مہنگائی کی شرح میں کمی، اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا رجحان

02 مارچ 2020
کاروبار کے دوران انڈیکس کی بلند ترین سطح 39 ہزار 362 پوائنٹس رہی — فائل فوٹو / ڈان
کاروبار کے دوران انڈیکس کی بلند ترین سطح 39 ہزار 362 پوائنٹس رہی — فائل فوٹو / ڈان

شماریات بیورو کی جانب سے فروری میں مہنگائی کی شرح میں کمی کے اعداد و شمار کے بعد پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے پہلے روز تیزی کا رجحان دیکھا گیا اور کے ایس ای 100 انڈیکس میں ایک ہزار 313 پوائنٹس (3.34 فیصد) اضافہ ہوا۔

مثبت رجحان کے بعد انڈیکس 39 ہزار 296 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔

کاروبار کے دوران انڈیکس کی کم ترین سطح 37 ہزار 984 اور بلند ترین سطح 39 ہزار 362 پوائنٹس رہی۔

نیکسٹ کیپیٹل لمیٹڈ کے فارن سیلز کے سربراہ فیصان منشی نے کہا کہ مہنگائی کی شرح میں کمی اور عالمی مارکیٹ میں ایک ہفتے گراوٹ کے بعد بہتری کے باعث انڈیکس میں تیزی دیکھی گئی۔

اے کے ڈی سیکیورٹیز کے ریسرچ کے نائب سربراہ علی اصغر پوناوالا کا کہنا تھا کہ 22 مئی 2019 کے بعد 190 کاروباری سیشنز میں آج مارکیٹ میں سب سے زیادہ تیزی ریکارڈ کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ایک ہزار سے زائد پوائنٹس کی کمی

ان کا کہنا تھا کہ مالیاتی طور پر نرمی کا امکان سرمایہ کاروں کے اعصاب پر سب سے زیادہ سوار تھا جبکہ فروری میں سالانہ بنیاد پر مہنگائی کی شرح 12.4 فیصد پر آنا مارکیٹ میں مثبت رجحان کی بڑی وجہ بنی۔

علی اصغر پوناوالا نے کہا کہ مارکیٹ میں اتفاق رائے پایا جاتا تھا کہ مہنگائی کی یہ شرح 13.3 فیصد رہے گی لیکن یہ اس سے کم رہی جس سے سرمایہ کاروں نے ریلیف محسوس کیا۔

تجزیہ کار نے کہا کہ 'وسط مدت کے لیے سب کی نظریں آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس پر مرکوز ہیں جو اپریل 2020 کے اوائل میں ہونے کا امکان ہے اور اس سے وسط مدتی میکرو پالیسی فریم ورک ترتیب دینے میں مدد ملے گی۔'

واضح رہے کہ شماریات بیورو کے تازہ اعداد و شمار میں بتایا گیا تھا کہ رواں سال فروری میں ملک کا صارف قیمت اشاریہ (چی پی آئی) گزشتہ سال فروری کے مقابلے میں کم ہو کر 12.4 فیصد رہا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں