چین سے مختلف ممالک میں پھیلنے والے نئے کورونا وائرس کی وبا سے بچنے کا سب سے آسان طریقہ ہاتھوں کی درست طریقے سے صفائی ہے۔

عالمی ادارہ صحت نے نوول کورونا وائرس کی روک تھام سے بچاﺅ کے لیے جو ہدایات جاری کی ہیں، ان میں کہا گیا ہے کہ لوگوں کو اپنے ہاتھ اکثر صابن اور پانی سے دھونے چاہئیں۔

درحقیقت یہ عادت صرف کورونا وائرس سے ہی نہیں بلکہ متعدد دیگر بیماریوں سے بھی بچانے میں مدد دیتی ہے۔

یہ بات برسوں پہلے سامنے آچکی ہے کہ ہاتھوں کو دھونے سے بیمار ہونے کا خطرہ کم کیا جاسکتا ہے اور ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ اگر ہاتھوں کو اکثر دھونا عادت بنالیا جائے تو ہر سال 10 لاکھ زندگیاں بچائی جاسکتی ہیں۔

مگر اس کے برعکس اگر آپ ہاتھوں کو دن میں ایک یا 2 بار ہی دھوتے ہیں تو کورونا وائرس کے تو شاید ہی دور ہونے کا امکان ہے مگر اس کے جو اثرات جسم پر مرتب ہوں گے، وہ چونکا دینے والے ہیں۔

جراثیموں کی دیگر افراد میں منتقلی

اگر آپ ہاتھ نہیں دھوئیں گے تو ان پر جراثیم چپک جاتے ہیں، جو آپ اپنے دوستوں اور گھر والوں میں منتقل کرکے انہیں بیمار کرسکتے ہیں۔ ہاتھوں سے یہ جراثیم دروازے کی ناب یا ریلنگ پر منتقل ہوسکتے ہیں اور وہاں سے بھی لوگوں کو انفیکٹ کرسکتے ہیں، لہٰذا جب بھی واش روم جائیں تو اپنے ہاتھوں کو اچھی طرح دھوئیں۔

آپ خود بھی بیمار ہوسکتے ہیں

وہ تمام جراثیم جو ہاتھوں پر آتے ہیں، وہ چھونے سے آنکھوں اور منہ کے راستے جسم کے اندر جاسکتے ہیں اور یہ امراض سنگین بھی ہوسکتے ہیں، صابن سے ہاتھ دھونا ہیضے، نظام تنفس کے انفیکشن اور دیگر سے تحفظ فراہم کرسکتا ہے۔

بچوں میں امراض

اکثر بچے اپنے ہاتھ نہیں دھوتے اور وہاں موجود جراثیموں سے بیمار ہوسکتے ہیں، بچوں کو ہاتھ دھونے کی تعلیم دینا نظام ہاضمہ کے مسائل کا خطرہ 57 فیصد تک کم کرسکتا ہے۔

مالی اخراجات میں کمی

پاکستان میں تو ایسے باضابطہ اعدادوشمار نہیں مگر امریکا میں ہر سال فلو کے نتیجے میں کروڑوں افراد دفتر نہیں جاپاتے اور معیشت کو 7 ارب ڈالرز کا نقصان ہوتا ہے، تاہم فلو سے بچنے کا ایک موثر ترین ذریعہ ہاتھوں کی اچھی صفائی ہے، اسی طرح صرف امریکا میں ہر سال لوگ فلو کے علاج کے لیے 4 ارب 60 کروڑ ڈالرز خرچ کرتے ہیں، لہٰذا ہاتھوں کو دھونا آپ کے اپنے اخراجات میں کمی لاسکتا ہے۔

نظام ہاضمہ کے امراض

ہیضہ دنیا بھر میں 5 سال سے کم عمر کے بچوں کی اموات کی دوسری بڑی وجہ ہے اور بالغ افراد میں بھی اس کے متعدد کیسز سامنے آتے ہیں، تاہم ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ہاتھوں کو صابن سے دھونا ہیضے کے ہر 10 میں سے 4 کیسز کی روک تھام کرسکتا ہے۔

آنکھوں کے امراض

ہاتھوں کی اچھی صفائی آنکھوں کے امراض سے بھی بچاتی ہے، جیسے آشوب چشم سے بچا جاسکتا ہے یا ایسے بیکٹریا کے انفیکشن کا خطرہ کم کیا جاسکتا ہے جو دنیا بھر میں اندھے پن کا باعث بنتے ہیں۔

جلد کا انفیکشن

Staphylococcus نامی بیکٹریا ایسا جرثومہ ہے جو اکثر جلد اور نتھوں میں پایا جاتا ہے، اگر اس کے جراثیم کسی کھلے زخم میں داخل ہوجائیں تو یہ خارش یا جلد کے نرم ٹشوز تک پہنچ جانے پر جوڑوں، ہڈیوں اور اعضا تک پہنچ سکتا ہے، اس سے بلڈ پوائزننگ کا خطرہ بڑھتا ہے، ہاتھوں کی اچھی صفائی سے جراثیموں کے اس سفر کو روکنے میں مدد ملتی ہے جبکہ کھلے زخم کو کور کرنا بھی تحفظ فراہم کرتا ہے۔

اپنے ہاتھوں کو کیسے دھوئیں؟

عالمی ادارہ صحت نے ہاتھوں کی صفائی کے لیے چند نکات بیان کیے ہیں اور اسے بہتر طریقہ کار قرار دیا ہے۔

اس طریقہ کار کے تحت سب سے پہلے اپنے ہاتھ گیلے کریں اور پھر صابن لگائیں، اپنی ہتھیلی کو اس وقت تک رگڑیں جب تک صابن کے بلبلے نہ بن جائیں۔

اس کے بعد ایک ہاتھ کی ہتھیلی کو دوسرے ہاتھ کی پشت پر رگڑیں اور پھر یہی کام دوسری ہتھیلی سے کریں۔

ساتھ ہی دونوں ہاتھوں کی انگلیوں کے درمیان اچھی طرح رگڑیں۔

اپنی انگلیوں کی پشت کو رگڑیں اور اس سے پہلے دونوں ہاتھوں کی انگلیوں کو آپس میں ملالیں۔

5ویں نکتے پر اپنے بائیں انگوٹھے سے دائیں ہتھیلی کو گھڑی کی سوئیوں جیسی حرکت کے ذریعے رگڑیں، اس کے بعد یہی کام بائیں ہتھیلی پر دائیں ہاتھ کے انگوٹھے سے کریں۔

اب یہی کام ہتھیلیوں کی پشت پر کریں یعنی انگوٹھے سے گھڑی کی سوئیوں جیسی حرکت کے ذریعے رگڑیں۔

تبصرے (0) بند ہیں