دنیا بھر میں کورونا سے 90 ہزار طبی رضاکار بھی متاثر

اپ ڈیٹ 07 مئ 2020
عالمی تنظیم کے مطابق کورونا سے متاثر رضاکاروں کی اصل تعداد زیادہ ہوسکتی ہے —فوٹو: رائٹرز
عالمی تنظیم کے مطابق کورونا سے متاثر رضاکاروں کی اصل تعداد زیادہ ہوسکتی ہے —فوٹو: رائٹرز

نرسز اور طبی رضاکاروں کی عالمی تنظیم انٹرنیشنل کونسل آف نرسز (آئی سی این) نے کہا ہے کہ 6 مئی تک دنیا بھر میں 90 ہزار طبی رضاکار کورونا سے متاثر جب کہ 260 نرسز ہلاک ہوچکے تھے۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق آئی سی این کے عہدیداروں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ دنیا بھر میں کورونا سے متاثر ہونے والے طبی کارکنان کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔

آئی سی این کے مطابق دنیا بھر میں کورونا سے متاثر ہونے والے مذکورہ 90 ہزار طبی کارکنان میں سے ہزاروں رضاکار ایسے ہیں جو ایک سے زائد بار بھی کورونا میں مبتلا ہوئے اور اپریل کے بعد رضاکاروں کے متاثر ہونے میں اضافہ دیکھا گیا۔

آئی سی این نے اپریل کے آغاز میں بتایا تھا کہ دنیا بھر میں 23 ہزار تک طبی کارکنان کورونا سے متاثر جب کہ 100 نرسز ہلاک ہوچکے ہیں، تاہم اب ایک ماہ بعد ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد سمیت متاثرہ افراد کی تعداد بھی تین گنا بڑھ چکی ہے۔

آئی سی این نے یہ وضاحت نہیں کہ کورونا سے ہلاک ہونے والے 260 نرسز میں خواتین نرسز کتنی تھیں اور مرد نرسز کتنے تھے، اسی طرح کورونا سے متاثر ہونے والے 90 ہزار طبی کارکنان سے متعلق بھی وضاحت نہیں کی گئی کہ ان میں سے نرسز کتنے تھے اور دیگر طبی تکنیکی عملے کے کتنے رضاکار شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اٹلی میں تقریبا 3 ہزار طبی رضاکار بھی کورونا کا شکار

آئی سی این کے چیف ایگزیکٹو افسر (سی ای او) ہاورڈ کاٹن نے دنیا بھر کی حکومتوں کی جانب سے طبی رضاکاروں سے متعلق شفاف ڈیٹا فراہم نہ کرنے کی شکایت کرتے ہوئے کہا کہ حکومتوں کی جانب سے طبی کارکنان کے ڈیٹا کو خفیہ رکھنے سے خدشہ پیدا ہوگیا ہے کہ متاثرہ کارکنان کی تعداد 90 ہزار سے کہیں زیادہ ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ اب تک دنیا بھر میں 35 لاکھ سے زائد افراد کورونا سے متاثر ہو چکے ہیں اور اگر ان متاثرہ افراد میں طبی رضاکاروں کا محض 6 فیصد حصہ شامل کیا جائے تو بھی یہ تعداد 2 لاکھ تک پہنچ جائیں گی، تاہم اب تک مختلف ذرائع سے دستیاب ہونے والی معلومات کے مطابق دنیا بھر میں 90 ہزار طبی کارکنان وائرس کا شکار بن چکے ہیں۔

ہاورڈ کاٹن کے مطابق اس وقت طبی رضاکار کورونا وائرس کے پہلے ہدف کے طور پر کام کر رہے ہیں اور دنیا بھر میں زیادہ تر کارکنان حفاظتی لباس کی عدم دستیابی و فراہمی کے بغیر ہی خدمات سر انجام دے رہے ہیں، جس وجہ سے وہ وائرس کا پہلا ہدف ہیں۔

انہوں نے دنیا کے تمام ممالک کی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ طبی رضاکاروں کو حفاظتی آلات فراہم کرنے سمیت ان سے متعلق شفاف ڈیٹا کی فراہمی کو بھی یقینی بنائیں۔

آئی سی این نے مذکورہ ڈیٹا کو دنیا کے 30 ممالک سے مختلف ذرائع سے حاصل کیا، مجموعی طور پر مذکورہ تنظیم دنیا کے 130 ممالک میں مختلف ہیلتھ ورکرز تنظیموں کے ساتھ مل کر کام کرتی ہے۔

مزید پڑھیں: بنگلہ دیش میں 250 سے زائد ڈاکٹر کورونا کا شکار

اس تنظیم میں دنیا بھر سے 2 کروڑ طبی رضاکار رجسٹرڈ ہیں اور یہ تنظیم نرسز کے علاوہ دیگر طبی رضاکاروں کے حقوق کے حوالے سے بھی کام کرتی ہے۔

خیال رہے کہ کورونا وائرس کی وبا دسمبر 2019 میں شروع ہونے سے لے کر اب تک دنیا کے درجنوں ممالک میں نہ صرف طبی رضاکار کورونا کا شکار بن کر ہلاک ہوچکے ہیں بلکہ درجنوں ڈاکٹرز بھی کورونا کے باعث ہلاک ہوچکے ہیں۔

چین، امریکا، برطانیہ، اٹلی، اسپین، پاکستان اور بھارت سمیت کئی ممالک میں نہ صرف طبی رضاکار کورونا کے باعث زندگی کی بازی ہار چکے ہیں بلکہ کئی ڈاکٹرز بھی اپنی زندگیوں کا نظرانہ دے چکے ہیں۔

کورونا وائرس سے دنیا بھر میں 7 مئی کی دوپہر تک متاثرہ افراد کی تعداد 37 لاکھ 68 ہزار سے زائد جب کہ ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 2 لاکھ 64 ہزار سے زائد ہو چکی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں