ڈیڑھ صدی بعد نایاب بھورے ریچھ کی اسپین میں جھلک

اپ ڈیٹ 04 مئ 2020
بھورے ریچھ کو کئی ممالک میں تحفظ حاصل ہے—فوٹو: زیٹن فلمز
بھورے ریچھ کو کئی ممالک میں تحفظ حاصل ہے—فوٹو: زیٹن فلمز

دنیا میں خطرہ زدہ انواع میں شامل نایاب بھورے ریچھ کو ڈیرھ صدی بعد پہلی بار یورپی ملک اسپین کے ایک جنگل میں دیکھنے کے بعد ماہرین میں ایک نئی بحث چھڑ گئی۔

بھورے ریچھ کو اسپین سمیت متعدد ممالک نے ایسے جانداروں کی فہرست میں شامل کر رکھا ہے، جن کی نسل کی معدومیت کا خطرہ ہے، تاہم ان ریچھوں کو معدومیت کے شدید خطرے سے لاحق انواع میں شامل نہیں کیا گیا۔

اسپین میں بھورے ریچ کو 1970 کے بعد ایسے جانداروں کی فہرست میں شامل کیا گیا تھا جن کی حفاظت کے لیے حکومت کو خصوصی اقدامات کی ضرورت ہوتی ہے۔

دنیا بھر میں بھورے ریچھوں کی تعداد کے حوالے سے حتمی اعداد و شمار موجود نہیں تاہم اندازہ ہے کہ اس نسل کے ریچھوں کی تعداد ڈیڑھ لاکھ سے 2 لاکھ تک ہوگی اور یہ جانور زیادہ تر امریکا اور یورو ایشیائی ممالک سمیت کچھ یورپی ممالک میں پائے جاتے ہیں۔

بھورے ریچھ دراصل ریچھ کی قسم ہے جبکہ ریچھوں کی سب سے اہم قسم قطبی ریچھ کو مانا جاتا ہے، جسے سب سے بڑے شکار خور جانور کا اعزاز بھی حاصل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: دیوسائی نیشنل پارک اور مقامی افراد میں ریچھ کے حوالے سے تنازع

بھورے ریچھ کی نسل دنیا کے کئی ممالک سے ختم ہونے کے قریب ہے اور اس ریچھ کو کئی ممالک اور خطوں میں گزشتہ ڈیڑھ سے 2 صدی سے نہیں دیکھا گیا اور ایسے ممالک میں یورپی ملک اسپین بھی شامل ہیں، جہاں اس ریچھ کو آخر بار 19 ویں صدی سے قبل دیکھا گیا تھا۔

لیکن اب بھورے ریچھ کو 150 سال بعد اسپین کے علاقے میں دیکھا گیا ہے۔

برطانوی اخبار دی گارجین نے اپنی رپوٹ میں بتایا کہ بھورے ریچھ کو 150 سال بعد اسپین کے شمال مغربی علاقے میں دیکھا گیا اور مذکورہ علاقے میں جانوروں کی خفیہ طور پر ویڈیوز ریکارڈنگ کرنے والی پروڈکشن کمپنی نے اس کی ویڈیو بھی جاری کردی۔

جانوروں کی ویڈیوز ریکارڈنگ کرنے والی پروڈکشن کمپنی زیٹن فلمز کے مطابق بھورے ریچھ کو ڈیڑھ صدی بعد اسپین کے صوبے گالیسیا کے ایک ناہموار علاقے میں دیکھا گیا، جہاں کئی طرح کے جانور بستے ہیں۔

مزید پڑھیں: بقا کے خطرے سے دوچار دیوسائی کے بھورے ریچھ

پروڈکشن کمپنی کے مطابق اسپین کے علاقے میں دکھائی دینے والے بھورے ریچھ کی عمر 3 سے 5 سال کے درمیان ہے اور وہ نر ریچھ ہیں، جسے مذکورہ علاقے میں پہلی بار دیکھا گیا۔

اسپین کے مذکورہ علاقے میں بھورے ریچھ کی 150 سال بعد جھلک پر جانوروں کے حقوق کے لیے کام کرنے والے ماہرین حیران ہیں تاہم کئی ماہرین نے نایاب نسل کے ریچھ کی موجودگی پر خوشی کا اظہار بھی کیا۔

ابھی یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ مذکورہ ریچھ اسپین کے علاقے میں کیسے آیا تاہم اس حوالے سے ماہرین تحقیقات کا جلد ہی آغاز کریں گے۔

پروڈکشن کمپنی کی جانب سے جاری کی گئی ویڈیو میں بھورے ریچھ کو کھیلتے اور اپنی بھوک مٹانے کے لیے غذا تلاش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں