کورونا وائرس: خیبرپختونخوا کا 32 ارب روپے کے امدادی پیکج کا اعلان

اپ ڈیٹ 29 مارچ 2020
خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات اجمل وزیر کا کہنا ہے کہ ریلیف پیکج نادار طبقے کو مشکلات سے بچانے کے لیے دیا گیا ہے: فوٹو ڈان نیوز
خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات اجمل وزیر کا کہنا ہے کہ ریلیف پیکج نادار طبقے کو مشکلات سے بچانے کے لیے دیا گیا ہے: فوٹو ڈان نیوز

پشاور: خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ محمود خان نے کورونا وائرس کے پیش نظر معاشرے کے کمزور طبقات کے لیے 32 ارب روپے کے امدادی پیکیج کا اعلان کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے مختلف شعبوں کے ملازمین بشمول طبی عملے اور بچاؤ کے کارکنان، پولیس اہلکار اور دیگر کو خصوصی مراعات دینے کا کہا کہ جو وائرس کے خلاف فرنٹ لائن میں لڑرہے ہیں۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ ان کی حکومت ایسے ملازمین کو حوصلہ افزائی اور مدد کے طور پر خصوصی مراعات دینے پر سنجیدگی سے غور کررہی ہے۔

محمود خان نے کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں ان ملازمین کو حقیقی ہیرو قرار دیا اور کہا کہ صوبائی حکومت ان کی خدمات کو تسلیم کرے گی اور ان کی ہر ممکن مدد کی جائے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر کوئی بھی ملازم فرائض کی ادائیگی کےدوران کورونا وائرس سے متاثر ہو جاتا ہے اور اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھتا ہے تو صوبائی حکومت اس کے اہل خانہ کی زیادہ سے زیادہ مدد کرے گی۔

وزیراعلیٰ نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لیے احتیاطی اقدام کے طور پر شاپنگ پلازوں، بازاروں اور ریسٹورینٹ کے مالکان سے حکومت کے تعاون پر ان کا شکریہ بھی ادا کیا۔

انہوں نے موجودہ صورتحال میں زیادہ سے زیادہ معاشرتی دوری برقرار رکھنے اور سماجی روابط کو کم سے کم کرنے پر عام لوگوں کا شکریہ بھی ادا کیا۔

اس موقع پر خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات اجمل وزیر کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے خطرے کے پیش نظر لاک ڈاؤن سے متاثرہ صوبے کی عوام کو ریلیف پہنچانے کے لیے کابینہ نے ریلیف پیکج کی منظوری دے دی۔

پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اجمل وزیر کا کہنا تھا کہ صوبائی کابینہ کے اجلاس میں عوام کو ریلیف پہنچانے کے لیے ٹیکسوں میں چھوٹ کی منظوری دی گئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ریلیف پیکج نادار طبقے کو مشکلات سے بچانے کے لیے دیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: خیبر پختونخوا میں کورونا وائرس سے متاثرہ 2 مریض صحتیاب

اس کے علاوہ انہوں نے بتایا کہ کابینہ نے صوبے کے تعلیمی اداروں میں بندش میں اضافے کی بھی منظوری دی اور اب صوبے کے تمام تعلیمی ادارے 31 مئی تک بند رہیں گے۔

مشیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ کابینہ نے صوبے میں عام تعطیلات میں 5 اپریل تک کی توسیع دے دی ہے جبکہ شادی ہالوں سمیت اور بڑے اجمتاعات پر پابندی کو 30 اپریل تک بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کابینہ نے گندم کی خریداری کے لیے 17 ارب 50 کروڑ روپے کا پیکج منظور کرلیا ہے۔

صوبے میں کورونا وائرس کے کیسز کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ تازہ رپورٹس کے مطابق خیبر پختونخوا میں کورونا وائرس کے مشتبہ کیسز کی تعداد 716 اور 176 تصدیق شدہ کیسز ہیں جبکہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 53 نئے کیسز سامنے آئے ہیں جبکہ صوبے میں وائرس سے 3 افراد انتقال کرچکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس: پنجاب، سندھ، خیبر پختونخوا، گلگت میں مزید کیسز، ملک میں 990 متاثرین ہوگئے

انہوں نے بتایا کہ صوبائی حکومت نے محکمہ صحت کے لیے 50 کروڑ روپے کے گرانٹ کی منظوری بھی دی ہے۔

انہوں نے عوام سے سماجی فاصلہ برقرار رکھنے اور حفاظتی اقدامات کرنے پر بھی زور دیا۔

خیال رہے کہ ملک میں 26 فروری کو کورونا وائرس کا پہلا کیس رپورٹ ہوا تھا جس کے بعد ایک ماہ کے دوران یہ تعداد 1286 تک پہنچ گئی جبکہ اس سے 9 اموات بھی ہوئیں۔

دوسری جانب وائرس سے متاثرہ افراد جو صحتیاب ہوئے ان کی تعداد 23 ہوچکی ہے۔

صوبوں کی بات کی جائے تو صوبہ سندھ سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے جہاں 27 مارچ کی شام تک 440، پنجاب میں 419، بلوچستان میں 131 اور خیبرپختونخوا میں 176، گلگت بلتستان 91 اسلام آباد 27 اور آزاد کشمیر مین 2 کیسز سامنے آئے۔

تبصرے (0) بند ہیں