ڈونلڈ ٹرمپ کا ملازم کورونا وائرس کا شکار

اپ ڈیٹ 08 مئ 2020
وائٹ ہاؤس کے مطابق امریکی صدر کا دوبارہ ٹیسٹ کیا گیا—فوٹو:اے پی
وائٹ ہاؤس کے مطابق امریکی صدر کا دوبارہ ٹیسٹ کیا گیا—فوٹو:اے پی

وائٹ ہاؤس سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایک ملازم کا کورونا وائرس ٹیسٹ مثبت آیا ہے جبکہ امریکی صدر کا ٹیسٹ منفی آیا ہے۔

وائٹ ہاؤس کے ترجمان ہوگن گیڈلے نے اپنے بیان میں کہا کہ 'وائٹ ہاؤس کے میڈیکل یونٹ نے حال ہی میں آگاہ کیا ہے کہ وائٹ ہاؤس کے کیمپس میں کام کرنے والے امریکی فوج کے ایک اہلکار کا کورونا وائرس ٹیسٹ مثبت آیا ہے'۔

مزید پڑھیں:ڈونلڈ ٹرمپ کے ’کورونا ٹیسٹ‘ کے نتائج آگئے

ان کا کہنا تھا کہ 'صدر اور نائب صدر کا ٹیسٹ منفی آگیا ہے اور ان کی صحت بہترین ہے'۔

وائٹ ہاؤس میں تعینات ملازم فوج کی اہم یونٹ کے رکن ہیں اور صدر اور اکثر ان کے اہل خانہ کے ساتھ کام کرتے ہیں۔

سی این این کے مطابق ٹرمپ کو جب آگاہ کیا گیا کہ ان کے ملازم کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے تو وہ پریشان تھے اور پھر وائٹ ہاؤس کے ڈاکٹروں نے ان کا دوبارہ ٹیسٹ کیا۔

امریکی محکمہ دفاع کا کہنا تھا کہ یہ نیوی اہلکار کو 'گھر میں قرنطینہ کیا جائے گا اور ضرورت کے مطابق طبی امداد دی جائے گی'۔

وائٹ ہاؤس نے صدر کی جانب سے قرنطینہ کرنے سے متعلق کچھ بتانے سے گریز کیا۔

خیال رہے کہ ماضی میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملنے والے کئی افراد کا ٹیسٹ مثبت آچکا ہے لیکن اس طرح کے قریبی اہلکار کے ٹیسٹ سے ٹرمپ کے کئی ہفتوں بعد لاک ڈاؤن ختم کرکے معمول کی سرگرمیاں بحال کرنے کے منصوبے پر معمولی اثر پڑے گا۔

یہ بھی پڑھیں:ڈونلڈ ٹرمپ کو بھی کورونا وائرس کا ٹیسٹ کرانا پڑ گیا

امریکی میڈیا نے گزشتہ روز اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ نے فیصلہ کیا تھا کہ وہ سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونشنز (سی ڈی سی) کی امریکا کو دوبارہ کھولنے کے لیے دی گئی حکمت عملی پر عمل نہیں کرے گی۔

سی ڈی سی کی حکمت عملی میں کہا گیا تھا کہ معمول کی سرگرمیوں کو بتدریج بحال کیا جائے اور انتظامیہ پر زور دیا تھا کہ اسکول اور چرچ کو دوبارہ نہ کھولیں۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ مسلسل کہتے رہے ہیں وہ امریکی معیشت کو فوری طور پر دوبارہ کھول دوں گا۔

سی ڈی سی کے عہدیداروں نے میڈیا کو بتایا کہ وائٹ ہاؤس نے ہمیں 17 صفحات کی یہ دستاویز مرتب کرنے کے لیے کہا تھا لیکن انہوں نے اشارہ دیا تھا کہ ان کی تجاویز پر عمل نہیں کیا جاسکے گا۔

کانگریس کی سماعت کے دوران طبی ماہرین نے کہا تھا کہ اچانک سے لاک ڈاؤن کھولنا غیر ذمہ داری ہوگی۔

مزید پڑھیںں:امریکا میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد اٹلی سے زیادہ ہوگئی

سماعت میں یو ایس نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف الرجی اینڈ انفیکشنز (این آئی اے آئی ڈی) کے سربراہ ڈاکٹر انتھونی فوکی کو بھی پیش ہونا تھا لیکن وائٹ ہاؤس نے انہیں روک دیا۔

ریزولو ٹو سیو لائف کے صدر اور چیف ایگزیکٹو اور سی ڈی سی کے سابق سربراہ ڈاکٹر ٹام فریڈن نے کانگریس کے پینل کو بتایا کہ 'وبا کا مستقبل میں دوبارہ پھیلنا خارج از امکان نہیں ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ہم اس کے لیے تیار ہوں گے یہ خارج از امکان ہے'۔


یہ خبر ڈان اخبار میں 8 مئی 2020 کو شائع ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں