عالمی سطح پر معاشی سست روی کے باوجود ترسیلات زر میں اضافہ

اپ ڈیٹ 11 اپريل 2020
سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں کی طرف سے  3 ارب 92 کروڑ ڈالر موصول ہوئے—فائل فوٹو: اے ایف پی
سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں کی طرف سے 3 ارب 92 کروڑ ڈالر موصول ہوئے—فائل فوٹو: اے ایف پی

کراچی: کورونا وائرس کے تناظر میں چھٹیوں اور تنخواہوں میں کمی کے باعث بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی طرف سے کم آمد کے خدشے کے باوجود رواں مالی سال کی تیسری سہ ماہی کے دوران ترسیلات زر میں 6 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 2020 کے گزشتہ 9 ماہ کے دوران 16 ارب 99 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کی ترسیلات زر موصول ہوئیں جبکہ گزشتہ سال کی اسی مدت میں یہ 16 ارب ڈالر تھی۔

مزیدپڑھیں: ترسیلات زر سے متعلق اسٹیٹ بینک کے اقدامات پر کرنسی ڈیلرز کی تنقید

علاوہ ازیں مارچ میں بھی آمدنی میں اضافہ ہوا اور یہ سال بہ سال کے حساب سے 9.28 فیصد اضافے کے ساتھ ایک ارب 89 کروڑ 40 لاکھ ڈالر ہوگئی جو 2019 کے اسی مہینے میں ایک ارب 73 کروڑ 40 لاکھ ڈالر تھی جبکہ فروری میں 3.78 فیصد اضافے سے یہ ایک ارب 82 کروڑ ڈالر ریکارڈ کی گئی تھی۔

اعداد و شمار کے مطابق سعودی عرب ایک مرتبہ پھر سرفہرست رہا جہاں سے سب سے زیادہ ترسیلات زر موصول ہوئیں اور ریاست میں مقیم پاکستانیوں کی طرف سے مالی سال کے 9 ماہ کے دوران 3 ارب 92 کروڑ 50 لاکھ ڈالر موصول ہوئے جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے 3 ارب 74 کروڑ 70 لاکھ ڈالر سے 4.7 فیصد زیادہ تھے۔

متحدہ عرب امارات سے آنے والی ترسیلات زر 4 فیصد اضافے کے ساتھ 3 ارب 55 کروڑ 20 لاکھ ڈالر رہی جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں 3 ارب 41 کروڑ 20 لاکھ ڈالر تھی۔

دوسری جانب میڈیا رپورٹس کے مطابق خلیج میں ہزاروں پاکستانی ملازمت سے محروم ہوچکے ہیں جبکہ متعدد کو تنخواہوں میں کمی کا سامنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: رواں مالی سال: 11 ماہ میں ترسیلات زر 10 فیصد بڑھ کر 20 ارب ڈالر سے تجاوز کرگئیں

دبئی ایوی ایشن کے ایک ذرائع نے بتایا کہ ایئر لائنز کی بندش اور تیل کی کم قیمتوں کی وجہ سے سیاحت بری طرح متاثر ہوئی ہے، ہزاروں پاکستانی مشرق وسطی میں ملازمت سے محروم ہوگئے ہیں اور ہوائی سفر کی بحالی کے ساتھ واپسی کے منتظر ہیں۔

مالیاتی ماہرین کا خیال ہے کہ مشرق وسطی میں ملازمت میں کمی کے اثرات رواں مالی سال کے اختتام تک ظاہر ہوں گے۔

تاہم حکومت کی جانب سے ابھی تک اس معاملے پر کوئی معلومات جاری نہیں کی گئی ہیں۔

وہی اگر ترسیلات زر کو دیکھیں تو اس حساب سے امریکا تیسرے نمبر رہا جہاں سے جولائی تا مارچ کے دوران 17.4 فیصد اضافے کے ساتھ 2 ارب 88 کروڑ ڈالر ہے جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 2 ارب 44 کروڑ 60 لاکھ ڈالر تھی۔

یہ بھی پڑھیں: ترسیلات زر میں 8.45 فیصد اضافہ، 17 ارب ڈالر سے متجاوز

میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا میں گزشتہ 3 ہفتوں کے دوران ایک کروڑ 60 لاکھ سے زائد افراد نے بے روزگاری کے بعد سرکاری عطیات کے لیے درخواستیں جمع کرادی ہیں۔

اسی طرح برطانیہ سے گزشتہ 9 ماہ میں آنے والی ترسیلات زر میں 3 فیصد اضافہ ہوا اور مجموعی طور پر 2 ارب 55 کروڑ 40 لاکھ ڈالر موصول ہوئے۔

مزید برآں ملائیشیا سے وصول ہونے والی ترسیلات زر ایک ارب 16 کروڑ ڈالر تھی جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے ایک ارب 13 کروڑ 90 لاکھ ڈالر سے 2 فیصد زیادہ تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں