سعودی عرب میں کورونا وائرس کے پہلے کیس کی تصدیق

03 مارچ 2020
سعودی وزارت صحت نے پہلے کیس کی تصدیق کی—فوٹو:بشکریہ عرب نیوز
سعودی وزارت صحت نے پہلے کیس کی تصدیق کی—فوٹو:بشکریہ عرب نیوز

سعودی عرب کی وزارت صحت نے ملک میں کورونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آنے کا اعلان کردیا۔

غیر ملکی خبر ایجنسی 'رائٹرز' کے مطابق سعودی وزارت صحت نے اعلان کیا کہ کورونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آگیا ہے۔

سعودی عرب کی سرکاری نیوز ایجنسی کا کہنا تھا کہ متاثرہ شخص ایران سے براستہ بحرین سعودی عرب پہنچا تھا۔

عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق وزارت صحت نے کہا کہ انفیکشن کنٹرول ٹیم کو حفاظتی اقدامات کے تحت شہری کی نگرانی کرنے اور لیبارٹری کے جائزے کے لیے نمونے حاصل کرنے کی خاطر فوری طور پر بھیج دیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں:ایرانی سپریم لیڈر کے قریبی ساتھی کورونا وائرس سے ہلاک، دنیا میں مجموعی اموات 3 ہزار سے متجاوز

لیبارٹری سے آنے والے نتیجے میں مذکورہ شہری میں کورونا وائرس-19 کی موجودگی کی تصدیق ہوئی۔

وزارت صحت کا کہنا تھا کہ متاثرہ شخص کو ہسپتال میں مخصوص جگہ میں رکھنے اور علاج کی فراہمی کو یقینی بنادیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ متاثرہ شخص سے رابطہ کرنے والے تمام افراد کا سرغ لگالیا گیا ہے اور نیشنل سینٹر فار ڈیزیز پریونشن اینڈ کنٹرول کی جانب سے ان سب کے نمونے حاصل کیے گئے ہیں۔

مزید کہا گیا ہے کہ ان نمونوں کے نتائج آتے ہی آگاہ کیا جائے گا۔

سعودی حکام نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ اگر انہیں کورونا وائرس سے متعلق کوئی رپورٹ یا خدشہ ہو تو فوری طور پر دیے گئے رابطہ نمبر پر اطلاع دیں۔

خیال رہے کہ چین سے پھیلنے والے وائرس سے اب تک ہلاکتوں کی تعداد 3 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے اور 88 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوچکے ہیں اور 60 ممالک تک یہ وائرس پھیل چکا ہے۔

چین کے بعد سب سے ہلاکتیں ایران میں رپورٹ ہوئی ہیں جہاں سپریم لیڈر کے قریبی ساتھی اور کونسل کے رکن 71 سالہ محمد میر محمدی تہران کے مقام ہسپتال میں ہلاک ہوئے۔

رپورٹ کے مطابق محمد میر محمدی مذہبی رہنما آیت اللہ شبیری زنجانی کے بھانجے تھے اور ان کی والدہ بھی اس سے قبل اس ہی بیماری کی وجہ سے ہلاک ہوچکی ہیں۔

رپورٹس کے مطابق ایران میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 50 سے تجاوز کرگئی ہے۔

امریکی ریاست واشنگٹن کے صحت حکام نےبھی کورونا وائرس سے ملک میں دوسری ہلاکت کی تصدیق کردی ہے، امریکا میں دو روز قبل کورونا وائرس کی پہلی ہلاکت رپورٹ ہوئی تھی اور اب دوسری ہلاکت شہر سیئٹل میں سامنے آئی۔

مزید پڑھیں:کورونا وائرس کے پیشِ نظر چمن پر پاک-افغان سرحد 7 روز کیلئے بند

دوسری جانب نیو یارک کے گورنر اینڈریو کومو کا کہنا تھا کہ ریاست میں کورونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آگیا۔

چین کے علاوہ وائرس سے سب زیادہ متاثر ہونے والے جنوبی کوریا میں گزشتہ روز 500 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد وہاں متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 4 ہزار سے تجاوز کر گئی۔

کورونا وائرس ہے کیا؟

کورونا وائرس کو جراثیموں کی ایک نسل Coronaviridae کا حصہ قرار دیا جاتا ہے اور مائیکرو اسکوپ میں یہ نوکدار رنگز جیسا نظر آتا ہے، اور نوکدار ہونے کی وجہ سے ہی اسے کورونا کا نام دیا گیا ہے جو اس کے وائرل انویلپ کے ارگرد ایک ہالہ سے بنادیتے ہیں۔

کورونا وائرسز میں آر این اے کی ایک لڑی ہوتی ہے اور وہ اس وقت تک اپنی تعداد نہیں بڑھاسکتے جب تک زندہ خلیات میں داخل ہوکر اس کے افعال پر کنٹرول حاصل نہیں کرلیتے، اس کے نوکدار حصے ہی خلیات میں داخل ہونے میں مدد فرہم کرتے ہیں بالکل ایسے جیسے کسی دھماکا خیز مواد سے دروازے کو اڑا کر اندر جانے کا راستہ بنایا جائے۔

ایک بار داخل ہونے کے بعد یہ خلیے کو ایک وائرس فیکٹری میں تبدیل کردیتے ہیں اور مالیکیولر زنجیر کو مزید وائرسز بنانے کے لیے استعمال کرنے لگتے ہیں اور پھر انہیں دیگر مقامات پر منتقل کرنے لگتے ہیں، یعنی یہ وائرس دیگر خلیات کو متاثر کرتا ہے اور یہی سلسلہ آگے بڑھتا رہتا ہے۔

عموماً اس طرح کے وائرسز جانوروں میں پائے جاتے ہیں، جن میں مویشی، پالتو جانور، جنگلی حیات جیسے چمگادڑ میں دریافت ہوا ہے اور جب یہ انسانوں میں منتقل ہوتا ہے تو بخار، سانس کے نظام کے امراض اور پھیپھڑوں میں ورم کا باعث بنتا ہے۔

ایسے افراد جن کا مدافعتی نظام کمزور ہوتا ہے یعنی بزرگ یا ایچ آئی وی/ایڈز کے مریض وغیرہ، ان میں یہ وائرسز نظام تنفس کے سنگین امراض کا باعث بنتے ہیں۔

کورونا وائرس سے متعلق مزید اہم خبروں کے لیے یہاں کلک کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں