چین کے صوبے ہوبے کے ایک شہر نے ایسے شہریوں کو 10 ہزار یوآن (2 لاکھ 20 ہزار پاکستانی روپے سے زائد) دینے کا اعلان کیا ہے جو نئے نوول کورونا وائرس کی کسی علامت کی رپورٹ کریں اور بعد میں ان کا ٹیسٹ مثبت ہوجائے۔

خیال رہے کہ ہوبے وہ صوبہ ہے جس کے صدر مقام ووہان سے یہ نیا کورونا وائرس (کووڈ 19) پھیلنا شروع ہوا تھا اور سب سے زیادہ اموات بھی اسی صوبے میں ہوئی ہیں۔

اس کے شہر چیانجیانگ کے کورونا وائرس ایپیڈیمک پریوینٹیشن اینڈ کنٹرول ہیڈکوارٹرز نے 27 فروری کو یہ اعلان کیا اور وہاں کے رہائشی یہ انعام 2 مارچ تک حاصل کرسکتے ہیں۔

اگر حکام کو مکمل یقین نہیں ہوگا کہ کسی فرد کی بیان کردہ علامات اس وائرس کا حصہ نہیں، تو پھر ان کو ایک ہزار یوآن (22 ہزار پاکستانی روپے سے زائد) دیکر گھر جانے کی اجازت دی جائے گی۔

اگر اس فرد میں وائرس کی موجودگی کا شبہ ہو تو وہ 2 ہزار یوآن (44 ہزار پاکستانی روپے سے زائد) جیت سکے گا تاہم ٹیسٹ مثبت ہونے پر 10 ہزار یوآن کا انعام ملے گا۔

یہ شہر ووہان سے 90 میل دور ہے اور یہاں بھی کورونا وائرس سے اموات رپورٹ ہوئی ہیں تاہم درست تعداد کا علم نہیں۔

یہ ہوبے کے مختلف علاقوں میں حکام کی جانب سے مالی مراعات میں سے ایک ہے جس کا مقصد اس وبا کی روک تھام کو یقینی بنانا ہے۔

ضلع ہان یانگ، ووہان اور ہوان گیوانگ میں بھی ایسے افراد کو 500 یوآن دینے کی پیشکش کی گئی ہے جو خود آگے آکر ٹیسٹ کروائیں گے۔

وسطی چین، جس میں صوبہ ہوبے بھی واقع ہے، میں متعدد مقامات میں اس وائرس کو کنٹرول کرنے کے لیے متعدد اقدامات کیے جارہے ہیں۔

اس مقصد کے لیے چہرے شناخت کرنے والے سافٹ وئیر کو استعمال کرکے ایسے افراد کو پکڑا جاتا ہے جو قرنطینہ کی خلاف ورزی کرتے ہیں، مختلف قصبوں میں ڈرونز کے ذریعے لوگوں میں فیس ماسکس پہننے کو یقینی بنایا جاتا ہے جبکہ جسمانی درجہ حرارت کو ہر ممکن موقع پر چیک کیا جاتا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں