کراچی میں 'پی ایس ایل' کے میچز شائقین کے بغیر ہوں گے، وزیر اعلیٰ سندھ

اپ ڈیٹ 13 مارچ 2020
وزیر اعلیٰ سندھ کے مطابق ہم میچز کروا رہے ہیں لیکن مزید خطرہ مول نہیں لے سکتے — فائل فوٹو / ڈان نیوز
وزیر اعلیٰ سندھ کے مطابق ہم میچز کروا رہے ہیں لیکن مزید خطرہ مول نہیں لے سکتے — فائل فوٹو / ڈان نیوز

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کراچی میں منعقد ہونے والے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے میچز کے حوالے سے پالیسی فیصلہ لیتے ہوئے کہا ہے کہ جمعہ سے لیگ کے میچز شائقین کے بغیر ہوں گے۔

یہ فیصلہ کورونا وائرس کے حوالے سے صوبائی حکومت کی ٹاسک فورس کے اجلاس میں لیا گیا۔

وزیر اعلیٰ کے میڈیا آفس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ 'آج کے میچ میں شائقین ہوں گے لیکن کل اور دیگر میچز بند اسٹیڈیم میں ہوں گے اور شائقین کو جانے کی اجازت نہیں ہوگی'۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ 'ہم میچز کروا رہے ہیں لیکن مزید خطرہ مول نہیں لے سکتے'۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ کمشنر کراچی افتخار شالوانی نے اجلاس کے دوران وزیر اعلیٰ کو کورونا وائرس کے خطرات کے پیش نظر آج کے میچ کے انتظامات کے حوالے سے بریف کیا۔

مراد علی شاہ نے کمشنر کراچی کو ہدایت دیں کہ وہ پی سی بی سے بات کر کے اس فیصلے پر عملدرآمد کروائیں۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا کو ہلکا مت لیجیے، یہ توقعات سے زیادہ خطرناک ہوسکتا ہے

کمشنر نے اجلاس کے دوران ہی پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) حکام سے ٹیلی فون پر گفتگو کرکے انہیں وزیر اعلیٰ کے فیصلے سے آگاہ کیا۔

صوبائی حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ 'یہ فیصلہ تمام اسٹیک ہولڈرز بشمول پی سی بی کی مشاورت کے بعد کیا گیا ہے'۔

واضح رہے کہ جمعرات سے نیشنل اسٹیڈیم میں پی ایس ایل کے میچز کے دوسرے مرحلے کا آغاز ہوا ہے۔

پاکستان کے 4 شہروں میں پی ایس ایل کے میچز کا آغاز 20 فروری سے ہوا تھا جبکہ فائنل 22 مارچ کو کھیلا جائے گا۔

خیال رہے کہ ملک میں کورونا وائرس کے کیسز کی مجموعی تعداد 21 تک جا پہنچی ہے جن میں سے 15 کیسز سندھ میں سامنے آئے ہیں۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس: بلوچستان میں تعلیمی ادارے 31 مارچ تک بند رکھنے کا اعلان

پاکستان میں کورونا وائرس

  • پاکستان میں کورونا وائرس کا پہلا کیس 26 فروری 2020 کو کراچی میں سامنے آیا۔

  • 26 فروری کو ہی معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے ملک میں مجموعی طور پر 2 کیسز کی تصدیق کی۔

  • 29 فروری کو ڈاکٹر ظفر مرزا نے ملک میں مزید 2 کیسز کی تصدیق کی، جس سے اس وقت تعداد 4 ہوگئی تھی۔

  • 3 مارچ کو معاون خصوصی نے کورونا کے پانچویں کیس کی تصدیق کی۔

  • 6 مارچ کو کراچی میں کورونا وائرس کا ایک اور کیس سامنے آیا، جس سے تعداد 6 ہوئی۔

  • 8 مارچ کو شہر قائد میں ہی ایک اور کورونا وائرس کا کیس سامنے آیا۔

  • 9 مارچ کو ملک میں ایک ہی وقت میں سب سے زیادہ کورونا وائرس کے 9 کیسز کی تصدیق کی گئی۔

  • 10 مارچ کو ملک میں کورونا وائرس کے 3 کیسز سامنے آئے تھے جن میں سے دو کا تعلق صوبہ سندھ اور ایک کا بلوچستان سے تھا، جس کے بعد کیسز کی مجموعی تعداد 19 ہوگئی تھی۔

  • 11 مارچ کو اسکردو میں ایک 14 سالہ لڑکے میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی، جس کے بعد مجموعی تعداد 20 تک پہنچی تھی۔

  • 12 مارچ کو گلگت بلتستان کے ضلع اسکردو میں کورونا وائرس کے ایک اور کیس کی تصدیق ہوئی جس کے بعد ملک میں مجموعی کیسز کی تعداد 21 ہوگئی۔

تبصرے (0) بند ہیں