بھارت میں ٹرین کی کوچز کو آئسولیشن وارڈ بنانے کا فیصلہ

اپ ڈیٹ 30 مارچ 2020
منظوری ملنے کے بعد ہر زون میں ہر ہفتے 10کوچز کو آئسولیشن وارڈ بنایا جائے گا— فوٹو بشکریہ وکی میڈیا کامنز
منظوری ملنے کے بعد ہر زون میں ہر ہفتے 10کوچز کو آئسولیشن وارڈ بنایا جائے گا— فوٹو بشکریہ وکی میڈیا کامنز

بھارت میں کورونا وائرس کے ممکنہ بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر حکام نے ریلوے کوچز کو آئسولیشن وارڈ بنانے کی تیاری شروع کردی ہے۔

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے گزشتہ ہفتے 21روزہ لاک ڈاؤن کا اعلان کرتے ہوئے سوا ارب سے زائد آبادی کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی ہے۔

مزید پڑھیں: کورونا سے ہلاکتیں 34 ہزار کے قریب پہنچ گئیں، متاثرین 7 لاکھ سے متجاوز

بھارت میں ابتدائی طور پر کیسز انتہائی کم سے رپورٹ ہوئے تھے لیکن اب بہت تیزی کے ساتھ کیسز میں اضافہ شروع ہو چکا ہے حالانکہ بھارت میں ٹیسٹنگ کٹس کی کمی کے سبب بڑی تعداد میں لوگوں کے ٹیسٹ بھی نہیں کیے جا رہے۔

بھارت نے لاک ڈاؤن کے سبب ملک بھر میں ٹرین سبب ٹرانسپورٹ کے تمام ذرائع پر بھی پابندی عائد کردی ہے اور اسی وجہ سے ٹرین کی کوچز کو قرنطینہ سینٹر بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

بھارت میں ٹرین کی کوچز میں بنائے گئے آئسولیشن سینٹر میں بنیادی سہولیات دینے کی کوشش کی گئی ہے— تصاویر بشکریہ ٹوئٹر
بھارت میں ٹرین کی کوچز میں بنائے گئے آئسولیشن سینٹر میں بنیادی سہولیات دینے کی کوشش کی گئی ہے— تصاویر بشکریہ ٹوئٹر

خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق حکومت کی جانب اجازت ملنے کے بعد ہر زون میں ہر ہفتے 10کوچز کو آئسولیشن بنایا جائے گا اور بھارت میں ریلوے کے کُل 16زون ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: لاک ڈاؤن کے باعث بھارت میں غریب عوام کو مشکلات کا سامنا، مودی کی معذرت

وزیر ریلوے پویش گوئل نے کہا کہ ریلوے مریضوں کو صاف، سیناٹائزڈ اور صحت ماحول فراہم کرے گا تاکہ وہ مکمل طور پر صحتیاب ہو سکیں البتہ انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ ان کوچز میں مریضوں کا خیال کس طرح رکھا جائے گا۔

بھارت میں اب تک ایک ہزار 71افراد کورونا وائرس کا شکار ہو چکے ہیں جبکہ خطرناک وائرس کی زد میں آ کر 29افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔

بھارت میں فوج کے دو افسران کے ٹیسٹ بھی مثبت آئے ہیں جس سے دونوں کے یونٹس میں افراتفری پھیل گئی ہے۔

مزید پڑھیں: ایشیائی ممالک میں کورونا کے کم کیسز کی وجہ کیا ہے؟

کولکتہ کے ہسپتال میں فرائض انجام دینے والے ایک آرمی ڈاکٹر اور دہرادون کے فوجی اڈے پر تعینات جونیئر کمیشن آفیسر میں وائرس کی تصدیق کے بعد وہاں موجود دیگر فوجیوں کے بھی کورونا کے ٹیسٹ شروع کردیے گئے ہیں۔

ملک میں لاک ڈاؤن کے اعلان کے بعد دوسرے شہروں سے آئے مزدور طبقے نے ہزاروں کی تعداد میں اپنے شہروں کا رخ کرنا شروع کردیا ہے۔

تاہم ٹرانسپورٹ نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں کو اپنے گھر واپسی میں مشکلات کا سامنا ہے اور بڑی تعداد میں لوگوں نے پیدل سفر کر کے گھر پہنچنے کی کوشش شروع کردی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس سے پریشان جرمن ریاستی وزیر کی خودکشی

اتوار کو نئی دہلی سے 270کلومیٹر دور اپنے آبائی علاقے مدھیا پردیش پیدل سفر کرنے کی کوشش کرنے والے نوجوان کی موت ہو گئی جبکہ بڑی تعداد میں لوگوں کی حالت خراب ہونے کی بھی اطلاعات موصول ہوئیں۔

ادھر امریکا کی طرح بھارت نے بھی اپنی کارساز کمپنیوں کو وینٹی لیٹرز اور ماسک بنانے کی ہدایات دے دی ہیں۔

ان ہدایات کے بعد بھارت کی سب سے بڑی کار ساز کمپنی ماروتی سوزوکی نے وینٹی لیٹرز، ماسک اور دیگر حفاظتی آلات بنانے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں