امریکا اور اسپین میں مزید ہلاکتیں، دنیا بھر کورونا سے ایک لاکھ 10ہزار اموات

اپ ڈیٹ 13 اپريل 2020
یوکرین میں ایک پادری ایسٹر کے موقع پر ماسک سمیت دیگر حفاظتی سامان پہنے لوگوں کو روایتی انداز میں مبارکباد دے رہا ہے— فوٹو: اے ایف پی
یوکرین میں ایک پادری ایسٹر کے موقع پر ماسک سمیت دیگر حفاظتی سامان پہنے لوگوں کو روایتی انداز میں مبارکباد دے رہا ہے— فوٹو: اے ایف پی

دنیا بھر میں کورونا وائرس کے متاثرین اور ہلاکتوں میں اضافہ ہوا ہے اور اب تک وائرس سے کم از کم ایک لاکھ 10ہزار افراد ہلاک اور تقریباً 18لاکھ افراد متاثر ہو چکے ہیں.

کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھتی جا رہی ہے اور اب تک تقریباً 18لاکھ افراد وائرس کی زد میں آ چکے ہیں جبکہ مرنے والوں کی تعداد بھی ایک لاکھ 10ہزار تک پہنچ گئی ہے۔

اسپین میں مرنے والوں کی تعداد میں پھر اضافہ

اسپین میںکورونا وائرس سے مرنے والوں کی تعداد میں کمی آئی تھی لیکن اب ایک مرتبہ پھر اس میں اضافہ ہوا ہے اور مزید 619اموات کے بعد ملک میں مرنے والوں کی مجموعی تعداد 16ہزار 972تک پہنچ چکی ہے۔

مزید پڑھیں: عالمی ادارہ صحت کے سربراہ سے استعفیٰ کا مطالبہ

گزشتہ روز اسپین میں 510اموات ہوئی تھیں جو گزشتہ دو ہفتوں کے دوران مرنے والوں کی سب سے کم تعداد تھی۔

اسپین میں گزشتہ 24گھنٹوں میں کم از کم 5ہزار افراد وائرس کا شکار ہوئے جس کے ساتھ ہی ملک میں وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد ایک لاکھ 66 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔

امریکا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک

امریکا دنیا بھر میں وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک بن گیا ہے اور جان ہوپکنز یورسٹی کے اعدادوشمار کے مطابق امریکا میں 20ہزار سے زائد اموات ہو چکی ہیں۔

امریکا میں نہ صرف سب سے زیادہ اموات ہوئی ہیں بلکہ وائرس سے سب سے زیادہ 5لاکھ 30ہزار افراد بھی امریکا میں ہی متاثر ہوئے ہیں۔

یہ بھی دیکھیں: کورونا وائرس جنوبی ایشیا کیلئے بہت بڑا 'طوفان' ہوسکتا ہے، عالمی بینک

وائرس سے امریکی ریاست نیویارک سب سے زیادہ متاثرہ ہوئی ہے جہاں 24گھنٹوں میں مزید 783اموات ہو چکی ہیں جبکہ اب تک مجموعی طور پر ایک لاکھ 80ہزار افراد زد میں آ چکے ہیں۔

بورس جانسن وائرس سے صحتیاب، ہسپتال سے ڈسچارج

کورونا وائرس کا شکار ہونے والے برطانوی وزیراعظم بورس جانسن صحتیاب ہو گئے ہیں اور انہیں ہسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا ہے۔

برطانوی وزیر اعظم کے ترجمان نے کہا کہ طبی ٹیم کی ہدایت پر وزیراعظم فوری طور پر کام پر واپس نہیں لوٹیں گے لیکن وہ سینٹ تھامس ہسپتال میں شان دار انداز میں خیال رکھنے پر ہر کسی کے شکر گزار ہیں۔

برطانیہ میں 24گھنٹے میں مزید 917افراد ہلاک ہوئے جس سے مرنے والوں کی مجموعی تعداد 9ہزار 875 ہوگئی ہے۔

نیدرلینڈز سمیت یورپ میں اموات

اٹلی اور فرانس میں مرنے والوں کی تعداد میں نسبتاً کمی آئی ہے جبکہ آئی سی یو میں موجود مریضوں کی تعداد میں بھی کمی ہوئی ہے۔

اٹلی میں اب تک 19ہزار 468افراد وائرس کی وجہ سے موت کے موت میں جا چکے ہیں جبکہ فرانس میں 13ہزار 832افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔

مزید پڑھیں: مریض سے 13 فٹ کے فاصلے تک فضا میں وائرس کی موجودگی کا انکشاف

نیدرلینڈز میں بھی وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 25ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔

ملک میں ایک دن میں مزید 94افراد لقمہ اجل بن گئے ہیں جس کے ساتھ ہی وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 2ہزار 737 ہو گئی ہے۔

نیدرلینڈز کے نیشنل انسٹیٹیوٹ فار ہیلتھ کے مطابق گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران ایک ہزار 188 نئے کیسز رپورٹ ہونے کے بعد وائرس سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 25ہزار 587 ہو گئی ہے۔

ایسٹر کا تہوار متاثر، چرچ ویران

دنیا بھر میں کورونا وائرس کی وجہ سے نافذ لاک ڈاؤن کے باعث مسیحی، ایسٹر کی تقریبات کے لیے چرچز نہ جا سکے جب کہ پوپ فرانسس سمیت دنیا کے متعدد ممالک کے پادریوں نے ایسٹر کی عبادات میں آن لائن شرکت کی۔

مسیحیوں کے لیے ایسٹر انتہائی مقدس اور اہم دن ہوتا ہے اس دن کو کرسمس کے بعد سب سے اہم دن مانا جاتا ہے، مسیحی برادری کے عقیدے کے مطابق اس دن کو موسم بہار میں یسوع مسیح کے زندہ ہونے کی یاد میں منایا جاتا ہے اور اس دن کو جی اٹھنے کا دن بھی کہا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسپین سمیت چند ممالک کا لاک ڈاؤن نرم کرنے کا اعلان

ایسٹر کے موقع پر ہر سال مسیحی چرچز میں جاکر عبادات کرتے ہیں جب کہ مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس بھی اس دن خصوصی خطاب کرتے ہیں۔

گزشتہ سال پوپ فرانسس کی جانب سے ویٹی کن سٹی کے سینٹ پیٹر اسکوائر پر کیے گئے ایسٹر کے خطاب میں تقریبا 70 ہزار افراد نے شرکت کی تھی اور اس بار کورونا وائرس کی وجہ سے انہوں نے خالی میدان میں خطاب کیا۔

اس بار دنیا بھر کے ایک ارب 30 کروڑ مسیحی پیروکار لاک ڈاؤن کی وجہ سے ایسٹر کی تقریبات میں شرکت کے لیے چرچز جانے سے قاصر ہیں اور پادریوں نے آن لائن عبادات کا اہتمام کر رکھا ہے۔

جہاں دنیا بھر کے عوام اس موقع پر احتیاط سے کام لے رہے ہیں ہانک کانگ کے عوام لاک ڈاؤن اور پابندیوں کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے ساحل سمندر اور سڑکوں پر گھومتے نظر آئے۔

ہانک کانگ میں ہزاروں لوگ سڑکوں اور ساحل سمندر پر

ہانک کانگ میں چار سے زائد افراد کے ایک جگہ جمع ہونے پر پابندی ہے لیکن اس کے باوجود ہجوم کی شکل میں عوام سڑکوں اور ساحل سمندر پر ساحل پر گھومتے ہوئے نظر آئے۔

ہانک کانگ کے عوام کا یہ رویہ انتہائی حیران کن ہے کیونکہ 74لاکھ آبادی کے حامل شہر کے عوام نے نظم و ضبط اور وائرس پہننے کے حوالے سے حکومتی پابندیوں پر مکمل عمل کیا تھا۔

مزید پڑھیں: بنگلہ دیش: شیخ مجیب کے قاتل کو 45 سال بعد پھانسی دے دی گئی

ایک 24سالہ مقامی شخص نے کہا کہ ہم مستقل گھروں می قید ہیں جو بہت بورنگ ہے، ہم سماجی جانور ہیں، ہم تفریح کے لیے باہر نکلنا چاہتے ہیں، ہم نے اپنے اور دوسروں کے لیے تمام حفاظتہ تدابیر اپنائیں اور اب گھر سے نکلنے میں کوئےی مسئلہ نہیں۔

ہانک کانگ میں اب تک ایک ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں اور 4افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

ادھر پرتگال کے کھلاڑیوں نے وائرس کے سبب کھیلوں کی سرگرمیاں بند ہونے اور معاشی بھران کے سبب اپنی 40فیصد تنخواہ کٹوانے کا اعلان کیا ہے۔

ایران ہلاکتوں کا سلسلہ جاری

دوسری جانب ایران میں بھی مستقل ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے اور مزید 100 سے زائد افراد کی ہلاکت کے بعد مرنے والوں کی تعداد 4ہزار 474 ہو گئی ہے۔

اسلامئ جمہوریہ ایران کے وزارت صحت کے ترجمان کیانوش جہان پور اب تک ملک میں 74ہزار 686 افراد وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں جبکہ مزید 117 امواتے کے ساتھ کرنے والوں کی تعداد 4ہزار 474 ہو گئی ہے۔

انڈونیشیا میں ایک دن میں سب سے زیادہ 399 کیسز کا اضافہ ہوا ہے جس کے بعد ملک میں متاثرہ افراد کی تعداد 4ہزار 241ہو گئی ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں 5 ہزار 171 افراد کورونا وائرس سے متاثر، 1026 صحتیاب

ملئیشیا میں بھی مزید 153نئے کیسز رپورٹ ہونے کے بعد وائرس کے متاثرین کی تعداد 4ہزار 683 ہو گئی ہے جبکہ ملک میں مزید تین اموات کے بعد ملک میں رنے والوں کی تعداد 76ہو گئی ہے۔

فلپائن میں مرنے والے کی تعداد میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے اور ایک دن میں 50افراد لقمہ اجل بن گئے۔

فلپائن میں اب تک کورونا وائرس سے 297 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ وزارت صحت کے مطابق ملک میں 220نئے کیسز کے بعد متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 4ہزار 648 ہو گئی ہے۔

چین کے شہر ہاربن میں غیرملکیوں 28دن قرنطینہ میں رکھنے کا فیصلہ

چین کے شمال مشرقی شہر ہاربن میں بیرون ملک سے آئے کیسز تیزی سے رپورٹ ہونے کے بعد 'ہاربن شہر' میں بیرون ملک سے آںے والوں کو 28دن کیلئے قرنطینہ کرنے کا فیصلہ گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 'محفوظ رہیں ، گھر پر رہیں'، ایسٹر کے موقع پر عمران خان کا پیغام

حکومت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ روس کی سرحد سے متصل شہر میں ابتدائی طور پر بیرون ملک سے آنے والوں کو 14دن قرنطینہ میں رکھا جائے گا جس کے بعد ان لوگوں کو مزید 14دن گھروں میں رہنا ہوگا۔

ادھر چین کے دارالحکومت بیجنگ میں ایک عرصے کے بعد سینئر اسکول کو کھول دیا جائے گا۔

سینئر ہائی اسکول کے طلبا 27اپریل سے اسکول جائیں گے جبکہ مڈل اسکول کے سینئر طلبہ 11مئی سے جا سکیں گے۔

بھارت کا لاک ڈاؤن میں اضافے کا فیصلہ

بھارت نے کورونا وائرس کے تیزی سے پھیلاؤ کے پیش نظر گزشتہ ماہ لگائے گئے لاک ڈاؤن میں مزید توسیع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

بھارت نے گزشتہ ماہ ملک بھر میں 15اپریل تک 21روزہ لاک ڈاؤن کا اعلان کیا تھا اور اب اس میں مزید توسیع کیا جا رہی ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی کی زیر صدارت منعقدہ ویڈیو کانفرنس میں تمام ریاستوں کے وزرا نے شرکت کی اور ملک بھر میں لاک ڈاؤن میں توسیع کا مطالبہ کیا۔

دارالحکومت نئی دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجروال نے کہا کہ مودی نے لاک ڈاؤن میں توسیع پر رضامندی ظاہر کی ہے تاہم انہوں نے اس بارے میں مزید تفصیلات نہیں دیں کہ لاک ڈاؤن میں کب تک توسیع کی جائے گی۔

بھارت میں ابتدائی طور پر کورونا وائرس کے انتہائی کم کیسز رپورٹ ہوئے تھے لیکن لاک ڈاؤن کے باوجود خصوصاً گزشتہ ایک ہفتے کے دوران کیسز کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے جس کے بعد حکومت لاک ڈاؤن میں اضافے پر مجبور ہو گئی۔

اتوار کو بھارت میں مزید 909کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد ملک بھر میں وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 8ہزار 356افراد متاثر ہو چکے ہیں۔

بھارت میں اتوار کو مزید 34افراد کی موت ہوئی جس کے بعد ملک میں مرنے والوں کی تعداد 325 ہو گئی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں