عمر اکمل کیخلاف ٹھوس شواہد تھے تو تاحیات پابندی لگانی چاہیے تھی، کامران اکمل

اپ ڈیٹ 02 مئ 2020
کامران اکمل نے عمر اکمل پر تین سال کی پابندی کو زیادتی قرار دیا — فائل فوٹو: اے ایف پی
کامران اکمل نے عمر اکمل پر تین سال کی پابندی کو زیادتی قرار دیا — فائل فوٹو: اے ایف پی

قومی ٹیم کے وکٹ کیپر بلے باز کامران اکمل نے اپنے بھائی عمر اکمل پر 3 سال کی پابندی کو زیادتی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر بورڈ کے پاس ٹھوس شواہد تھے تو عمر اکمل پر تاحیات پابندی عائد کی جانی چاہیے تھی۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے اینٹی کرپشن کوڈ کی خلاف ورزی کے مرتکب مڈل آرڈر بلے باز عمر اکمل کے ہر طرز کی کرکٹ کھیلنے پر 3 سال کی پابندی عائد کردی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: اینٹی کرپشن قوانین کی خلاف ورزی: عمر اکمل پر 3 سال کی پابندی عائد

عمر اکمل کی پابندی کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے وکٹ کیپر بلے باز کامران اکمل نے کہا کہ یہ سمجھ نہیں آئی کہ تین سال پابندی کس وجہ سے عائد کی گئی ہے کیونکہ ابھی میری اس حوالے سے بات نہیں ہوئی ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ تین سال کی پابندی میرے ساتھ ساتھ ہمارے اہلخانہ اور خود عمر اکمل کے لیے بہت بڑا دھچکا ہے۔

بھارتی میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے مزید کہا کہ عمر نے ٹیم میں آنے کے لیے تین چار سال بہت جدوجہد کی، ہماری گزشتہ ٹیم مینجمنٹ نے اسے کھیلنے نہیں دیا اور یہ چیزیں عمر سمیت کسی بھی کھلاڑی کے لیے ٹھیک نہیں ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ عمر اکمل کو جس بنیاد پر معطل کیا گیا تھا، اگر وہ بات ٹھیک ہے اور بورڈ کے پاس ٹھوس ثبوت ہیں تو پھر ان پر تاحیات پابندی ہی عائد کرنی چاہیے تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ تین سال کی پابندی عائد کر کے عمر اکمل اور ہمارے ساتھ بہت زیادتی کی گئی ہے لیکن ہم لڑ نہیں سکتے اور صرف اس فیصلے کے خلاف اپیل کر سکتے ہیں۔

یاد رہے کہ پاکستان سپر لیگ کے پانچویں ایڈیشن کے آغاز سے چند گھنٹوں قبل پاکستان کرکٹ بورڈ نے عمر اکمل کو معطل کردیا تھا اور وہ پی ایس ایل میں اپنی ٹیم کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی نمائندگی نہیں کر سکے تھے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے اینٹی کرپشن قوانین کی خلاف ورزی پر عمر اکمل کو معطل کیا تھا اور انہیں نوٹس آف چارج جاری کرتے ہوئے 14 دن کے اندر جواب طلب کیا گیا تھا۔

عمر اکمل نے نوٹس کا جواب جمع کراتے ہوئے اینٹی کرپشن ٹربیونل میں سماعت کے لیے درخواست نہیں کی تھی جس کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے معاملہ ڈسپلنری کمیٹی کے چیئرمین اور لاہور ہائی کورٹ کے سابق جج فضل چوہان کے سپرد کردیا تھا جنہوں نے 27 اپریل کو فیصلہ دیا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے پابندی کے بعد اب عمر اکمل 3 سال تک کسی بھی طرز کی کرکٹ نہیں کھیل سکیں گے اور اس پابندی کے بعد ان کا کیریئر ختم ہونے کا اندیشہ ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں