این سی سی اجلاس میں لاک ڈاؤن میں مرحلہ وار نرمی پر غور

اپ ڈیٹ 13 اپريل 2020
اسد عمر کی زیر صدارت اجلاس میں این سی سی کے اجلاس کیلئے تجاویز کو حتمی شکل دی گئی— فائل فوٹو: اے ایف پی
اسد عمر کی زیر صدارت اجلاس میں این سی سی کے اجلاس کیلئے تجاویز کو حتمی شکل دی گئی— فائل فوٹو: اے ایف پی

کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے اور لاک ڈاؤن کے حوالے سے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے تجاویز کو حتمی شکل دے دی ہے جسے پیر کو قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا اجلاس اتوار کو وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں ملک بھر میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ سمیت دیگر تمام امور کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں 5 ہزار 185 افراد کورونا وائرس سے متاثر، 1028 صحتیاب

اجلاس میں وزیر داخلہ بریگیڈیئر ریٹائرڈ اعجاز شاہ، وزیر صنعت و پیداوار حماد اظہر، وزیر توانائی عمر ایوب خان، وزیر برائے معاشی امور خسرو بختیار، وزیر برائے قومی خوراک و سیکیورٹی فخر امام، معید یوسف، تانیکہ ایدروس، عبدالرزاق داؤد اور دیگر نے بھی شرکت کی۔

اجلاس کے دوران پیر کو وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والے قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں پیش کی جانے والی تجاویز کو حتمی شکل دی گئی۔

اجلاس کے دوران وائرس کے ملک بھر میں پھیلاؤ، اس کے سماجی اور معاشی اثرات، طبی آلات اور ہسپتالوں کی صورتحال سمیت مختلف امور کے حوالے سے تجاویز زیر غور آئیں۔

اسد عمر کی زیر صدارت اجلاس میں 26 فروری کو ملک میں پہلا کیس رپورٹ ہونے کے بعد سے اب تک 47 دنوں کی صورتحال کے تناظر میں منفی اور مثبت پہلوؤں کا تفصیلی جائزہ لے کر کل ہونے والے اجلاس کے لیے تجاویز کو حتمی شکل دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: ترقی پذیر ممالک کو قرضوں میں چھوٹ کیلئے قدم اٹھائیں، وزیراعظم کی عالمی برادری سے اپیل

اس سلسلے میں خصوصی طور پر 30 اپریل تک طبی سہولیات اور ادویات، ٹیسٹنگ کٹس سمیت تمام ضروری اشیا کی ترسیل اور ان کی دستیابی یقینی بنانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے اجلاس میں وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے مؤثر اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیا کیونکہ مقامی سطح پر گنجان آباد علاقوں میں وائرس کی تیزی سے منتقلی کے باعث اس کا پھیلاؤ روکنے کیلئے فوری اقدامات کرنا ہوں گے۔

اجلاس میں کہا گیا کہ ٹیسٹ کرنے کی صلاحیت بڑھانے کے ساتھ ساتھ اس بات کو بھی یقینی بنایا جائے کہ لیبارٹری پر پڑنے والے دباؤ کی بھی مینجمنٹ کی جائے اور اس سلسلے میں حفاظتی سہولیات کی فراہمی بھی یقینی بنائی جائے۔

اس دوران اب تک کیے گئے اقدامات کی افادیت جانچنے کے لیے ملک میں پہلا کیس رپورٹ ہونے کے بعد سے اب تک دنیا بھر کے ساتھ ساتھ خطے کے بھی ڈیٹا کا بغور جائزہ لے کر پاکستان سے موازنہ کیا گیا۔

مزید پڑھیں: امریکا اور اسپین میں مزید ہلاکتیں، دنیا بھر کورونا سے ایک لاکھ 10ہزار اموات

نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے اجلاس میں کہا گیا کہ اب تک ملک میں لاک ڈاؤن اور سماجی فاصلوں جیسے حفاظتی اقدامات کی بدولت پاکستان دنیا بھر کے تجربات سے سیکھ کر درست سمت میں گامزن ہے۔

دوران اجلاس وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے تمام صوبوں کی جانب سے کیے گئے اقدامات کو سراہا گیا۔

اس موقع پر لاک ڈاؤن میں مرحلہ وار نرمی کے مختلف پہلوؤں کا بھی جائزہ لیا گیا اور وزیر صنعت نے مقامی ٹرانسپورٹ اور صنعتوں کے لیے بنائی گئی حکمت عملی سے بھی آگاہ کیا اور اس منصوبے کو کل اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ رواں سال 26 فروری کو ملک میں کورونا وائرس کا پہلا کیس رپورٹ ہوا تھا اور اب اس وقت ملک میں 5 ہزار 232 کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ 91 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

دوسری جانب وفاق اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے جزوی یا مکمل لاک ڈاؤن اور دیگر اقدامات بھی کیے گئے ہیں اور ملک میں ایک ہزار سے زائد افراد صحتیاب بھی ہوئے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں