رمضان کیلئے کورونا کے حوالے سے ہدایت نامہ مرتب کررہے ہیں، ظفر مرزا

اپ ڈیٹ 17 اپريل 2020
ڈاکٹر ظفر مرزا نے میڈیا کو بتایا کہ ایک دن میں 6 ہزار 264 ٹیسٹ کیے گئے ہیں—فوٹو:ڈان نیوز
ڈاکٹر ظفر مرزا نے میڈیا کو بتایا کہ ایک دن میں 6 ہزار 264 ٹیسٹ کیے گئے ہیں—فوٹو:ڈان نیوز

وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کورونا وائرس کے باعث اموات کے حوالے سے سنسنی نہ پھیلانے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ رمضان کے لیے ہدایت نامہ تیار کررہے ہیں۔

کورونا وائرس کے حوالے سے میڈیا کو معمول کی بریفنگ دیتے ہوئے ظفر مرزا نے کہا کہ 'رمضان آنے والا ہے ہم مسلمانوں کے لیے خصوصی مہینہ ہے لیکن اس سال ایسے وقت میں آرہا ہے جب ملک میں یہ وبا پھیلی ہوئی ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'اس حوالے سے ہمیں بڑے خصوصی انتظامات اور خصوصی احتیاط اختیار کرنی ہوں گی جس پر کافی سوچ بچار ہورہی ہے'۔

مزید پڑھیں:پاکستان میں کورونا وائرس سے 7261 افراد متاثر، 1765 صحتیاب

ظفر مرزا نے کہا کہ 'اس سلسلے میں قومی سطح پر لوگوں کے لیے ہدایت نامہ مرتب کررہے ہیں کہ وہ سحر و افطار، روز و شب، نمازیں اور تراویح کے سلسلے میں ہدایات مشورے کے بعد طے پائیں گی ان کو ہدایت نامے کی صورت میں جاری کریں گے'۔

رمضان کے لیے ہدایت نامے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ 'اس پر کام ہورہا ہے اور آنے والے دنوں میں اس کے بارے میں آگاہ کریں گے'۔

اموات کے حوالے سے قیاس آرائیاں

ڈاکٹر ظفر مرزا نے کورونا وائرس کے باعث اموات میں اضافے کے خدشات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ 'جب تک کورونا وائرس کے ٹیسٹ نہ ہوں اور قیاس آرائیاں کرنا غلط چیز ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'اگر ایسی اموات ہورہی ہیں جن کا ذکر کرنا ضروری ہے تو ان کا ٹیسٹ ہونا چاہیے جو ضروری ہے، ہماری حکمت عملی پر اتفاق ہوا ہے کہ اس طرح کی جو اموات ہوئی ہیں ان کا ٹیسٹ کیا جائے اس حوالے سے وفاقی حکومت ایک ایڈوائزری جاری کرے گی'۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان میں کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن کے اثرات کی تصویری جھلک

ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ 'ابھی تک رپورٹ ہونے والی چند اموات کے حوالے سے سندھ کی وزیر صحت نے مجھے بتایا ہے کہ ان سے متعلقہ افراد کا سراغ لگانے کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'اس حوالے سے سنسنی پھیلانے کے بجائے ضرورت اس بات کی ہے کہ اس کو سائنسی طور پر دیکھیں اور ان کی پوری تحقیق کریں اور ان کا لیبارٹری ٹیسٹ تصدیق کرے تو پھر ہم اس کو کورونا وائرس کے باعث موت قرار دیں ورنہ یہ محض قیاس آرائی ہی ہوگی'۔

انہوں نے کہا کہ 'اس حوالے سے بھی کل تک ایک ایڈوائزی بھی جاری کررہے ہیں'۔

ایک دن میں سب سے زیادہ 6 ہزار 264 ٹیسٹ

کورونا وائرس کے حوالے سے ٹیسٹ کی تعداد پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'پاکستان میں کورونا وائرس کے ٹیسٹ کرنے کی صلاحیت بتدریج بڑھ رہی ہے'۔

معاون خصوصی نے کہا کہ 'گزشتہ 24 گھنٹوں میں 6 ہزار 2 سو 64 ٹیسٹ ہوئے ہیں جو اب تک ایک دن میں سب سے بڑی تعداد ہے، چند ہفتے پہلے تک ہماری استعداد بہت کم تھی لیکن اب اس میں اضافہ ہوا ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'اب پاکستان میں تقریباً 10 لاکھ ٹیسٹ کی صلاحیت موجود ہے اور آنے والے دنوں میں اور اس مہینے کے آخر تک ہم یومیہ 20 ہزار ٹیسٹ کیا کریں گے، جس کی طرف بتدریج بڑھ رہے ہیں'۔

مزید پڑھیں:دنیا میں وائرس سے تقریباً 22 لاکھ افراد متاثر، لاک ڈاؤن میں نرمی پر خدشات

انہوں نے کہا کہ 'اس حکمت عملی کے ذریعے ہم اس وبا کے پھیلاؤ کو پر اثر انداز میں روک سکیں گے'۔

میڈیا سے گفتگو کے دوران انہوں نے کہا کہ 'اس حوالے سے نئی حکمت عملی پر کام ہورہا ہے جس کو ہم ٹریسنگ، ٹیسٹنگ اینڈ کورنٹائن کہتے ہیں، اس کی تفصیلات میڈیا کے سامنے رکھی جائیں گی'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'یہ قومی سطح کی پالیسی ہے جس سے لوگوں میں وبا کی تشخیص اور آئسولیٹ کرنے میں مدد ملے گی اور اس کے نتیجے میں ہمیں وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے میں کامیابی ملے گی'۔

ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ 'گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران جو 6 ہزار 264 ٹیسٹ کیے گئے تھے ان میں سے 497 مثبت آئے ہیں جس کے بعد پاکستان میں کیسز کی مجموعی تعداد 7 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے'۔

تبصرے (0) بند ہیں