کراچی کے علاقے ڈیفنس سے چینی تاجر ’اغوا‘

اپ ڈیٹ 22 اپريل 2020
چینی شہری شام 7 بجے اہنی رہائش گاہ سے نکلے تھے—تصویر شٹر اسٹاک
چینی شہری شام 7 بجے اہنی رہائش گاہ سے نکلے تھے—تصویر شٹر اسٹاک

کراچی کے علاقے ڈیفنس ہاؤسنگ سوسائٹی سے ایک چینی تاجر لاپتہ ہوگیا جس کے بارے میں پولیس کا خیال ہے کہ اسے نامعلوم وجوہات کی بنا پر اغوا کیا گیا ہے۔

گزری پولیس اسٹیشن میں لاپتہ چینی شہری کے ساتھی کی درخواست پر پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 365 (مذموم ارادے کے تحت اغوا) کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

پولیس کو موصول ہونے والی شکایت کے مطابق مذکورہ چینی شہری ڈی ایچ اے فیز 7 ایکشٹینشن میں اپنی رہائش گاہ سے 20 اپریل شام 7 بجے اپنے ایک چینی دوست کے ساتھ کھانا کھانے کے لیے نکلے۔

یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ سے دو چینی باشندے اغوا

وہ اکیلے گاڑی چلا رہے تھے، بعدازاں شکایت گزار نے ان سے فون پر رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔

جس پر شکایت گزار نے کار ڈیلر سے رابطہ کیا اور اس کی مدد سے رات ساڑھے 12 بجے گاڑی کو تلاش کرنے میں کامیاب رہا جو ڈیفینس فیز 7 کے علاقے خیابانِ اتحاد میں متروکہ حالت میں ملی۔

گاڑی میں لاپتہ تاجر کا فون بھی موجود تھا، 39 سالہ چینی شہری 25 فروری 2020 کو ’کچھ کاروباری مقاصد‘ کے لیے پاکستان آیا تھا۔

اس ضمن میں ایک پولیس افسر کا کہنا تھا کہ وہ ممکنہ وجوہات اور اغوا کرنے والوں کا سراغ لگا رہے ہیں تاہم اب تک تاوان کی کوئی کال موصول نہیں ہوئی۔

مزید پڑھیں: دفتر خارجہ کی کوئٹہ سے اغوا ہونیوالے چینی جوڑے کے قتل کی تصدیق

عہدیدار کا کہنا تھا کہ ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) ضلع جنوبی شرجیل کھرل نے غیر ملکی شہری کی باحفاظت بازیابی اور مجرمان کو گرفتار کرنے کے لیے ڈی ایس پی راجا طارق کی سربراہی میں ایک تفیشی ٹیم تشکیل دے دی ہے۔

علاوہ ازیں ڈی آئی جی جنوبی شرجیل کھرل نے بتایا کہ چینی تاجر سی پیک کے کسی منصوبے پر کام نہیں کررہا تھا ہم مختلف پہلوؤں سے اس اغوا کی واردات کی تفتیش کررہے ہیں۔

خیال رہے کہ 2 سال قبل مئی 2017 میں کوئٹہ کے علاقے جناح ٹاؤن سے نامعلوم مسلح افراد نے ایک چینی جوڑے کو اغوا کیا تھا۔

بعدازاں اکتوبر 2017 میں دفتر خارجہ نے ڈی این اے ٹیسٹ کی بنیاد پر اس بات کی تصدیق کی تھی کہ کوئٹہ سے اغوا ہونے والے دو چینی شہریوں کو قتل کردیا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں