دفتر خارجہ نے کابل میں گوردوارے پر ہونے والے دہشت گردی کے حملے کو پاکستان سے جوڑنے کی بھارتی میڈیا کی 'شر انگیز' رپورٹس کو مسترد کردیا۔

خیال رہے کہ بھارتی نشریاتی ادارے انڈیا ٹوڈے نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ افغانستان کی نیشنل ڈائریکٹریٹ آف سیکیورٹی (این ڈی ایس) نے ہفتے کو عبداللہ اورکزئی عرف اسلم فاروقی کو گرفتار کیا جو حملے کے ماسٹر مائنڈ ہیں اور اس کا دعویٰ تھا کہ اس کے پاکستان کی پریمیئر انٹیلی جنس ایجنسی انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) سے تعلقات تھے۔

انڈیا ٹوڈے نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ عبداللہ اورکزئی کے حقانی نیٹ ورک اور لشکر طیبہ سے بھی 'قریبی تعلقات' تھے۔

مزید پڑھیں: کابل میں گردوارہ پر حملہ، 25 افراد ہلاک

ان الزامات پر دفتر خارجہ نے کہا کہ ہم بھارتی میڈیا میں 'سرکاری طور پر متاثر کن رپورٹس' کو جس میں 25 مارچ 2020 کو کابل میں گوردوارے پر ہونے والے دہشت گردی کے حملے کو پاکستان سے جوڑنے کی مذموم کوشش کی جارہی ہے مسترد کرتے ہیں، ساتھ ہی انہوں نے اسے 'شرانگیز' اور قابل مذمت قرار دیا۔

دفتر خارجہ کی ترجمان کے مطابق پاکستان، گوردوارے پر ہونے والے اس بدترین دہشت گردی کے حملے کی پہلے ہی سخت مذمت کرچکا ہے، جس میں کئی قیمتی جانیں ضائع ہوئی تھیں۔

بیان میں کہا گیا کہ مقدس مقامات کی حرمت کا ہر وقت احترام ضروری ہے جبکہ اس گھناؤنے جرم کے مرتکب افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ایک ایسے ملک کی حیثیت سے جس نے دہشت گردی کی وجہ سے سب سے زیادہ نقصان اٹھایا اور اس لعنت بشمول سرحد پار سے ہونے والی ریاستی دہشت گردی کا پوری جدوجہد کے ساتھ مقابلہ کیا ہے، پاکستان سمجھتا ہے کہ دہشت گردی کی اس طرح کی مذموم کارروائیوں کا کوئی سیاسی، مذہبی یا اخلاقی جواز نہیں ہے۔

انہوں نے کہاں کہ جہاں تک بھارتی میڈیا میں آنے والی اطلاعات ہیں یہ پاکستان کو بدنام کرنے کے لیے واضح طور پر ڈیزائن کی گئی ہیں کیونکہ بھارت کی پاکستان کے خلاف بے بنیاد مہم سب کو معلوم ہے۔

ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے اس دہشت گرد حملے میں پاکستان کو جوڑنا مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی سے توجہ ہٹانے کی مذموم کوششوں کا حصہ ہے۔

ترجمان نے کہا کہ ہم پرامید ہیں کہ عالمی برادری کو گمراہ کرنے کے لیے بھارت کی اس طرح کی چالیں کامیاب نہیں ہوں گی۔

خیال رہے کہ 25 مارچ کو افغانستان کے دارالحکومت کابل میں داعش کے جنگجو نے سکھ گوردوارہ پر حملہ کردیا تھا جس کے نتیجے میں 25 عبادت گزار ہلاک اور 8 زخمی ہوگئے تھے۔

مسلح شخص نے کئی عبادت گزاروں کو کئی گھنٹوں تک یرغمال بھی بنائے رکھا تھا جس کے بعد افغانستان کی خصوصی فورسز نے بین الاقوامی افواج کی مدد سے عمارت کو خالی کرایا تھا جس میں کم از کم ایک کم عمر حملہ آور ہلاک ہوگیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں انسانی صورتحال سنگین ہورہی ہے، ترجمان دفتر خارجہ

حملے کے چند گھنٹوں بعد ہی داعش نے اس کی ذمہ داری قبول کرلی تھی تاہم افغان وزارت داخلہ کا کہنا تھا کہ حملہ آور نے سیکیورٹی فورسز پر گرینیڈ سے حملے کیے اور خودکار رائفل سے عوام پر گولیاں چلائیں تاہم افغان فورسز گوردوارہ میں پھنسے کم از کم 80 افراد کو باہر نکالنے میں کامیاب ہوگئے۔

بعد ازاں پاکستان نے کابل میں گردوارہ پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے گھناؤنا جرم قرار دیا۔

اپنے بیان میں دفتر خارجہ کی ترجمان نے کہا تھا کہ پاکستان عبادت گاہ پر ہونے والے حملے میں قیمتی جانوں کے ضیاع اور زخمی ہونے پر اظہار مذمت کرتا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں