کورونا وائرس: آئی ایم ایف کی حکومتوں کو مارکیٹ میں استحکام کیلئے مداخلت کی تجویز

اپ ڈیٹ 19 مارچ 2020
عالمی مالیاتی ادارے نے مرکزی بینکوں پر زور دیا کہ وہ مارکیٹ کی مدد کے لیے قرض دیں — فائل فوٹو: اے ایف پی
عالمی مالیاتی ادارے نے مرکزی بینکوں پر زور دیا کہ وہ مارکیٹ کی مدد کے لیے قرض دیں — فائل فوٹو: اے ایف پی

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے حکومتوں کو کہا ہے کہ اگر کورونا وائرس کی وجہ سے تجارتی مارکیٹوں کو خراب صورتحال کا سامنا ہے تو زرمبادلہ کی مداخلت ضروری ہوسکتی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف نے پالیسی سے متعلق متعدد اقدامات تجویز کیے جو پوری دنیا کی حکومتیں اپنی معیشتوں کو کورونا وائرس کے منفی اثرات سے بچانے کے لیے استعمال کر سکتی ہیں۔

واضح رہے کہ کورونا وائرس سے دنیا بھر میں 2 لاکھ سے زائد افراد متاثر جبکہ 8 ہزار سے زائد اموات ہوچکی ہیں اور وبا کے نتیجے میں معاشی بحران کی کیفیت نے جنم لے لیا ہے۔

مزید پڑھیں: کرنٹ اکاؤنٹ خسارے پر قابو پالیا،روپے کی قدر مستحکم ہوگئی ہے، عمران خان

رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف نے مشورہ دیا کہ ’بیرونی جھٹکوں کے نتیجے میں ایکسچینج ریٹ متاثر ہوسکتی ہے، اگر مارکیٹ کے حالات خراب ہو جائیں تو زرمبادلہ کی مداخلت ضروری ہوسکتی ہے‘۔

آئی ایم ایف نے مشورہ دیا کہ بحران یا بحران کے قریب ترین صورتحال کے پیش نظر عارضی مدت کے لیے بڑے پیمانے پر سرمائے کے بہاؤ کے اقدامات کرنے کی ضرورت ہوگی۔

عالمی مالیاتی ادارے نے مرکزی بینکوں پر زور دیا کہ وہ مارکیٹ کی مدد کے لیے قرض دیں۔

آئی ایم ایف نے کہا کہ ’مالیاتی مدد طلب کی ضرورت کو پورا اور اعتماد کی بحالی کا باعث بنے گی اور گھروں اور فرموں کے لیے قرض لینے والے اخراجات کو کم کرے گا‘ـ

یہ بھی پڑھیں: کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 7 ماہ میں 72 فیصد کم ہوگیا

علاوہ ازیں شرح میں کٹوتی کے حوالے سے مالیاتی پالیسی اثاثوں کی خریداریوں میں توسیع کے بارے میں رہنمائی کا باعث بنے گی۔

آئی ایم ایف نے مشورہ دیا کہ اس طرح کے عارضی ہدف بنائے جانے والے اقدامات سے ممکنہ طور پر متاثرہ شعبوں کی مدد ہوگی۔

ہدایات میں متاثرہ افراد اور فرموں کے لیے حکومتوں کی بڑی مدد فراہم کرنے پر زور دیا گیا۔

آئی ایم ایف نے کہا کہ ’شٹ ڈاؤن سے متاثر کاروبار کے لیے اجرت میں سبسڈی کے ذریعے اداروں کو دیوالیہ سے بچایا جا سکتا ہے جس سے دیرپا اثرات مرتب ہوں گے اور مجموعی طلب پر منفی اثرات کم ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ کم آمدنی والے گھرانوں میں نقد رقم کی منتقلی سے کم سے کم معیار زندگی قائم رہے گا۔

کورونا وائرس: تفتان بارڈر کی بندش کے باعث 1400 کارگو ٹرک پھنس گئے

آئی ایم ایف نے بڑی معیشتوں اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں پر زور دیا کہ وہ کم آمدنی والے ممالک کو مراعات پر مبنی مالی اعانت فراہم کریں۔

اس سے قبل ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس مختلف چینلز کے ذریعے ترقی پذیر ایشیائی ممالک پر نمایاں اثرات مرتب کرے گا۔

اے ڈی بی کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ مقامی طلب میں تیزی سے کمی، سیاحت اور کاروباری سفر، تجارتی اور پیداواری روابط میں کمی، فراہمی میں خلل اور صحت پر اثرات مرتب ہونے کا امکان ہے جس کا انحصار وائرس پھیلنے پر ہے۔

اس حوالے سے کیے گئے تجزیے میں 77 ارب ڈالر سے 3 سو 47 ارب ڈالر تک کے عالمی اثرات یا عالمی شرح نمو کے حوالے سے 0.4 فیصد تک اثرات بتائے گئے۔

دوسری جانب کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی وجہ سے عالمی سطح پر شٹ ڈاؤن کے نتیجے میں خام تیل کی قیمتیں 18 سال کی کم ترین سطح پر آگئی ہیں۔

مزیدپڑھیں: کورونا وائرس: یو اے ای میں جمعے کے اجتماعات 10 منٹ میں مکمل کرنے کی ہدایات

پٹرولیم درآمدات ملک کے مجموعی درآمدی بل کا ایک چوتھائی سے زیادہ حصہ بنتی ہیں۔

پاکستان کے تناظر میں منگل کے روز اسٹیٹ بینک کے گورنر ڈاکٹر رضا باقر نے مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے ریمارکس دیے تھے کہ ’عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں سے کرنٹ اکاؤنٹ میں بہتری آئے گی‘۔

تبصرے (0) بند ہیں