ایران میں کورونا سے ہلاکتوں میں کمی، متعدد مساجد کھولنے کا فیصلہ

03 مئ 2020
ایران میں چوبیس گھنٹے میں کورونا سے 47 اموات ہوئیں جو گزشتہ 55 روز میں سب سے کم ہیں — فوٹو: اے ایف پی
ایران میں چوبیس گھنٹے میں کورونا سے 47 اموات ہوئیں جو گزشتہ 55 روز میں سب سے کم ہیں — فوٹو: اے ایف پی

ایران میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں میں کمی کے بعد صدر حسن روحانی کا کہنا ہے کہ ملک کے بڑے حصے میں پیر سے مساجد کھول دی جائیں گی۔

غیر ملکی خبر ایجنسی 'اے ایف پی' کے مطابق ایران کی وزارت صحت کے ترجمان کیانوش جہانپور نے کہا کہ چوبیس گھنٹے میں ملک میں کورونا سے 47 اموات ہوئیں جو گزشتہ 55 روز میں سب سے کم ہیں۔

انہوں نے نیوز کانفرنس میں کہا کہ انہیں امید ہے کہ آنے والے دنوں میں یہ سلسلہ جاری رہے گا۔

ان کا یہ بیان ایرانی صدر حسن روحانی اس خطاب کے بعد آیا جس میں انہوں نے کہا کہ 132 کاؤنٹیز، یعنی ملک کے ایک تہائی انتظامی ڈویژنز میں پیر سے مساجد کھل جائیں گی۔

ایران کی کورونا وائرس ٹاسک فورس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ 'سماجی فاصلہ رکھنا اس وقت اجتماعی طور پر عبادت کرنے سے زیادہ ضروری ہے۔'

مزید پڑھیں: ایران میں کورونا وائرس کے علاج کیلئے زہر کھانے سے اموات 700 تک پہنچ گئیں

واضح رہے کہ مارچ میں کورونا کی خوفناک صورتحال کے بعد ایران میں مساجد اور بڑے مزارات کو بند کردیا گیا تھا۔

حسن روحانی نے کہا کہ 'جن کاؤنٹیز میں مساجد کھولنے کی اجازت دی گئی ہے وہاں کورونا کا کم خطرہ ہے۔'

ٹاسک فورس نے 16 مئی سے گرمیوں کی تعطیلات سے قبل ایک ماہ کے لیے اسکول کھولنے کے معاملے پر بھی غور کیا۔

کیانوش جہانپور نے کہا کہ 47 نئی اموات کے بعد ایران میں کورونا سے ہلاک افراد کی تعداد 6 ہزار 203 ہوگئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں وائرس کے 976 نئے کیسز بھی سامنے آئے ہیں جس کے بعد ایران میں متاثرہ افراد کی تعداد 97 ہزار 424 ہوگئی۔

تاہم ایرانی اور بین الاقوامی ماہرین و حکام ملک میں متاثرہ افراد کے اعداد و شمار کے حوالے سے شکوک و شبہات کا اظہار کرتے آئے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ ایران میں کیسز سامنے آنے والی تعداد سے کئی گنا زیادہ ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ایران میں 100 میٹر دور سے کورونا کے مریض کو پہچاننے والا آلہ متعارف

یوم قدس منسوخ

ایرانی صدر حسن روحانی نے دعویٰ کیا کہ حالیہ ہفتوں میں ہسپتالوں میں وائرس سے ممکنہ طور پر متاثر ہونے والے افراد کے آنے کی شرح بہت کم ہوگئی ہے۔

ایران میں کورونا کی روک تھام کے لیے مارچ میں یونیورسٹیاں، سینما، اسٹیڈیم اور دیگر عوامی مقامات بند کردیے گئے تھے۔

تاہم 11 اپریل سے معاشی سرگرمیوں کو مرحلہ وار کھولنے کی اجازت دی گئی تھی اور کہا گیا تھا کہ بین الاقوامی پابندیوں کا شکار ملک طویل عرصے تک بندشوں کا متحمل نہیں ہوسکتا۔

ملک میں زیادہ خطرات والے کاروبار جیسے جِم اور ہیئر ڈریسرز کی دکانیں تاحال بند ہیں۔

حسن روحانی نے کہا کہ 'ہم آہستہ آہستہ معاشی سرگرمیوں کی بحالی کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔'

تاہم انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو بُری صورتحال کے لیے بھی تیار رہنا چاہیے۔

مزید پڑھیں: ایران میں کورونا وائرس سے ہر 10 منٹ میں ایک شخص ہلاک

دوسری جانب ایران کے پاسداران انقلاب نے اعلان کیا ہے کہ وہ کورونا وائرس کی وجہ سے اسرائیل کے خلاف احتجاج کا دن یعنی 'یوم قدس' کو منسوخ کر رہے ہیں۔

ایران کی نیم سرکاری خبر ایجنسی 'فارس' نے پاسداران انقلاب کے ترجمان رمضان شریف کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ قدم ملک میں دیگر تمام اجتماعات کی منسوخی اور مقدس مقامات کی بندش کے تناظر میں اٹھایا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ہمیں اس کی فکر نہیں کرنی چاہیے کہ ہمارا دشمن اس پر کیا کہے گا۔'

ایران میں 1979 میں اسلامی انقلاب کے بعد سے ہر سال یہ دن فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے رمضان کے آخری جمعہ کو منایا جاتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں