لاک ڈاؤن کے باعث بھارت میں غریب عوام کو مشکلات کا سامنا، مودی کی معذرت

اپ ڈیٹ 29 مارچ 2020
بھارت میں لاک ڈاؤن کا اطلاق بدھ کے روز سے ہوا تھا - فائل فوٹو:رائٹرز
بھارت میں لاک ڈاؤن کا اطلاق بدھ کے روز سے ہوا تھا - فائل فوٹو:رائٹرز

بھارتی وزیر اعطم نریندر مودی نے 3 ہفتوں کے لیے ملک گیر لاک ڈاؤن پر عوام سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدامات سخت ہیں مگر کورونا وائرس کے خلاف ’جنگ جیتنے کے لیے‘ ضروری ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے اے پی کی رپورٹ کے مطابق سرکاری ریڈیو پر نشر ہونے والے ان کے ماہانہ خطاب میں بھارتی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’سخت اقدامات کرنے پر میں عوام سے معافی مانگتا ہوں جس سے آپ کی زندگی متاثر ہوئی بالخصوص غریب عوام کی‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’میں جانتا ہوں کہ آپ میں سے چند افراد مجھ پر غصہ ہوں گے مگر یہ سخت اقدامات اس جنگ کو جیتنے کے لیے ضروری ہیں‘۔

مزید پڑھیں: بھارت میں لاک ڈاون کا اطلاق بدھ کے روز سے ہوا تھا

خیال رہے کہ بھارت میں لاک ڈاؤن کا اطلاق 24 مارچ سے ہوا تھا جس کا مقصد ایک ارب 30 کروڑ کی آبادی کو گھروں تک محدود کرنا تھا جبکہ اس دوران ادویات اور دیگر ضروری اشیا کی مارکیٹوں کو استثنیٰ دیا گیا۔

بھارتی صحت حکام نے تصدیق کی کہ اب تک بھارت میں وائرس سے متاثرہ 987 کیسز سامنے آچکے ہیں جن میں سے 25 افراد ہلاک بھی ہوچکے ہیں۔

ماہرین کا ماننا ہے کہ شہری علاقوں جہاں لاکھوں لوگ بدتر حالات میں زندگی گزار رہے ہیں اور انہیں صاف پانی بھی میسر نہیں، میں مقامی سطح پر یہ وائرس پھیل سکتا ہے۔

لاک ڈاؤن سے ہزاروں افراد بالخصوص یومیہ اجرت پر کام کرنے والے مزدور متاثر ہوئے ہیں۔

نریندر مودی کا کہنا تھا کہ ان کے پاس ’کورونا وائرس سے لڑنے کے لیے اس کے علاوہ کوئی آپشن نہیں‘۔

یہ بھی پڑھیں: کینیڈین وزیر اعظم کی اہلیہ 15 دن میں کورونا سے صحت یاب

نئی دہلی کی حکومت اور اس کی پڑوسی ریاست اتر پردیش نے مہاجر ورکرز کو ان کے گاؤں واپس پہنچانے کے لیے بسوں کا انتظام کیا ہے۔

نئی دہلی کے مشرقی حصے میں قائم انند وہاڑ بس ٹرمینل پر لوگوں کی قطاریں لگ گئیں جو اتر پردیش کا پل پار کرنے کے منتظر تھے۔

مقامی افسر راہول کتارا کا کہنا تھا کہ مسافروں کو اپنی منزل تک جانے میں دشواری کا سامنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’یہاں اتنی بسیں نہیں اور جو سرحد پار کرکے اتر پردیش جارہے ہیں انہیں مقامی ضلعی حکام واپس بھیج رہے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں