پاکستان میں شرائط کے ساتھ اوبر، کریم کا انضمام منظور

ان کا کہنا تھا کہ ‘مایوسی اور ریاستی اداروں پر غیر ضروری تنقید سے بھی گریز کی ضرورت ہے’۔

میاں منشا نے کہا کہ سیکیورٹی کے معاملات میں حکومتی اقدامات کامیابی کی جانب گامز ہیں اور ملک میں پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) بھی واپس آگئی ہے۔

افغانستان کے استحکام کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ‘افغانستان میں امن بھی حوصلہ افزا ہے اور اس سے پورے خطے میں سیکیورٹی اور معاشی سرگرمیوں میں بہتری آئے گی جس کے نتیجے میں پاکستان، افغانستان وسطی ایشیا کے درمیان تجارت میں بہتری کے مواقع پید اہوں گے’۔

انہوں نے کہا کہ ‘یہ دونوں ممالک کی کاروباری برادری کے لیے بہتر ہے اور اسی میں عوام کے لیے معاشی ترقی اور استحکام مضمر ہے’۔

مزید پڑھیں:ایشیائی ترقیاتی بینک نے سال 2019 میں پاکستان کو 2 ارب 40 کروڑ ڈالر کا ریکارڈ قرض دیا

عشائیے میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے گورنر رضاباقر، کوہ نور گروپ کے چیئرمین طارق سہگل، پاک الیکٹرون لمیٹڈ کے چیئرمین نسیم سہگل، صدیق سنز گروپ کے چیئرمین طارق رفیع، فیڈریشن آف چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے چیئرمین انجم نثار، سابق وزیرخارجہ خورشید محمود قصوری، نیسلے پاکستان کے چیئرمین سید یاور علی، اشرف گروپ کے چیئرمین ذکا اشرف، رائل فینز کے چیف ایگزیکٹیو خاور رفیق اور سیفائر گروپ کے ڈائریکٹر شاہد عبداللہ اور دیگر بھی شریک تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں