شائستہ بانو مسابقتی کمیشن پاکستان کی قائم مقام چیئرپرسن مقرر

اپ ڈیٹ 05 مئ 2020
انہوں نے یونیورسٹی آف لندن کے کنگ کالج سے معاشیات برائے مسابقتی قانون میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کررکھی ہے—فائل فوٹو: اے پی پی
انہوں نے یونیورسٹی آف لندن کے کنگ کالج سے معاشیات برائے مسابقتی قانون میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کررکھی ہے—فائل فوٹو: اے پی پی

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے شائستہ بانو گیلانی کو مسابقتی کمیشن پاکستان (سی سی پی) کی قائم مقام چیئرپرسن تعینات کردیا۔

وفاقی کابینہ کے 28 اپریل کو ہونے والے اجلاس میں قائم مقام چارج کی بنیاد پر شائستہ بانو کی تعیناتی کی منظوری دی گئی تھی جس کا نوٹیفکیشن محکمہ خزانہ نے 4 مئی کو جاری کیا۔

شائستہ بانو گیلانی نے یونیورسٹی آف لندن کے کنگ کالج سے معاشیات برائے مسابقتی قانون میں ماسٹرز کی ڈگری اور قائد اعظم یونیورسٹی اسلام آباد سے فنانس میں ماسٹرز ان بزنس ایڈمنسٹریشن کی ڈگری حاصل کی ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومتی اپیل منظور، عدالت نے چیئرپرسن مسابقتی کمیشن کو عہدے سے ہٹادیا

اس کے علاوہ وہ 2006 سے برطانیہ کی ایسوسی ایٹ چاٹرڈ سرٹیفائیڈ اکاؤننٹ بھی ہیں۔

انہوں نے 2007 تک سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن پاکستان (ایس ای سی پی) میں بحیثیت ڈپٹی رجسٹرار کمنپنیز کام کیا اور پھر اسی برس مسابقتی کمیشن پاکستان میں شمولیت اختیار کرلی۔

سی سی پی میں بحیثیت ڈائریکٹر جنرل آف کارٹلز اینڈ ٹریڈ ابیوز انہوں نے متعدد اہم تحقیقات، معائنوں کی سربراہی کی۔

اس کے علاوہ وسیع تر صنعتوں اور معاشی شعبوں مثلاً ٹیلی کمیونکیشنز، الیکٹرانک میڈیا، بجلی کی پیداوار اور ترسیل، ایل پی جی، سی این جی، چینی، سیمنٹ، اسٹاک ایکسچینج اور پٹ سن کے کارخانوں سے متعلق متعدد انکوائری رپورٹس بھی تحریر کیں۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم نے کابینہ کی منظوری کے بغیر ہونے والی تعیناتیوں کی تفصیلات طلب کرلیں

ان تحقیقات، تفتیشوں اور انکوائری رپورٹس کے نتیجے میں بڑے کارٹلز اور استحصال کے طریقوں سے پردہ اٹھا تھا۔

اپریل 2019 میں انہیں مسابقتی کمیشن پاکستان کا رکن تعینات کیا گیا تھا۔


یہ خبر 5 مئی 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں