عالمی ادارہ صحت نے کچھ دن پہلے کہا تھا کہ نیا نوول کورونا وائرس کرنسی نوٹوں کے ذریعے بھی لوگوں میں منتقل ہوسکتا ہے جس کا انحصار ذاتی صفائی کی عادات پر ہوگا۔

یعنی یہ اتنا بڑا خطرہ نہیں اگر ہاتھوں کی صفائی کا مناسب خیال رکھا جائے تاہم جنوبی کوریا میں وائرس کے پھیلاﺅ کے اس ذریعے کی روک تھام کے لیے بھی منفرد فیصلہ کیا گیا ہے۔

جنوبی کوریا کے مرکزی بینک نے جمعے کو اعلان کیا تھا کہ وہ تمام بینک نوت 2 ہفتے کے لیے قرنطینہ میں رکھ رہا ہے تاکہ اس پر کورونا وائرس کے تمام آثار ختم ہوجائیں بلکہ کچھ مقدار میں نوٹوں کو جلایا بھی گیا ہے۔

بینک آف کوریا کے بیان میں بتایا گیا کہ کرنسی نوٹوں کو زیادہ درجہ حرارت میں صاف کرنے کے عمل سے بھی گزارا جائے گا اور اس کے بعد دوبارہ جاری کیا جائے گا۔

بینک کے ایک عہدیدار نے خبررساں ادارے رائٹرز کو بتایا 'مقامی بینکوں سے مرکزی بینک میں آنے والے نوٹوں کو بینک آف کوریا ایک تجوری میں 2 ہفتے کے لیے رکھے گا، کیونکہ اب تک معلوم ہوا ہے کہ یہ وائرس عموماً 9 دن میں مرجاتا ہے'۔

جنوبی کوریا میں کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری کووڈ 19 سے ساڑھے 7 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوچکے ہیں جبکہ 54 افراد ہلاک اور 247 صحت یاب ہوچکے ہیں۔

جنوبی کوریا کے تمام علاقوں سے گندے اور پھٹے ہوئے کرنسی نوٹوں کو جمع کرنے کا معمول کے عمل کو بھی پہلے سے زیادہ سخت کیا گیا ہے تاکہ ملک میں وائرس کے پھیلاﺅ کی روک تھام کو یقینی بنایا جاسکے۔

جنوبی کوریا میں نقد رقم کو جمع کرنے کے اس معمول کے عمل کے دوران نوٹوں کو 2 سے 3 سیکنڈ کے لیے 150 سینٹی گریڈ درجہ حرارت میں رکھا جاتا ہے اور پیک کرنےک ے بعد 42 ڈگری سینٹی گریڈ میں رکھا جاتا ہے تاکہ جراثیموں کا موثر طریقے سے خاتمہ کیا جاسکے۔

اس سے قبل چینی میڈیا کی ایک رپورٹ میں بھی بتایا گیا تھا کہ حکومت کی جانب سے وائرس کی روک تھام کے لیے بینکوں کو کرنسی نوٹوں کو جراثیم سے پاک کرنے کے لیے خشک مقام پر 7 دن تک رکھنے کی ہدایت کی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں