امام کعبہ کی عملے کے ساتھ مسجدالحرام کی صفائی

اپ ڈیٹ 28 اپريل 2020
امام کعبہ نے جراثیم سے پاک کرنے کے کاموں میں حصہ لیا — فوٹو:العربیہ انگلش
امام کعبہ نے جراثیم سے پاک کرنے کے کاموں میں حصہ لیا — فوٹو:العربیہ انگلش

امام کعبہ اور جنرل پریزیڈینسی کے صدر ڈاکٹر عبدالرحمٰن السدیس نے عملے کے ساتھ خانہ کعبہ اور مقام ابراہیم پر جراثیم کش کاموں میں حصہ لیا اور صفائی کی۔

عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق 'امامِ کعبہ ڈاکٹر عبدالرحمٰن السدیس نے نماز عشا سے قبل مسجد الحرام کی صفائی پر مامور عملے کے ساتھ کعبہ اور مقام ابراہیم کی صفائی کی اور جراثیم سے پاک کرنے کے کاموں میں حصہ لیا'۔

رپورٹ کے مطابق صحت حکام کی ہدایات کے تحت مسجد الحرام میں متعدد حفاظتی اقدامات کیے گئے ہیں تاکہ کووڈ-19 کو پھیلنے سے روکا جائے جس میں نمازیوں کے درمیان فاصلہ رکھنا بھی شامل ہے'۔

یہ بھی پڑھیں:کورونا وائرس: مسجد نبوی میں پہلی تراویح باجماعت ادا

مسجدالحرام کی صفائی جنرل پریزیڈنسی کی ذمہ داریوں میں شامل ہے اس کے علاوہ حجر اسود اور غلاف کعبہ کے انتظامات بھی ان کے فرائض کا حصہ ہیں۔

خیال رہے کہ سعودی عرب میں کورونا وائرس کے باعث مسجد نبوی اور مسجد الحرام سمیت دیگر مساجد میں عارضی طور پر عام نمازیوں کے داخلے پر پابندی عائد کردی تھی اور تمام مساجد میں باجماعت نماز کی ادائیگی کو بھی محدود کردیا تھا۔

سعودی حکومت نے کورونا وائرس کے باعث عمرے پر بھی عارضی پابندی عائد کررکھی ہے جب کہ تاحال سعودی حکومت نے کسی بھی ملک سے حج کا معاہدہ بھی نہیں کیا۔

رمضان سے قبل سعودی عرب میں سخت لاک ڈاؤن نافذ تھا تاہم رمضان کی وجہ سے وہاں لاک ڈاؤن میں نرمی کردی گئی۔

حکومت نے لاک ڈاؤن میں نرمی کرتے ہوئے مسجد نبوی سمیت دیگر مساجد میں نماز تراویح کے مختصر اجتماعات کی اجازت دی تھی تاہم حکومت نے ہدایات کی تھیں کہ تراویح میں عام نمازیوں کے بجائے مساجد کے ملازمین ہی شرکت کریں۔

مسجدالحرام اور مسجد نبوی میں صرف عملے کو مختصر تراویح کی اجازت دی گئی حکومتی ہدایات کے مطابق مختصر کرکے 10 رکعت تک پڑھائی جارہی ہے۔

سعودی عرب کی حکومت نے کورونا وائرس کے باعث رواں ماہ کے اوائل میں کرفیو نافذ کردیا تھا۔

مزید پڑھیں:مکہ کے سوا سعودی عرب میں کرفیو جزوی طور پر اٹھا لیا گیا

سعودی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ کرفیو کے دوران کچھ اہم افراد کو گھروں سے نکلنے اور کھانے پینے کی اشیا اور ادویات خریدنے کی اجازت ہو گی۔

گزشتہ ہفتے فرماں روا شاہ سلمان نے مکہ کے سوا دیگر علاقوں میں کرفیو جزوی طور پر ہٹانے کے احکامات جاری کیے تھے۔

سعودی نیوز ایجنسی کا کہنا تھا کہ سعودی عرب میں صبح 9 بجے سے شام 5 بجے تک کرفیو ہٹا دیا جائے گا جبکہ ہول سیل اور ریٹیل کی دکانوں کو 6 رمضان سے 20 رمضان (29 اپریل سے 13 مئی) تک کھولنے کی اجازت دی جائے گی۔

سعودی عرب میں کرونا وائرس کے باعث نہ صرف مقدس مقامات بلکہ بڑے معاشی مراکز اور ہوٹل بھی بند ہیں اور اسی طرح پروازوں کا سلسلہ بھی معطل ہے۔

یہ بھی پڑھیں:کورونا وائرس: سعودی عرب کا مساجد میں نماز تراویح کی ادائیگی پر پابندی کا اعلان

شاہ سلمان کورونا وائرس کے خلاف اقدامات کے سلسلے میں پہلے ہی مزید مشکل حالات سے خبردار کرچکے ہیں جبکہ حکومت کو وائرس کے ساتھ ساتھ تیل کی قیمتوں میں کمی کے باعث دگنا معاشی نقصان کا سامنا ہے۔

سعودی عرب خلیجی ممالک میں کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے اور اب تک 18 ہزار 811 کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔

کورونا وائرس سے سعودی عرب میں ہلاکتوں کی تعداد اب تک 144 رپورٹ ہوئی ہے جبکہ زیرعلاج مریضوں میں سے 117 کی حالت تشویش ناک ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں