وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے برطانیہ کے سیکریٹری خارجہ ڈومینک راب سے ٹیلی فون پر رابطہ کرکے بورس جانسن کی ہسپتال سے واپسی پر مبارک باد دی اور وزیر اعظم عمران خان کی عالمی برادری سے کی گئی اپیل سے بھی آگاہ کیا۔

دفتر خارجہ کی ترجمان عائشہ فاروقی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق 'وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور ان کے برطانوی ہم منصب ڈومینک راب کے درمیان ٹیلی فون پر تبادلہ خیال ہوا'۔

دفتر خارجہ کے مطابق 'یہ رابطہ کورونا وائرس کے حوالے سے شاہ محمود قریشی اور برطانوی سیکریٹری اسٹیٹ کے درمیان اس سے پہلے ہونے والی گفتگو کا تسلسل تھا'۔

مزید پڑھیں:کورونا وائرس: وزیرخارجہ کا انڈونیشین ہم منصب کو فون، جانی نقصان پر اظہار افسوس

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے 'برطانوی وزیر اعظم کی ہسپتال سے واپسی پر مبارک باد دی اور ان کی جلد صحت یابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا'۔

دفترخارجہ کے بیان کے مطابق 'انہوں نے برطانوی وزیر اعظم کی عدم موجودگی میں وائرس کے خلاف بھرپور جنگ پر سیکریٹری اسٹیٹ کی کوششوں کو سراہا'۔

انہوں نے 'برطانیہ کے ساتھ پاکستان کی جانب سے اظہار یک جہتی کیا اور طویل تعلق کو بھی اجاگر کیا، برطانیہ، اس کے عوام اور وزیراعظم سے قیمتی جانوں کے ضیاع پر تعزیت کا اظہار کیا'۔

شاہ محمود قریشی نے این ایچ ایس اور طبی ماہرین کی جانب سے ادا کیے جانے والے کردار کو بھی سراہا اور کہا کہ دنیا بھر میں مریضوں کی دیکھ بھال کے لیے ان کی اپنی جانیں خطرے میں ہیں۔

دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق دونوں وزرا نے کورونا وائرس کے باعث پروازوں کی منسوخی سے شہریوں کی واپسی کے معاملات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

شاہ محمود قریشی نے اپنے برطانوی ہم منصب کو آگاہ کیا کہ پی آئی اے نے اب تک برطانیہ کے پھنسے ہوئے 7 ہزار 700 سے زائد شہریوں کے لیے 23 پروازیں چلائیں۔

برطانیہ کے سیکریٹری خارجہ نے پاکستان کے تعاون پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ برطانیہ، پاکستنان میں پھنسے ہوئے مزید شہریوں کی واپسی کے لیے چارٹرڈ پروازوں کا خواہاں ہے۔

یہ بھی پڑھیں:وزیر خارجہ کا کورونا کیسز کے باوجود مقبوضہ کشمیر میں بندشوں پر گہری تشویش کا اظہار

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اس حوالے سے برطانیہ کو تعاون فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔

دفتر خارجہ کے مطابق وزیر خارجہ نے برطانوی سیکریٹری خارجہ کو وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے عالمی برادری سے قرضوں میں ریلیف دینے کے مطالبے سے بھی آگاہ کیا۔

عالمی بینک اور آئی ایم ایف کی معیشت کے حوالے سے تشویش کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ترقی پذیر دنیا کو فوری اور مربوط اقدامات کے ذریعے مالی مواقع نہیں دیے گئے تو سماجی، سیاسی اور معاشی حوالے سے سنگین صورت حال سے دوچار ہوسکتے ہین۔

شاہ محمود قریشی نے امید ظاہر کی کہ برطانیہ اس مقصد کے لیے بھرپور تعاون کرے گا بالخصوص جی20 کے پلیٹ فارم سے کردار ادا کرے گا۔

دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ برطانوی سیکریٹری خارجہ نے یقین دلاتے ہوئے کہا کہ برطانیہ اس قدم کو سمجھتا ہے اور حمایت بھی کرتا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں