بیرون ملک میں پھنسے پاکستانیوں کی واپسی، ’زائد کرائے‘ سے متعلق شکایات

اپ ڈیٹ 16 اپريل 2020
زائد کرائے سے متعلق شکایت پی آئی اے ذرائع نے مسترد کردی—فائل فوٹو: اےایف پی
زائد کرائے سے متعلق شکایت پی آئی اے ذرائع نے مسترد کردی—فائل فوٹو: اےایف پی

کراچی / اسلام آباد: پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) نے بیرون ملک میں پھنسے 18سو پاکستانیوں کو واپس وطن پہنچادیا۔

بیرون ملک پھنسے پاکستانیوں کو 11 امدادی پروازوں کے ذریعے وطن لایا گیا۔

اس حوالے سے جاری ایک بیان میں پی آئی اے کے ترجمان نے بتایا کہ ٹورنٹو سے 377 مسافروں کو واپس پاکستان لایا گیا۔

ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ تاجکستان اور ازبکستان سے 140 سے زائد افراد، عراق سے 136، آذربائیجان سے 125، جاپان، تھائی لینڈ اور ملائیشیا سے 430 سے زائد اور استنبول سے 200 کے قریب پاکستانیوں کو وطن واپس لایا گیا۔

مزیدپڑھیں: حکومت کا 4 اپریل سے پی آئی اے کی خصوصی پروازیں شروع کرنے کا اعلان

علاوہ ازیں ترجمان نے مزید بتایا کہ امدادی پروازوں کے علاوہ پی آئی اے چارٹرڈ پروازیں بھی چلارہی تھی۔

ترجمان پی آئی اے نے مزید کہا کہ قومی ایئرلائن نے اب تک 11 ہزار 200 سے زائد مسافروں کو مختلف بین الاقوامی مقامات سے پاکستان آنے اور جانے کے لیے پروازیں چلائیں۔

انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو ایئر مارشل ارشد ملک فلائٹ آپریشنز کی نگرانی کر رہے ہیں اور انہوں نے وفاقی وزیر ایوی ایشن غلام سرور خان اور پی آئی اے ٹیم کے اراکین کی جانب سے اس طرح کے مشکل وقت میں فلائٹ آپریشن جاری رکھنے کے غیر معمولی اقدامات اور کوششوں کو سراہا ہے۔

ترجمان کے مطابق پی آئی اے کچھ ایسے مقامات پر بھی امدادی پروازیں چلا رہا ہے جہاں اس کا باقاعدہ فلائٹ آپریشن نہیں ہے تاہم وہاں پھنسے پاکستانیوں کی سہولت کے لیے اس سلسلے میں خصوصی اجازت نامے حاصل کیے گئے۔

مزیدپڑھیں: حکومت کا باقاعدہ پروازیں بحال کرنے پر غور

انہوں نے بتایا کہ پی آئی اے امدادی پروازوں کے ساتھ ساتھ چارٹرڈ پروازیں بھی آپریٹ کررہا ہے۔

ترجمان کے مطابق ایئر لائن کی امدادی پروازوں کا آپریشن جاری ہے اور 15 سے 19 اپریل تک کچھ اضافی پروازیں چلائی جائیں گی۔

انہوں نے بتایا کہ ان اضافی پروازوں میں 17 اور 18 اپریل کو ایک اسلام آباد سے ٹورنٹو، دوسری اسلام آباد سے مانچسٹر جانے والی پروازیں شامل ہیں۔

علاوہ ازیں انہوں نے بتایا کہ پی آئی اے 17 اپریل کو اسلام آباد سے سیئول (جنوبی کوریا) کے لیے 2 پروازیں پی کے 8894 اور پی کے 8852 بھی چلائے گی۔

ترجمان کے مطابق کراچی سے بھی 2 پروازوں کا منصوبہ بنایا گیا ہے اور اس سلسلے میںایک پرواز 18 اپریل کو جکارتہ کے لیے جبکہ دوسری 19 اپریل کو ٹورنٹو کے لیے روانہ ہوں گی۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس: پاکستان نے 2 ہفتوں کیلئے تمام بین الاقوامی پروازیں معطل کردیں

ترجمان نے کہا کہ پی آئی اے وائرس کی روک تھام کے لیے تمام احتیاطی تدابیر اختیار کررہی ہے اور وہ اپنے طیاروں کو جراثیم کش کررہی ہے، ساتھ ہی اپنے کیبن، کاک پٹ اور زمینی عملے کے لیے خصوصی سامان فراہم کیا جارہا ہے۔

اسی طرح واپسی پر آنے والے مسافروں کے طبی ٹیسٹ کے لیے انہیں ایک ہوٹل میں قرنطینہ کیا جارہا ہے۔

پی آئی اے کے ترجمان کا کہنا تھا کہ پھنسے ہوئے مسافر متعلقہ ملک میں موجود پاکستانی سفارت خانے سے رابطہ کرسکتے ہیں اور ٹکٹ خریدنے کے لیے پی آئی اے کال سینٹر، پی آئی اے بکنگ دفاتر اور ایئر لائن کی ویب سائٹ سے بھی رابطہ کرسکتے ہیں۔

زائد وصولی کی شکایت

ادھر جہاں پی آئی اے 11 خصوصی پروازوں کے ذریعے مختلف ممالک میں پھنسے 18سو پاکستانیوں کو وطن واپس لائی وہیں اس دوران ضرورت سے زیادہ کرایہ وصول کرنے کی شکایت بھی سامنے آئی۔

تھائی لینڈ سے آنے والے کچھ مسافروں نے ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی جس میں انہوں نے شکایت کی کہ پی آئی اے نے کرائے کی مد میں ان سے زائد رقم وصول کی۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر وائرل ویڈیوز میں مسافر الزام لگا رہے ہیں کہ تھائی لینڈ سے پاکستان کا ایک طرف کا سفری کرایہ 55 ہزار روپے ہوتا ہے لیکن پی آئی اے نے کرایے کی مد میں ایک لاکھ روپے وصول کیے۔

اس ضمن میں پی آئی اے کے ذرائع نے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے اس ویڈیو کی تردید کی اور کہا یہ کرایہ اس حقیقت کو مدنظر رکھتے ہوئے مناسب تھا کہ قومی کیریئر ’فیری فلائٹ‘ چلارہا تھا-


یہ خبر 16 اپریل 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں