کورونا وائرس: وزیرخارجہ کا انڈونیشین ہم منصب کو فون، جانی نقصان پر اظہار افسوس

اپ ڈیٹ 03 اپريل 2020
وزیرخارجہ نے کورونا وائرس پر تبادلہ خیال کیا—فائل/فوٹو:ڈان نیوز
وزیرخارجہ نے کورونا وائرس پر تبادلہ خیال کیا—فائل/فوٹو:ڈان نیوز

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے انڈونیشیا کے ہم منصب ریٹنو مارسودی کو فون کرکے کورونا وائرس کے باعث قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا اور اس حوالے سے دیگر امور پر بھی گفتگو کی۔

دفتر خارجہ کی ترجمان عائشہ فاروقی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ نے کووڈ-19 (کورونا وائرس) کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔

اعلامیے کے مطابق 'وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کورونا وائرس کے باعث قیمتی انسانی جانوں کے نقصان پر انڈونیشیا کی حکومت اور عوام سے دلی تعزیت کا اظہار کیا اور پاکستان کی صورت حال سے بھی آگاہ کیا'۔

مزید پڑھیں:وزیرخارجہ کا مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر سلامتی کونسل کی صدر کو خط

دفتر خارجہ کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کورونا وائرس کے خلاف انڈونیشیا کی حکومت کی جانب سے کیے گئے اقدامات کی تعریف کی اور کہا کہ پاکستان بھی سماجی فاصلے اور دیگر اقدامات کے ذریعے وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے اور معیشت کے پہیے کو رواں رکھنے کی کوشش کررہا ہے۔

انہوں نے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے ترقی پذیر ممالک کو اپنی معیشت کو درست سمت میں رکھنے اور انسانی زندگیوں کو بچانے کے لیے موقع دینے کی خاطر قرضوں کو معاف کرنے کی تجویز کو بھی دہرایا۔

دفتر خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ورلڈ بینک، آئی ایم ایف، یورپین یونین اور جی-20 ممالک سمیت دنیا بھر میں گونج سنائی دی ہے۔

شاہ محمود قریشی نے انڈونیشین ہم منصب کو مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورت حال سے بھی آگاہ کیا جہاں کورونا وائرس کے کیسز اور متاثرین کی ہلاکت کی تصدیق کے باوجود نقل و حرکت اور مواصلات پر پابندی بدستور جاری ہے۔

انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں عائد تمام رکاوٹوں کو فوری ختم کرنے کے لیے مطالبہ کرنے کی ضرورت ہے تاکہ عوام حالات سے آگاہ ہوں، ادویات اور دیگر تمام ضروری اشیا بھی بلا تعطل پہنچائی جا سکیں۔

وزیر خارجہ نے بھارت کی جیلوں میں گنجائش سے زائد قیدیوں کی موجودگی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے مطالبہ دہرایا کہ کشمیری قیادت، نوجوان اور سول سوسائٹی کے اراکین کو فوری طور پر رہا کردیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں:وزیر خارجہ کا کورونا کیسز کے باوجود مقبوضہ کشمیر میں بندشوں پر گہری تشویش کا اظہار

انہوں نے انڈونیشیا کے وزیر خارجہ کو مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی تازہ کارروائیوں سے آگاہ کیا جس میں جغرافیائی تبدیلی اور ڈومیسائل کے قوانین میں ردوبدل بھی شامل تھا۔

بھارتی اقدامات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ یہ کارروائیاں بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے اور اس کو ہر صورت روکنا چاہیے۔

دونوں رہنماؤں نے کووڈ- 19سے نمٹنے کے لیے او آئی سی اور اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم پر بات کرنے اور جڑے رہنے پر اتفاق کیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں