خیبرپختونخوا کے قبائلی ضلع شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کی جانب سے دہشت گردوں کے خلاف کی گئی کارروائی کے دوران پاک فوج کے دو جوان شہید ہوگئے جبکہ 9 دہشت گردوں بھی ہلاک ہوئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری بیان کے مطابق 'سیکیورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان کے علاقوں خیسورہ اور ڈوسالی میں دہشت گردوں کی موجودگی کی مصدقہ خفیہ اطلاع پر کارروائی کی'۔

آئی ایس پی آر کے مطابق 'علاقے میں کارروائی کے دوران دہشت گردوں اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں 9 دہشت گرد ہلاک ہوگئے جبکہ ایک دہشت گرد کو گرفتار کرلیا گیا'۔

مزید پڑھیں:شمالی وزیرستان: فائرنگ کے تبادلے میں 7عسکریت پسند ہلاک، 2 سیکیورٹی اہلکار شہید

آئی ایس پی آر کے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ 'کارروائی کے دوران پاک فوج کے دو جوان شہید اور 5 زخمی ہوئے'۔

سیکیورٹی فورسز نے سرچ آپریشن کے دوران اسلحہ اور بارودی مواد بھی قبضے میں لے لیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق اس کارروائی میں شہادت پانے والے جوانوں میں 29 سالہ لانس نائیک عبدالوحید کا تعلق آزاد کشمیر کے ضلع مظفر آباد کے گاؤں راج کنڈی سے تھا۔

لانس نائیک عبدالوحید کے 3 بیٹے اور ایک بیٹی ہے۔

شہید ہونے والے دوسرے سپاہی سکم داد کا تعلق ایبٹ آباد کی چھانگلہ گلی کے گاؤں بندی اعوان سے تھا اور 33 سالہ سپاہی کا ایک بیٹا اور ایک بیٹی ہے۔

دتہ خیل میں 4 جوان شہید

علاوہ ازیں ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس سے قبل شمالی وزیرستان میں ضلعی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ تحصیل دتہ خیل میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کے دوران 4 جوان شہید ہوگئے۔

ان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی فورسز نے 7 دہشت گردوں کو بھی ہلاک کیا۔

انتظامیہ کے مطابق سیکیورٹی اہلکار دتہ خیل کے علاقے طوطناری میں گشت کررہے تھے کہ اچانک دہشت گردوں کی فائرنگ کی زد میں آگئے اور اسی دوران مقابلے میں 7 دہشت گرد بھی مارے گئے۔

یہ بھی پڑھیں:سیکیورٹی فورسز کی شمالی وزیرستان اور مہمند میں کارروائی، 7 دہشتگرد ہلاک

انہوں نے کہا کہ شہید اہلکاروں کی متیتوں کو ڈوسالی کے علاقے میں قائم ہسپتال منتقل کردیا گیا تھا۔

سیکیورٹی فورسز نے واقعے کے بعد علاقے کو گھیرے میں لے کر حملہ آوروں کا سراغ لگانے کے لیے کارروائی شروع کردی۔

خیال رہے کہ شمالی وزیرستان میں 10 اپریل کو تحصیل میر علی کے قریب فائرنگ کے تبادلے میں 2 سیکیورٹی اہلکار شہید جبکہ 7 عسکریت پسند ہلاک ہوگئے تھے۔

پولیس کا کہنا تھا کہ ذکر خیل کے علاقے میں سیکیورٹی فورسز اور ایک دہشت گرد گروہ کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

ایک عہدیدار نے بتایا تھا کہ 3 سے 4 عسکریت پسند زخمی بھی ہوئے ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ فائرنگ اس وقت شروع ہوئی جب سیکیورٹی فورسز علاقے میں پیٹرولنگ کر رہی تھیں۔

فائرنگ کے نتیجے میں شہید ہونے والے اہلکاروں کی شناخت سپاہی مومن شاہ اور نائیک ساجد کے نام سے ہوئی تھی۔

اس سے قبل 8 اپریل کو بھی سیکیورٹی فورسز نے خیبر پختونخوا کے قبائلی اضلاع شمالی وزیرستان اور مہمند میں کارروائی کرکے 7 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا تھا۔

مزید پڑھیں:ڈی آئی خان: فورسز کے آپریشن میں 2 دہشت گرد ہلاک، پاک فوج کے کرنل شہید

خیبر پختونخوا کے علاقے شمالی وزیرستان میں 18 مارچ کو دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کے ایک افسر سمیت 4 جوان شہید ہوگئے جبکہ 7 دہشت گردوں کو بھی مار دیا گیا تھا۔

9 مارچ کو خیبرپختونخوا کے علاقے ڈیرہ اسمٰعیل خان (ڈی آئی خان) میں سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردی کی بڑی کارروائی ناکام بناتے ہوئے آپریشن کے دوران 2 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کے کرنل مجیب الرحمٰن شہید ہوگئے تھے۔

قبل ازیں 30 جنوری 2020 کو قبائلی ضلع شمالی وزیرستان میں پاک فوج کی کارروائی میں 5 دہشت گرد ہلاک ہوگئے تھے جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں 2 جوانوں نے جام شہادت نوش کیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں