وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے باعث معطل کی گئی مسافر ٹرین سروس کو 25 اپریل تک بحال نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری ویڈیو بیان میں شیخ رشید احمد نے کہا کہ 'بڑے غور و خوض کے بعد فیصلہ کیا ہے کہ جو ٹرینیں ہم 15 اپریل سے چلانا چاہتے تھے اس کو 25 اپریل یعنیٰ یکم رمضان تک لے گئے ہیں'۔

مزید پڑھیں:کورونا وائرس: پاکستان ریلوے نے ٹرین سروس معطل کردی

ان کا کہنا تھا کہ 'یکم رمضان سے قبل بھی ہم غور و خوص کریں گے اور حکام بالا اور وزیر اعظم سے بات کرکے فیصلہ کریں گے کہ 25 تاریخ کو بھی ٹرینیں چلانی ہے یا نہیں'۔

انہوں نے کہا کہ 'فی الوقت ٹرینیں 24 اپریل کی رات 12 بجے تک بند رہیں گی لیکن مال بردار ٹرینیں حسب معمول چلتی رہیں گی'۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ 'ہم نے اپنی ریلوں کو تفتان اور چمن میں قرنطینہ کے طور پر استعمال کرنے کی پیش کش کی ہے اور اگر خدا نخواستہ بیماری کسی بھی گاؤں یا شہر میں بڑھی تو ہماری ریلیں بطور ہسپتال کام کرنے کے لیے تیار ہوں گی'۔

یاد رہے کہ وفاقی حکومت نے 19 مارچ کو ابتدائی طور پر 12 ٹرینوں کی سروس معطل کرنے کا اعلان کیا تھا جس کے اگلے مزید ریلوں کو معطل کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

شیخ رشید احمد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم نے ریلوے حکام کے ساتھ تفصیلی تبادلہ خیال کیا جس کے بعد 22 مارچ سے 12 ٹرینوں کو بند کر رہے ہیں اور اگر مزید ضرورت محسوس ہوئی تو 25 تاریخ کو دوبارہ اجلاس کرکے یکم اپریل سے مزید 20 ٹرینیں بند کی جائیں گی۔

یہ بھی پڑھیں:کورونا وائرس کے باعث 12 ٹرینیں بند کرنے کا اعلان

وفاقی وزیر ریلوے نے 20 مارچ کو مزید ٹرینوں کی بندش کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ کورونا کے باعث ریلوے نے 34 ٹرینوں کو مکمل طور پر بند کر دیا ہے، جس سے دو لاکھ مسافروں کی تعداد کم ہو کر ایک لاکھ 60 ہزار تک پہنچ گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹرینیں 134 سے کم کردی ہیں اور اب 100 ٹرینیں ٹریک پر چلا کریں گی جس میں 12 سے 15 ٹرینیں فریٹ کی چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

کورونا وائرس کے کیسز میں تیزی آنے کے بعد 24 مارچ کو ٹرین سروس معطل کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

اس حوالے سے پاکستان ریلوے کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن میں کہا گیا تھا کہ ٹرین سروس کی معطلی کا اطلاق رات 12 بجے سے 31 مارچ تک 7 روز کے لیے ہوگا۔

اعلامیے میں بتایا گیا تھا کہ مسافروں کے ٹکٹ کی رقم ٹرین سروس کی بحالی پر دوبارہ ٹکٹ استعمال کرنے یا رقم کی واپسی کی صورت میں کردی جائے گی۔

بعد ازاں ملک میں لاک ڈاؤن میں توسیع کا فیصلہ کیا گیا تو ریل سروس بھی 15 اپریل بند رکھنے کا فیصلہ ہوا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں