کورونا کو شکست دینے کیلئے بھارتی وزیراعظم کی 9 منٹ کے 'لائٹ شو' کی اپیل

اپ ڈیٹ 03 اپريل 2020
بھارتی وزیر اعظم نے کورونا کو شکست دینے کے لیے عوام سے 5 اپریل کو رات 9 منٹ کے لیے موم بتی جلانے کی اپیل کی۔ - فائل فوٹو:اے ایف پی
بھارتی وزیر اعظم نے کورونا کو شکست دینے کے لیے عوام سے 5 اپریل کو رات 9 منٹ کے لیے موم بتی جلانے کی اپیل کی۔ - فائل فوٹو:اے ایف پی

کورونا وائرس کو شکست دینے کے لیے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنی عوام کو 5 اپریل کو رات 9 بجے گھر کی تمام لائٹیں بند کرکے موم بتی جلانے کی اپیل کردی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق قوم سے خطاب کرتے ہوئے نریندر مودی نے عوام سے درخواست کی کہ 5 اپریل، اتوار کی رات کو 9 بجے 9 منٹ کے لیے دیا، موم بتی یا اپنے موبائل کی فلیش لائٹ جلا کر کورونا سے لڑائی کا ثبوت دیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ’چاروں طرف جب ہر شخص ایک ایک چراغ جلائے گا، تب کورونا کو روشنی کی قوت کا احساس ہو گا کیونکہ ایک ہی مقصد سے ہم سب لڑ رہے ہیں‘۔

مزید پڑھیں: کوئی نریندر مودی کے والد کا نام نہیں جانتا، کانگریس رہنما

انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کو کامیاب بنانے کے لیے حکومت، انتظامیہ اور لوگوں نے بہت محنت کی ہے، یہ دنیا کے لیے ایک مثال ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ کورونا عالمی وبا کے دوران ملک گیر لاک ڈاؤن کو آج نو دن ہو رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ’اس دوران جس طرح سے آپ سب نے نظم و ضبط اور خدمت کا جذبہ دکھایا ہے وہ بے مثال ہے، انتظامیہ اور عوام نے اس صورتحال سے نمٹنے کی پوری کوشش کی ہے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم اکیلے نہیں ہیں، ایک ارب 30 کروڑ عوام ہمارے ساتھ اس میں شریک ہے‘۔

نریندر مودی نے مزید کہا کہ سماجی دوری پر پورے بھارت میں عمل درآمد ہونا چاہیے تاکہ اس وبا کو پھیلنے سے روکا جاسکے جس سے ہمارے صحت کا نظام متاثر ہوسکتا ہے۔

خیال رہے کہ بھارت میں 3 ہفتوں کے لیے لاک ڈاؤن کا اعلان کای گیا تھا جس کی وجہ سے کئی افراد بے روز گار ہوچکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: نریندر مودی کیلئے ’پپو‘ کون؟

14 اپریل کو ختم ہونے والے اس لاک ڈاؤن نے وبا کو پھیلنے میں کچھ حد تک مدد تو کی ہے تاہم بھارتی معیشت پر بری طرح اثر انداز ہوئی ہے جو بالکل تھمل چکی ہے اور لاکھوں لوگ بے روزگار ہوگئے ہیں۔

کئی افراد کھانے اور پانی کے جدو جہد کر رہے ہیں اور شہروں کو چھوڑ کر اپنے آبائی علاقوں کی جانب ہجرت کر رہے ہیں جس سے حکومت کے شٹ ڈاؤن میں جلد بازی کرنے کے فیصلے پر تنقید بھی سامنے آئی ہے جس سے سب سے زیادہ بھارت کی غریب عوام متاثر ہوئی ہے۔

بھارت میں اب تک 2 ہزار 69 کورونا وائرس کے کیسز سامنے آچکے ہیں جن میں 53 افراد ہلاک بھی ہوچکے ہیں۔

یہ اعداد و شمارت امریکا، چین، اٹلی اور اسپین کے مقابلے میں بہت کم ہے۔

بھارت میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کے پانچویں حصے کا تعلق تبلیغی جماعت سے ہے یا ان سے روابط رکھنے والوں سے ہے جنہوں نے دہلی کے قریب گزشتہ ماہ اجتماع منعقد کیا تھا۔

ورلڈ بینک نے گزشتہ روز اعلان کیا تھا کہ انہوں نے ابتدائی طور پر 25 ترقی پذیر ممالک کے لیے ایک ارب 90 کروڑ ڈالر ایمرجنسی فنڈ منظور کرلیے ہیں جن میں سے آدھی امداد بھارت میں وبا سے لڑنے کے لیے چلی جائے گی۔

عالمی بینک کے صدر ڈیوڈ ملپاس نے ایک بیان میں کہا کہ ’غریب اور خطرات سے دو چار ممالک سب سے زیادہ متاثر ہوں گے‘۔

تبصرے (1) بند ہیں

Ali Apr 03, 2020 08:04pm
Honestly nothing will happen with lighting a diya or a candle, rather work on improving the health care system and reach to the poorest of the poor. Same is true for neibouring countries.