کویت میں اذان کے ذریعے لوگوں کو گھروں میں نماز ادا کرنے کی ہدایت

اپ ڈیٹ 15 مارچ 2020
کویت میں کورونا کے 104 کیس سامنے آچکے ہیں — 
فوٹو: اناطولو
کویت میں کورونا کے 104 کیس سامنے آچکے ہیں — فوٹو: اناطولو

خلیجی ملک کویت میں ’کورونا وائرس‘ کے حوالے سے احتیاطی تدابیر کے پیش نظر لوگوں کو اذان کے ذریعے نمازیں گھروں پر ادا کرنے کی ہدایت کی جا رہی ہے۔

کویت کی وزارت مذہبی امور نے پہلے ہی نماز جمعہ کے اجتماعات کو ’کورونا وائرس‘ کے پیش نظر احتیاطی تدابیر کے باعث عارضی طور پر معطل کردیا ہے اور لوگوں کو دیگر نمازوں کے لیے بھی کم سے کم مساجد میں جانے کی ہدایت کر رکھی ہے۔

تاہم زیادہ تر لوگوں کی جانب سے نمازوں کی باجماعت ادائیگی کے لیے مسجد آنے کے بعد وہاں کے مؤذنوں نے اذان کے ذریعے ہی لوگوں کو نمازیں گھروں پر ادا کرنے کی ہدایت کرنا شروع کردی۔

ترکی کی خبر رساں ادارے ’اناطولو‘ کے مطابق کویت کے مؤذنوں نے احتیاطی تدابیر کے پیش نظر اذان میں تھوڑی سی ترمیم کرتے ہوئے لوگوں کو گھروں پر نمازیں ادا کرنے کی ہدایت شروع کردی اور اذان کی ذریعے ایسی ہدایات کرنے کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر سامنے آنے کے بعد وائرل ہوگئیں۔

رپورٹ کے مطابق مؤذن اذان کے درمیان ’حی علی الصلاح‘ (نماز کے لیے آئیں‘ کے بجائے ’الصلاة في بيوتكم‘ (نمازیں گھر پر ادا کریں‘ کا جملہ کہہ رہے ہیں تاکہ کم سے کم لوگ مساجد کی جانب آئیں۔

اگرچہ یہ واضح نہیں ہے کہ کیا پورے کویت کی مساجد میں اسی طرح اذان کے ذریعے لوگوں کو گھروں میں نمازیں ادا کرنے کی ہدایت کی جا رہی ہے تاہم سوشل میڈیا پر بتایا گیا کہ مصروف علاقوں کی مساجد میں مؤذنوں کو لوگوں کو ہدایت کرتے ہوئے سنا گیا۔

عرب ممالک سمیت دیگر اسلامی ممالک کے افراد کویتی مؤذنوں کی جانب سے احتیاطی تدابیر کے پیش نظر لوگوں کو گھروں میں نمازیں ادا کرنے کی ہدایات کی تعریف کرتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ وائرس سے بچاؤ کو واحد طریقہ احتیاط ہی ہے اور لوگوں کا کسی بھی جگہ کم سے کم تعداد میں جمع ہونا ہی سب سے بہتر احتیاط ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس: ایران میں نماز جمعہ کے اجتماعات منسوخ

اگرچہ کویت کی طرح ایران اور عراق نے بھی عارضی طور پر نماز جمعہ کے اجتماعات بند کردیے ہیں تاہم پاکستان سمیت کئی اسلامی ممالک میں حکومتوں کی جانب سے ایسا کوئی اعلان نہیں کیا گیا لیکن کورونا وائرس کے پیش نظر لوگوں سے رضاکارانہ طور پر نمازیں بھی گھروں میں ادا کرنے کے لیے کہا جا رہا ہے۔

سعودی عرب نے بھی احتیاطی تدابیر کے پیش نظر جہاں عمرے پر عارضی پابندی عائد کردی ہے، وہیں مساجد میں بھی کم سے کم لوگوں کی جماعتیں کرنے کی ہدایات کردی ہیں۔

اسلامی ممالک میں کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ملک ایران ہے، جہاں 15 مارچ کی دوپہر تک مریضوں کی تعداد بڑھ کر 12 ہزار 729 تک جا پہنچی تھی اور وہاں ہلاکتوں کی تعداد بھی 600 کے قریب پہنچ گئی تھی۔

اسلامی ممالک میں کورونا وائرس کے مریضوں کے حوالے سے دوسرے نمبر پر 337 مریضوں کے ساتھ قطر، تیسرے نمبر پر 238 مریضوں کے ساتھ ملائیشیا اور 210 مریضوں کے ساتھ بحرین چوتھے نمبر پر ہے۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس: سعودی عرب نے عمرے پر عارضی پابندی لگادی

عراق، کویت، سعودی عرب اور مصر جیسے ممالک میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 100 سے تجاوز کر چکی ہے جب کہ انڈونیشیا میں مریضوں کی تعداد 100 کے قریب پہنچ چکی ہے۔

برونائی اور الجزائر میں مریضوں کی تعداد 35 سے 40 کے درمیان ہے جب کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 35 کے قریب ہے۔

ترکی، بنگلہ دیش اور افغانستان جیسے ممالک میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 10 سے بھی کم ہے جب کہ کئی اسلامی ممالک میں مریضوں کی تعداد 5 یا اس سے بھی کم ہے۔

چین کے بعد کورونا وائرس کے سب سے زیادہ مریض یورپی ملک اٹلی میں ہیں، جس کے بعد جنوبی کوریا، اسپین، جرمنی، فرانس، امریکا اور برطانیہ مریضوں کے حوالے سے بتدریج بڑے ممالک ہیں اور عالمی ادارہ صحت کے مطابق کورونا کا وائرس یورپ میں تیزی سے پھیل رہا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں