تاج محل بھی کورونا وائرس کے خدشے پر بند

18 مارچ 2020
تاج محل بھارت کا بڑا سیاحتی مرکز ہے—فائل/فوٹو:اے پی
تاج محل بھارت کا بڑا سیاحتی مرکز ہے—فائل/فوٹو:اے پی

بھارت نے کورونا وائرس کے خدشے کے پیش نظر اہم سیاحتی مرکز تاج محل کو بند کردیا اور سرکاری ملازمین کو بھی چھٹیوں پر بھیجنے کی ہدایت کردی۔

خبر ایجنسی 'رائٹرز' کے مطابق بھارتی حکومت نے تجارتی مرکز ممبئی میں ہسپتالوں اور ایئرپورٹ کے حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ ان افراد فہرست مرتب کریں جنہیں آئسولیشن میں رکھنے کا حکم دیا گیا ہے۔

بھارت میں صحت کے موجودہ نظام کے پیش نظر کورونا سے نمٹنے کے لیے دباؤ کے خدشات کا اظہار کیا جارہا ہے جبکہ مرکزی حکومت نے اکثر ویزے بھی منسوخ کردیے ہیں۔

مزید پڑھیں:بھارت نے یورپی ممالک سمیت 30 ممالک کے شہریوں کے داخلے پر پابندی عائد کردی

رپورٹ کے مطابق تاج محل کے علاوہ کئی سیاحتی مقامات اور اجانتا عجائب گھر سمیت مذہبی مقامات کو بھی بند کردیا گیا ہے۔

ممبئی میں اس سے قبل اسکولوں، سنیماؤں، شاپنگ مال اور عوامی اجتماعات پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔

بھارت میں رواں ہفتے کورونا وائرس کے کیسز میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جہاں کئی شہروں اور کچھ ریاستوں میں بھی پہلے کورونا وائرس کے کیسز سامنے آئے ہیں۔

کورونا وائرس کے پیش نظر بھارت میں کرکٹ کا سب سے بڑا مقابلہ انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کو پہلے ہی مؤخر کردیا گیا ہے اور آئیفا فلم ایوارڈ سمیت دیگر تقریبات بھی مؤخر یا منسوخ کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

بھارت نے نہ صرف یورپ، برطانیہ و ترکی جیسے ممالک کے شہریوں پر ملک میں داخل ہونے پر پابندی عائد کردی ہے بلکہ بیرون ممالک رہنے اور وہاں کی شہریت رکھنے والے بھارتیوں کے داخلے پر بھی پابندی عائد کردی ہے۔

بھارتی میڈیکل ریسرچ کونسل کے سینئر عہدیدار کا کہنا تھا کہ حکام ایک ہزار سے زائد مریضوں کا جائزہ لے رہے ہیں جنہوں نے ان علاقوں کا سفر کیا ہے جہاں کورونا وائرس کے کیسز سامنے نہیں آئے تاکہ ملک میں وائرس کے پھیلنے کی وجوہات کا سراغ لگایا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘اس سے ہمیں اندازہ ہوگا کہ ہمارے ہاں کورونا وائرس کی صورت حال کیا ہے، آیا ہمارے ہاں وائرس ابتدائی شکل میں ہے یا بیرون ملک سفر کرنے والوں یا ان سے رابطہ رکھنے والوں تک محدود ہے’۔

بھارت نے کورونا وائرس کے پیش نظر احتیاطی تدابیر کرتے ہوئے یورپی ممالک، برطانیہ، ترکی، ملائیشیا، افغانستان و فلپائن سے آنے والے شہریوں پر ملک میں داخل ہونے پر بھی پابندی عائد کردی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:کورونا وائرس: بھارت نے سنیما، شاپنگ مال، میوزیم و تاریخی مقامات بند کردیے

خیال رہے کہ بھارت میں کورونا وائرس کا پہلا کیس 30 جنوری 2020 میں ریاست کیرالہ میں رپورٹ ہوا تھا اور 17 مارچ کی صبح تک انڈیا میں کورونا کے مریضوں کی تعداد بڑھ کر 199 تک جا پہنچی تھی۔

بھارت میں سب سے زیادہ کورونا وائرس کے کیسز ریاست مہاراشٹر میں ہیں جہاں مریضوں کی تعداد 40 تک ہے جن میں سے 3 غیر ملکی شہری ہیں۔

مجموعی طور پر اس وقت تک بھارت کی 15 ریاستوں اور وفاقی علاقوں میں کورونا وائرس کے کیسز کی تصدیق ہو چکی ہے جب کہ 17 مارچ کی صبح تک کورونا سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 3 تک جا پہنچی تھی۔

جنوبی ایشیائی خطے میں کورونا وائرس کے حوالے سے بھارت پہلے نمبر پر ہے جب کہ پاکستان دوسرے نمبر پر ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں