نئی ملائیشین حکومت بھارت سے بہتر تعلقات کی خواہاں، پام آئل تنازع کے حل کیلئے بھی پُرامید

اپ ڈیٹ 11 مارچ 2020
ملائیشیا اور بھارت کے درمیان پام آئل تنازع چل رہا ہے — فائل فوٹو: شٹر اسٹاک
ملائیشیا اور بھارت کے درمیان پام آئل تنازع چل رہا ہے — فائل فوٹو: شٹر اسٹاک

ملائیشیا کے نئے وزیر اجناس نے کہا ہے کہ ان کے ملک نے بھارت کے ساتھ پام آئل کے تجارتی تنازع کو حل کرنے کے لیے ایک ماہ کا وقت مقرر کیا ہے۔

غیر ملکی خبررساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق یہ ڈیڈ لائن گزشتہ ماہ محی الدین یاسین کے ملائیشیا کے وزیراعظم کا منصب سنبھالنے کے بعد بننے والی نئی کابینہ کی حلف برداری کے بعد سامنے آئی۔

وزیر اجناس محمد خیر الدین امان رضالی نے نئی کابینہ کے پہلے اجلاس کے بعد میڈیا کو بتایا کہ 'نئی حکومت کے لیے پہلے اقدامات میں سے ایک بھارت کے ساتھ تعلقات کی بحالی خاص طور پر پام آئل کے مسئلے کا حل نکالنے کے لیے ہے'۔

مزید پڑھیں: ملائیشیا: وزیراعظم مہاتیر محمد نے استعفیٰ دے دیا

واضح رہے کہ گزشتہ 5 برسوں سے بھارت ملائیشین پام آئل کا سب سے بڑا خریدار تھا لیکن جنوری میں اس نے خریداری پر اس وقت پابندی لگادی تھی جب سابق وزیراعظم مہاتیر محمد نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پالیسیوں اور نئے شہریت قانون پر تنقید کی تھی۔

یہی نہیں بلکہ بلاخوف و خطر بولنے والے 94 سالہ مہاتیر محمد نے مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر بات کرتے ہوئے بھارت پر کشمیر پر حملہ کرنے کا الزام لگایا تھا۔

تاہم اب نئے وزیر نے کہا کہ بھارت کے ساتھ تعلقات کو بہتر کرنے کی کوششوں کے تناظر میں وہ جلد از جلد ایک وفد کو بھارت بھیجنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 'ہم اس (معاملے) کو وزارت کے پہلے ایجنڈے پر شامل کریں گے اور اس کے لیے میں نے ایک ماہ کا وقت مقرر کیا ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ انڈونیشیا کے بعد خام پام آئل پیدا کرنے والا دوسرا بڑا ملک ملائیشیا اپنی برآمدات کو روس اور مشرق وسطیٰ جیسی نئی مارکیٹوں تک بڑھانا چاہتا ہے۔

تاہم بھارت کی جانب سے جنوری میں ملائیشیا سے پام آئل کی درآمد پر پابندی کے بعد تاجروں نے بھی اس خام پام آئل کی خریداری روک دی تھی۔

اس حوالے سے رواں ہفتے سامنے آنے والے اعداد و شمار میں یہ ظاہر ہوا کہ جنوری کے مقابلے میں ملائیشیا کی بھارت کو برآمدات میں 54 فیصد کمی آئی۔

واضح رہے کہ اس وقت ملائیشیا کے وزیراعظم محی الدین یاسین ہیں جنہوں نے سابق وزیراعظم مہاتیر محمد کے استعفے کے بعد اس منصب کو سنبھالا ہے۔

یاد رہے کہ 94 سالہ مہاتیر محمد اور ان کی اتحادی جماعت نے مئی 2018 میں حریف جماعت بریسن نیشنل (بی این) اور اس کے اتحادیوں کے 60 سالہ دور اقتدار کا خاتمہ کر کے پارلیمنٹ میں واضح اکثریت حاصل کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: پام آئل تنازع حل کرنے کیلئے ملائیشیا کا بھارت سے اضافی خام چینی خریدنے کا فیصلہ

تاہم ان کی سیاسی جماعت نے انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کے محض 2 سال سے بھی کم عرصے میں حکمراں اتحاد سے علیحدگی اختیار کرلی تھی۔

ساتھ ہی 24 فروری 2020 کو ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے تھے اور انہوں نے اپنا استعفیٰ ملائیشیا کے بادشاہ کو بھجوادیا۔

جس کے بعد ملائیشیا کے بادشاہ نے ملک کے نامور سیاستدان محی الدین یاسین کو ملک کا وزیر اعظم بنا دیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں