ٹنڈو محمد خان: ڈاکٹر میں کورونا کی تشخیص کے بعد ہسپتال سیل

اپ ڈیٹ 19 اپريل 2020
یہ ٹنڈو محمد خان کا پہلا نجی ہسپتال ہے — فوٹو : آئی ایم سی ویب سائٹ
یہ ٹنڈو محمد خان کا پہلا نجی ہسپتال ہے — فوٹو : آئی ایم سی ویب سائٹ

سندھ کے ضلع ٹنڈو محمد خان کے انڈس میڈیکل کالج اور ہسپتال کے ایک ڈاکٹر میں کورونا کا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد ہسپتال کو بند اور اس کے عملے کو قرنطینہ کردیا گیا ہے۔

ہسپتال کے چیف ایگزیکٹو افسر (سی ای او) ڈاکٹر اقبال میمن نے ڈان کو بتایا کہ کورونا کی تشخیص کے بعد 60 سالہ ڈاکٹر کو ٹنڈو محمد خان میں آئیسولیشن میں منتقل کردیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'ہمارے تقریباً 100 ڈاکٹرز، پیرامیڈکس، نرسیں، صفائی کرنے والے اور دیگر الائیڈ عملہ ہسپتال کے ہی قرنطینہ میں موجود ہیں جبکہ کسی کو ہسپتال سے جانے کی اجازت نہیں ہے۔'

ڈاکٹر اقبال میمن کا کہنا تھا کہ عملے کے تمام اراکین کے کورونا وائرس ٹیسٹ کے لیے نمونے ضلعی ہیلتھ آفس (ڈی ایچ او) ٹنڈو محمد خان کا عملہ اتوار کی صبح لے گا۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ: کورونا وائرس کے مریضوں میں 68.3 فیصد مرد ہیں، وزیر اعلیٰ

نمونوں سے لیاقت یونیورسٹی ہسپتال (ایل یو ایچ) کی حیدر آباد سٹی برانچ کی لیبارٹری میں ٹیسٹ کیے جائیں گے۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ ہسپتال میں اس وقت تین سے چار خواتین مریض داخل ہیں جنہیں امراض نسواں کے علاج کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ مریض عملے سے بالکل علیحدہ ہیں اور اسی کے مطابق ان کا علاج کیا جارہا ہے۔

سی ای او انڈس میڈیکل کالج اور ہسپتال نے کہا کہ عملے کو ٹیسٹ کے بعد ہی یہاں سے جانے کی اجازت دی جائے گی اور ہسپتال سے جانے کے بعد انہیں حکومت کے ایس او پیز پر عمل کرنا ہوگا۔

واضح رہے کہ انڈس ہسپتال، لیاقت یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز کے سابق وائس چانسلر پروفیسر جان محمد میمن کی ملکیت ہے۔

مزید پڑھیں: الخدمت فاؤنڈیشن سندھ کے نائب صدر ڈاکٹر عبدالقادر کورونا وائرس سے جاں بحق

وہ اس وقت شدید علیل ہیں اور دبئی میں زیر علاج ہیں۔

یہ ٹنڈو محمد خان کا پہلا نجی ہسپتال ہے۔

خیال رہے کہ سندھ میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 2300 سے زائد ہوچکی ہے، جن میں نصف سے زائد کیسز مقامی طور پر منتقلی کے ہیں۔

صوبے میں اب تک وائرس سے لگ بھگ 600 افراد صحتیاب جبکہ 48 جاں بحق ہوچکے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں