بلوچستان میں لاک ڈاؤن کو اسمارٹ لاک ڈاؤن میں تبدیل کرنے کی منظوری دے دی گئی۔

وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا۔

مزید پڑھیں: بلوچستان کا کورونا کے صرف مشتبہ مریضوں کے ٹیسٹ کا فیصلہ

اجلاس میں صوبے بھر میں لاک ڈاون کو اسمارٹ لاک ڈاون میں تبدیل کرنے کی منظوری دے دی گئی جس کے تحت صبح 3 بجے سے شام 5 بجے تک مارکیٹ کھولنے کی اجازت ہوگی۔

بلوچستان حکومت کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے اسمارٹ لاک ڈاؤن سے متعلق ٹوئٹ میں بتایا کہ صوبے بھر میں دوکاندار اور تاجر تنظیمیں احتیاطی تدابیر کے ساتھ ایس او پیز پرعملدرآمد کے پابند ہوں گے۔

انہوں نے واضح کیا کہ ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والے کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی۔

علاوہ ازیں صوبائی وزرا سلیم کھوسہ، مبین خان خلجی اور اصغر خلجی نے انجمن تاجران کی مختلف تنظیمیں کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ہم اسمارٹ لاک ڈاؤن کی جانب جا رہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ لوگوں اور تاجروں کی مشکلات کے پیش نظر کچھ کاروبار کھول رہے ہیں اور اسمارٹ لاک ڈاؤن عید تک ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ دکانیں سحری سے شام 5 بجے تک کھلی رہیں گی جبکہ ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کروایا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا کے پھیلاؤ میں ووہان مارکیٹ کا کردار واضح ہے، عالمی ادارہ صحت

اس ضمن میں انہوں نے مزید بتایا کہ ایک دکان میں 4 سے زائد خریدار نہیں جا سکیں گے اور ایس او پیز پر عملدرآمد نہ کرنے والی دکان اور مارکیٹ سیل کر دی جائے گی۔

اس موقع پر انجمن تاجران نے حکومتی اراکین کو اسمارٹ لاک ڈاؤن کے دوران اپنے ہر ممکن تعاون کو یقین دلایا اور کہا کہ وہ اس پر حکومت کے ساتھ بھر پور تعاون کر کے چلیں گے۔

دنیا بھر میں لاکھوں لوگوں کو متاثر و ہلاک کرنے والے مہلک کورونا وائرس کا پاکستان میں پھیلاؤ تیزی سے بڑھ رہا ہے اور آج مزید نئے کیسز سامنے آنے کے بعد مجموعی طور پر مصدقہ کیسز کی تعداد 26 ہزار 806 ہوگئی جبکہ اموات 611 تک پہنچ گئیں۔

مزیدپڑھیں: 'حکومت بلوچستان صوبے میں کورونا کے تمام ٹیسٹ خود کر رہی ہے'

ملک میں 26 فروری کو کورونا وائرس کا پہلا کیس کراچی میں سامنے آنے کے بعد جہاں ابتدائی طور پر اس وائرس کا پھیلاؤ کم تھا وہی گزشتہ 10 روز میں اس میں کافی تیزی دیکھی جارہی ہے۔

اگر بلوچستان کی بات کی جائے تو صوبے میں کورونا وائرس کے مجموعی کیسز کی تعداد ایک ہزار 725 ہے جبکہ 24 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

صحتیاب افراد

دوسری جانب پاکستان میں جس طرح کیسز میں اضافہ ہورہا ہے اسی طرح اس سے صحتیاب ہونے والوں کی تعداد بھی بڑھ رہی ہے۔

اگرچہ ملک میں مجموعی کیسز میں اموات کی شرح تقریباً 2.3 فیصد ہے تو وہی صحتیاب ہونے والوں کی شرح تقریباً 30 فیصد ہے جو دیگر مریضوں کے لیے اُمید کی کرن ہے۔

ان صحتیاب مریضوں کی تعداد کو دیکھیں تو گزشتہ 24 گھنٹون کے دوران ایک ہزار 66 افراد نے اس وائرس کو شکست دی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں