اینٹی کرپشن قوانین کی خلاف ورزی: عمر اکمل پر 3 سال کی پابندی عائد

اپ ڈیٹ 02 مئ 2020
عمر اکمل تین سال کسی بھی فارمیٹ کی کرکٹ نہیں کھیل سکیئں گے— فائل فوٹو: بشکریہ پی ایس ایل
عمر اکمل تین سال کسی بھی فارمیٹ کی کرکٹ نہیں کھیل سکیئں گے— فائل فوٹو: بشکریہ پی ایس ایل

پاکستان کرکٹ بورڈ کے اینٹی کرپشن کوڈ کی خلاف ورزی کے مرتکب مڈل آرڈر بلے باز عمر اکمل کے ہر طرز کی کرکٹ کھیلنے پر 3 سال کی پابندی عائد کردی گئی ہے۔

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے پانچویں سیزن کے آغاز سے قبل معطل کیے گئے عمر اکمل کو بورڈ کے اینٹی کرپشن کوڈ کی 2 مرتبہ خلاف ورزی پر چارج کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: اینٹی کرپشن قوانین کی خلاف ورزی پر عمر اکمل معطل، پی ایس ایل سے باہر

عمر اکمل پر الزام تھا کہ انہوں نے فکسنگ کے حوالے سے رسائی کیے جانے پر قوانین کے تحت بورڈ کو اس بارے میں مطلع نہیں کیا اور بورڈ کے اینٹی کرپشن کوڈ کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے۔

آج نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں چیئرمین ڈسپلنری پینل جسٹس ریٹائرڈ فضلِ میراں چوہان کی زیر سربراہی ان کے مقدمے کی سماعت ہوئی جس میں فضل میراں نے فیصلہ سناتے ہوئے مڈل آرڈر بلے باز کی ہر طرز کی کرکٹ میں شرکت پر تین سال کی پابندی عائد کردی۔

‏چیئرمین ڈسپلنری پینل جسٹس ریٹائرڈ فضلِ میراں چوہان نے پیر کو مختصر فیصلہ سناتے ہوئے عمر اکمل پر 3 سال کے لیے ہر قسم کی کرکٹ کھیلنے پر پابندی عائد کردی۔

کیس کی سماعت نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں ہوئی جہاں عمر اکمل بذات خود پیش ہوئے جبکہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی نمائندگی تفضل رضوی نے کی۔

عمر اکمل کو پی سی بی کے اینٹی کرپشن کوڈ کے آرٹیکل 2.4.4 کی دو مرتبہ خلاف ورزی پر 17 مارچ کو نوٹس آف چارج جاری کیا گیا تھا اور اینٹی کرپشن ٹربیونل کے روبرو پیشی کی درخواست نہ کرنے پر پی سی بی نے عمر اکمل کا معاملہ 9 اپریل کو چیئرمین ڈسپلنری پینل کو بھجوا دیا تھا۔

ڈائریکٹر اینٹی کرپشن اینڈ سیکیورٹی پی سی بی لیفٹیننٹ کرنل ریٹائرڈ آصف محمود کا کہنا ہے کہ کرپشن چارجز کے سبب ایک بین الاقوامی کرکٹر پر 3سال کی پابندی پر پی سی بی کو کوئی خوشی نہیں ہورہی مگر یہ ان سب افراد کے لیے ایک بروقت یاد دہانی ہے جو یہ سمجھتے ہیں کہ وہ اینٹی کرپشن کوڈ کی خلاف ورزی کر کے بچ سکتے ہیں۔

لیفٹیننٹ کرنل ریٹائرڈ آصف محمود نے کہا کہ اینٹی کرپشن یونٹ باقاعدگی سے ہر سطح پر ایجوکیشن سمینارز اور ریفریشر کورسز کا اہتمام کرتا ہےتاکہ تمام کرکٹرز کو ان کی ذمہ داریوں سے آگاہ کیا جائے تاہم پھر بھی اگر کچھ کرکٹرز قانون کو ہاتھ میں لینے کی کوشش کریں گے تو پھر اس کا نتیجہ یہی نکلےگا۔

ڈائریکٹر اینٹی کرپشن اینڈ سیکیورٹی پی سی بی کا کہنا ہے کہ وہ تمام پروفیشنل کرکٹرز سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ بدعنوانی کی لعنت سے دور رہیں اور کسی بھی جانب سے رابطے کی صورت میں متعلقہ حکام کو فوری طور پر آگاہ کریں، انہوں نے کہا کہ یہ ان کے، ٹیم اور ملک کے بہترین مفاد میں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عمر اکمل اسکینڈل: پی سی بی نے معاملہ چیئرمین ڈسپلنری کمیٹی کے سپرد کردیا

اس تین سال کے عرصے کے دوران عمر اکمل کرکٹ کی کسی بھی سرگرمی میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔

یاد رہے کہ پاکستان سپر لیگ کے پانچویں ایڈیشن کے آغاز سے چند گھنٹوں قبل پاکستان کرکٹ بورڈ نے عمر اکمل کو معطل کردیا تھا اور وہ پی ایس ایل میں اپنی ٹیم کوئٹہ گلیڈٰ ایٹرز کی نمائندگی نہیں کر سکے تھے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے اینٹی کرپشن قوانین کی خلاف ورزی پر عمر اکمل کو معطل کیا تھا اور انہیں نوٹس آف چارج جاری کرتے ہوئے 14 دن کے اندر جواب طلب کیا گیا تھا۔

عمر اکمل نے نوٹس کا جواب جمع کراتے ہوئے اینٹی کرپشن ٹربیونل میں سماعت کے لیے درخواست نہیں کی تھی جس کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے معاملہ ڈسپلنری کمیٹی کے چیئرمین اور لاہور ہائی کورٹ کے سابق جج فضل میراں چوہان کے سپرد کردیا تھا جنہوں نے 27 اپریل کو فیصلہ دیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں