بد عنوانی کیس: پی ٹی آئی کے صوبائی وزیر کےخلاف ریفرنس آنے تک حاضری سے استثنیٰ

اپ ڈیٹ 14 اپريل 2020
سبطین خان، پرویز الہٰی کے دور میں پنجاب کے وزیر کان کنی و معدنیات رہ چکے ہیں — فوٹو: ڈان نیوز
سبطین خان، پرویز الہٰی کے دور میں پنجاب کے وزیر کان کنی و معدنیات رہ چکے ہیں — فوٹو: ڈان نیوز

لاہور کی احتساب عدالت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن صوبائی اسمبلی اور سابق صوبائی وزیر جنگلات سبطین خان سمیت 7 ملزمان کو ریفرنس آنے تک حاضری سے استثنیٰ دے دیا۔

احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے تحریری فیصلہ جاری کیا۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ سبطین خان سمیت 7 ملزمان کی لاہور ہائیکورٹ سے ضمانت بعد از گرفتاری منظور ہوچکی ہے۔

مزید پڑھیں: پنجاب کے وزیر جنگلات سبطین خان کرپشن کے الزام میں گرفتار

لاہور میں احتساب عدالت کے منتظم جج جواد الحسن کے تحریر کردہ فیصلے میں کہا گیا کہ ریفرنس دائر نہیں ہوا اس سے قبل سماعت کرنا عدالتی وقت کا ضیاع ہے۔

عدالتی فیصلے کے مطابق عدالت ٹرائل شروع ہونے پر تمام ملزمان کو طلب کرے گی اور عدالت تفتیشی افسر کو حکم دیتی ہے بلا کسی تاخیر کے ریفرنس دائر کیا جائے۔

احتساب عدالت نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کرتے ہوئے فائل ریکارڈ روم بھیج دی۔

واضح رہے کہ نیب لاہور نے وزیر جنگلات پنجاب سبطین خان کو کرپشن کے الزام کی انکوائری کے دوران گرفتار کیا تھا۔

نیب لاہور کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ایک کارروائی کے دوران سابق صوبائی وزیر برائے کان کنی و معدنیات ملزم محمد سبطین خان کو کرپشن کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: بدعنوانی کیس: پی ٹی آئی رہنما سبطین خان کا مزید 8 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

سبطین خان پر چنیوٹ اور راجوہ میں اربوں روپے مالیت کے 500 میٹرک ٹن خام فولاد کا غیر قانونی ٹھیکہ من پسند کمپنی کو دینے کا الزام ہے۔

نیب لاہور نے کہا تھا کہ ملزم کی جانب سے جولائی 2007 میں 'میسرز ارتھ ریسورس پرائیویٹ لمیٹڈ' نامی کمپنی کو ٹھیکہ فراہم کرنے کے غیر قانونی احکامات جاری کیے گئے اور ملزم کی دیگر شریک ملزمان سے ملی بھگت سے کمپنی کو ٹھیکہ مروجہ قوانین سے انحراف کرتے ہوئے فراہم کیا گیا۔'

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں