ایران میں مزید ہلاکتیں، وائرس مزید پھیلنے کا خطرہ بڑھ گیا

11 مئ 2020
ایران میں 11اپریل سے لاک ڈاؤن میں نرمی کردی گئی تھی— فوٹو: اے ایف پی
ایران میں 11اپریل سے لاک ڈاؤن میں نرمی کردی گئی تھی— فوٹو: اے ایف پی

ایران میں کورونا وائرس سے مزید 51افراد ہلاک ہو گئے ہیں اور ملک گیر لاک ڈاؤن میں نرمی کے ایک ماہ بعد دوبارہ وائرس کے پھیلاؤ کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

ایرانی حکام نے جنوب مغربی صوبے خوزستان میں وائرس کے کیسز تیزی سے رپورٹ ہونے کے بعد وہاں لاک ڈاؤن میں نرمی کے فیصلے کو واپس لے لیا ہے۔

مزید پڑھیں: کورونا کی نئی لہر کا خدشہ، دنیا میں کیسز کی تعداد 41 لاکھ سے زائد

وزارت صحت کے ترجمان کیانوش جہانپور نے کہا کہ اس صورتحال کو کسی بھی لحاظ سے اچھا تصور نہیں کیا جا سکتا، یہ وائرس ملک میں کچھ عرصے تک رہے گا۔

یاد رہے کہ مشرق وسطیٰ میں ایران وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے جہاں اب تک ایک لاکھ سے زائد افراد وائرس سے متاثرہ ہو چکے ہیں جبکہ 6ہزار 640 موت کے منہ میں جا چکے ہیں۔

ایران نے یکم اپریل سے لاک ڈاؤن میں مرحلہ وار نرمی کا اعلان کیا تھا اور اس کے بعد سے کم خطرے کے حامل علاقوں میں مساجد کھول دی گئی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب میں ایک ہی دن میں ریکارڈ نئے کیسز

لیکن وزیر صحت نے بتایا کہ صوبہ خوزستان اور کسی حد تک دارالحکومت تہران میں ہمیں خطرناک صورتحال کا سامنا ہے اور دونوں ہی مقامات اس وقت شدید خطرے کی زد میں ہیں۔

دارالحکومت تہران میں کورونا وائرس ٹاسک فورس کے رکن نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا کہ تہران میں وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے نافذ موجودہ طریقہ کارگر نہیں اور اس سے بڑی تباہی کا اندیشہ ہے۔

علی مہر نے کہا کہ کاروبار کھل گئے ہیں اور لوگ وائرس کے حوالے سے پروٹوکول کو بھول گئے ہیں، شاید موجودہ صورتحال میں معمولات زندگی کی طرف لوٹنا قبل از وقت ہے۔

ادھر خوزستان میں وائرس کے پھیلاؤ کے بعد یہ امید دم توڑ گئی ہے کہ کورونا وائرس گرمیوں میں ختم ہو جائے گا۔

مزید پڑھیں: روس: وائرس سے متاثرہ مریضوں کے ہسپتال میں آگ لگنے سے ایک شخص ہلاک

خوزستان کے گورنر علی شریعتی نے کہاکہ 9 کاؤنٹیز میں حکومتی اداروں، غیرضروری کاروباروں اور بینکوں کو دوبارہ بند کرنا پڑے گا۔

انہوں نے کہاکہ اس کا مقصد وائرس کا پھیلاؤ روکنا ہے تاکہ صورتحال ہمارے قابومیں رہے اور اب نیا لاک ڈاؤن اگلے نوٹس تک نافذ العمل رہے گا۔

دوسری جانب ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ آئندہ ہفتے سے اسکول جزوی طور پر کھول دیے جائیں گے، اس کا اطلاق ان طلبا پر ہو گا جو اپنے اساتذہ سے مشورہ لینا چاہتے ہیں اور حاضری زیادہ اہم نہیں ہو گی۔

واضح رہے کہ لاک ڈاؤن میں نرمی کے باوجود ایران میں یونیورسٹیز، سینما اور اسٹیڈیم بدستور بند ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ایوانکا ٹرمپ کی پرسنل سیکریٹری میں بھی کورونا وائرس کی تصدیق

وزیر صحت جہانپور نے بتایا کہ مزید ایک ہزار 383افراد میں وائرس کی تشخیص ہوئی جس کے بعد ملک میں وائرس سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد بڑھ کر ایک لاکھ 7ہزار 603 ہو گئی ہے جس میں سے 86ہزار سے زائد صحتیاب ہو چکے ہیں جبکہ 2ہزار 675 کی حالت نازک ہے۔

ایران اور بیرون ملک موجود ماہرین نے ایران میں مرنے والوں کی تعداد پر شکوک و شبہات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں ہلاکتوں کی تعداد حکومتی اعدادوشمار سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں