بیرون ملک مقیم طبی ماہرین کی خدمات کے حصول کیلئے 'یاران وطن پروگرام'

اپ ڈیٹ 24 اپريل 2020
ڈاکٹر ظفر مرزا اسلام آباد میں پریس کانفرنس کررہے تھے—فوٹو:ڈان نیوز
ڈاکٹر ظفر مرزا اسلام آباد میں پریس کانفرنس کررہے تھے—فوٹو:ڈان نیوز

وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے خلاف اقدامات میں بیرون ملک مقیم پاکستانی طبی ماہرین کی خدمات حاصل کرنے کے لیے 'یاران وطن پروگرام' شروع کردیا گیا ہے۔

اسلام آباد میں ناروے میں مقیم ڈاکٹر عثمان مشتاق کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ بیرون ملک موجود طبی ماہرین جو پاکستان سے تعاون کرنا چاہتے ہیں ان کے لیے موقع دیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یاران وطن پروگرام بیرون ملک مقیم پاکستانی طبی ماہرین کے لیے اور ان کے لیے اپنی خدمات پیش کرنے کے لیے ایک موقع دیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:پاکستان میں فرنٹ لائن پر لڑتے ہوئے طبی عملے کے 253 افراد کورونا وائرس سے متاثر

ان کا کہنا تھا کہ اگر بیرون ملک طبی ماہر ہیں اور آپ پاکستان میں کورونا وائرس کے حوالے سے کوئی خدمت انجام دینا چاہتے ہیں یا تعاون کرنا چاہتے ہیں، وہ کسی صورت میں بھی ہوسکتا ہے۔

ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ آپ تربیت دینا چاہتے ہیں، آلات بھیجنا چاہتے ہیں یا مختلف اداروں سے تعاون کے علاوہ، ادویات اور حفاظتی کٹس بھیجنا چاہتے ہیں تو اس قدم سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

معاون خصوصی نے کہا کہ طب کے شعبے سے وابستہ بیرون ملک مقیم پاکستانی مسلسل رابطے میں ہیں اور اس منصوبے کے حوالے سے تنظمیوں سے مشاورت بھی کی گئی ہے۔

بیرون ملک ماہرین طب کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اس ویب سائٹ پر رجسٹریشن کا نہایت آسان طریقہ دیا گیا ہے جہاں بنیادی سے معلومات دے کر خود کو رجسٹر کریں، جہاں آپ کو رسائی دی گئی ہے، بطور وفاقی حکومت اور وزارت صحت ہمارا کام آپ کو آسانی پہنچانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'مقامی سطح پر ضروریات کا تعین بھی کیا ہے اور مقامی سطح پر ہسپتال اور دیگر کاوشوں کی نشان دہی کی ہے اور مقامی طور پر رجسٹریشن کا عمل شروع کیا ہے جس کے تحت ہسپتال اور ادارے بھی خود کو رجسٹر کرواسکتے ہیں'۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان میں کورونا متاثرین کی تعداد 11513 ہوگئی، 2500 سے زائد صحتیاب

ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ 'اس پروگرام کے لیے ہمیں اقوام متحدہ کا ذیلی ادارہ انٹرنیشنل مائیگریشن آرگنائزیشن (آئی ایم او) کا مکمل تعاون حاصل ہے اور عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) دونوں اداروں نے ہمارے ساتھ تعاون کیا'۔

معاون خصوصی نے کہا کہ نارویجن پاکستانی ڈاکٹر عثمان مشتاق اور ان کی ٹیم نے اس پلیٹ فارم کو ترتیب دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

اس موقع پر ڈاکٹر عثمان مشتاق کا کہنا تھا کہ 'یاران وطن ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو بیرون ملک مقیم پاکستانی طبی ماہرین کو صحت پر کام کرنے کا ایک موقع دے گا اور یہ پلیٹ فارم وہ پاکستانی جو برسوں سے باہر رہ رہے ہیں اور باہر پیدا ہوئے ہیں، ان کے لیے ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'اگر وہ کلینکل یا نان کلینکل حیثیت میں پاکستان کے صحت کے نظام سے جڑنا چاہتے ہیں تو وہ یاران وطن سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'اگر کوئی پاکستانی صحت کا ادارہ، کلینک، ہسپتال اور سرکاری صحت کی تنظیمیں جو پاکستان کے اندر کام کررہی ہیں وہ بیرون ملک مقیم افراد سے منسلک ہونا چاہتے ہیں تو وہ بھی اس پلیٹ فارم کو استعمال کرسکتے ہیں'۔

مزید پڑھیں:سندھ میں پیر تا جمعرات صبح 9 سے 3 بجے تک کاروبار ہوگا، مراد علی شاہ

ڈاکٹر عثمان مشتاق نے کہا کہ 'کورونا وائرس کے باعث پاکستان میں ڈیجیٹل ہیلتھ کی ضرورت ہے اور یاران وطن ڈیجیٹل ہیلتھ پر نظر رکھے گا'۔

ان کا کہنا تھا کہ بیرون ملک مقیم نوجوان پاکستان کے لیے کچھ کرنا چاہتے ہیں پاکستان کے لیے اپنی صلاحیتیں استعمال کرنا چاہتے ہیں اس لیے بیرون ملک جو طبی ماہرین چاہے ڈینٹسٹ ہوں یا کوئی اور اب پاکستان کے لیے مدد کرسکتے ہیں۔

بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو مخاطب کرکے انہوں نے کہا کہ یاران وطن کی ویب سائٹ پر جا کر خود رضاکار کے طور پر رجسٹر کروالیں اور اپنی مہارت کے مطابق اپنی خدمات پیش کریں اگر کوئی مسئلہ درپیش ہو تو ہمیں آگاہ کریں۔

انہوں نے کہا کہ 'ہم اس اقدام کو وقت ساتھ وسیع کریں گے مزید مواقع پیدا کیے جائیں گے اورجب پروازوں کا سلسلہ بحال ہوگا تو پھر کلینکل اور نان کلینکل مشنز پاکستان میں آئیں گے'۔

تبصرے (0) بند ہیں