بیرونِ ملک پھنسے پاکستانیوں کی مشکلات کا احساس ہے، وزیر خارجہ

اپ ڈیٹ 16 اپريل 2020
ان کا کہنا تھا کہ دفتر خارجہ اس سلسلے میں مسلسل کام کررہا ہے—تصویر: فیس بک
ان کا کہنا تھا کہ دفتر خارجہ اس سلسلے میں مسلسل کام کررہا ہے—تصویر: فیس بک

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ حکومت کو بیرونِ ملک پھنسے پاکستانیوں کی مشکلات کا مکمل احساس ہے اور ہم اپنے وسائل اور حالات کو مدِ نظر رکھتے ہوئے ان کی واپسی کے لیے کام کررہے ہیں۔

دفتر خارجہ میں پریس کانفرنس کے دوران عالمی وبا کے باعث پروازوں کی بندش کی وجہ سے بیرونِ ملک پھنسے ہوئے پاکستانیوں کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ دفتر خارجہ اس سلسلے میں مسلسل کام کررہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ دفتر خارجہ نے ایک کرائسس منیجمنٹ سینٹر قائم کیا ہے جو ہفتے کے ساتوں روز اور 24 گھنٹے کام کررہا ہے تاہم انہوں نے نشاندہی کی کہ بیرونِ ملک سے پاکستانیوں کو واپس لانے میں سب سے بڑا چیلنج ٹیسٹنگ اور قرنطینہ کی گنجائش کا ہے۔

وزیر خارجہ نے بتایا کہ پاکستانیوں کی وطن واپسی کے لیے صرف اسلام آباد ایئرپورٹ کھول کر ایس او پیز مرتب کیے گئے جس کے تحت پہلے ہفتے میں 2 ہزار پاکستانیوں کو وطن واپس لایا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: بیرون ملک میں پھنسے پاکستانیوں کی واپسی، ’زائد کرائے‘ سے متعلق شکایات

انہوں نے مزید یہ بھی بتایا کہ پہلا مرحلہ کامیاب ہونے کے بعد 20 تاریخ سے دوسرے مرحلے کا آغاز کیا جارہا ہے جس میں گنجائش کو 2 ہزار بڑھا کر 7 ہزار کیا جارہا ہے۔

وزیر خارجہ کے مطابق اس مقصد کے لیے صوبوں کو ایئرپورٹس کھولنے پر قائل کیا گیا چنانچہ کل ایک پرواز سعودیہ عرب سے لاہور آئی اور آج ایک ملتان آئے گی جہاں قرنطینہ اور ٹیسٹنگ کی سہولیات فراہم کی گئیں ہیں۔

ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پاکستان میں پھنسے ہوئے غیر ملکیوں کو چارٹرڈ پروازوں کے ذریعے باہر بھیجا گیا جس میں برطانیہ، کینیڈا اور یورپی شہری شامل ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کے ذریعے 7 ہزار 748 برطانوی شہریوں کو ان کے وطن واپس بھجوایا جاچکا ہے اور برطانیہ کے وزیر خارجہ نے مجھ سے بات چیت کرتے ہوئے درخواست کی تھی کہ ہمارے 8 ہزار مزید شہریوں کی واپسی کے لیے ہماری پروازوں کو آنے کی اجازت دی جائے جس کی اجازت دے دی گئی۔

مزید پڑھیں: حکومت کا 4 اپریل سے پی آئی اے کی خصوصی پروازیں شروع کرنے کا اعلان

وزیر خارجہ نے کہا کہ ساتھ ہی ہم نے پی آئی اے کو بھی شامل ہونے کی ہدایت کی جو پہلے ہی خسارے میں چل رہی ہے تا کہ ان کا بزنس بھی فعال رہے۔

انہوں نے بتایا کہ تبلیغی جماعت کے کچھ اراکین کو بیرونِ ملک روانہ کرنا ہے پاکستانیوں کو وطن واپس لانا ہے جن کی تعداد 2 ہزار 248 ہے۔

وزیر خارجہ نے بتایا کہ پاکستانیوں کی وطن واپسی کے لیے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے شہریار آفریدی کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی ہے اور دفتر خارجہ کی معاونت سے ایک منصوبہ تشکیل دے کر اس کے تحت کام کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اپنے حالات اور وسائل کے مطابق بیرونِ ملک سے پاکستانیوں کو وطن واپس لانے کی کوشش کررہی ہے۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ حکومت کو احساس ہے کہ بیرونِ ملک پھنسے پاکستانیوں میں سے کچھ ایسے ہیں جنہیں نوکریوں سے نکال دیا گیا ہے یا جن کے ویزے ختم ہوگئے ہیں اور پریشان ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ’رواں ہفتے پی آئی اے سے 4 ہزار برطانوی شہری اپنے وطن روانہ ہوں گے‘

انہوں نے مزید کہا کہ سفارتخانوں کو ایسے پاکستانیوں کی مدد کرنے کی ہدایت کی ہے اور جہاں کچھ شکایات موصول ہورہی ہیں وہیں سفارتخانوں اور سفارتی اہلکاروں کے رویوں کی تعریف بھی کی جارہی ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز پی آئی اے نے بیرون ملک میں پھنسے 18سو پاکستانیوں کو واپس وطن پہنچایا تھا۔

ترجمان پی آئی اے نے بتایا تھا کہ قومی ایئرلائن نے اب تک 11 ہزار 200 سے زائد مسافروں کو مختلف بین الاقوامی مقامات سے پاکستان آنے اور جانے کے لیے پروازیں چلائیں۔

ترجمان کے مطابق ایئر لائن کی امدادی پروازوں کا آپریشن جاری ہے اور ساتھ ہی چارٹرڈ پروازیں بھی آپریٹ کی جارہی ہیں اور 15 سے 19 اپریل تک کچھ اضافی پروازیں چلائی جائیں گی۔

تاہم بیرونِ ملک سے واپس آنے والے پاکستانیوں کی جانب سے پی آئی اے کا زیادہ کرایہ وصول کرنے کی شکایات بھی سامنے آئی تھیں۔

تبصرے (0) بند ہیں