مسجد الحرام میں تیسری توسیع کا کام دوبارہ شروع

اپ ڈیٹ 14 مئ 2020
مسجد الحرام میں تیسری توسیع کا کام دوبارہ شروع کردیا گیا، فوٹو: اے ایف پی
مسجد الحرام میں تیسری توسیع کا کام دوبارہ شروع کردیا گیا، فوٹو: اے ایف پی

حرمین شریفین کی جنرل پریذیڈنسی نے مسجد الحرام کی تیسری توسیع کے منصوبے پر کام دوبارہ شروع کرنے کی اجازت دے دی۔

عربی خبررساں ادارے اردو نیوز کی رپورٹ کے مطابق مسجد نبوی کی جنرل پریڈیذنسی کے پروجیکٹ اینڈ انجینیئرنگ شعبے کی جانب سے مسجد الحرام کی تیسری توسیع کے باقی کاموں کو مکمل کرنے کا لائسنس جاری کر دیا گیا ہے۔

پروجیکٹ اینڈ انجینیئرنگ شعبے کی جانب سے بتایا گیا کہ دوبارہ شروع ہونے والے کاموں میں چھتوں کی آرائش کے لیے ماربل کی تنصیب، صحن میں موجود محرابوں کی آرائش، مرکزی دروازے کی تکمیل اور دیگر اہم امور شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس: سعودی عرب کا مساجد میں نماز تراویح کی ادائیگی پر پابندی کا اعلان

واضح رہے کہ مسجد الحرام میں نمازیوں کی کم تعداد کو مدنظر رکھتے ہوئے متعلقہ حکام کی جانب سے ہم آہنگی اور کوششوں کے بعد باقی کاموں کے منصوبے کی تکمیل کے لیے عملدرآمد پر تبادلہ خیال کیا گیا جو پہلے روک دیے گئے تھے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی خواہش ہے کہ زائرین حرم کو ہر طرح کی راحت اور آرام کا ماحول فراہم کیا جائے۔

جس کے لیے مجوزہ محکموں کی جانب سے مکمل تعاون کے ساتھ حرمین شریفین کے متعلقہ منصوبوں کی تکمیل اور کورونا وائرس سے بچاؤ اور دیگر حفاظتی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

فوٹو: سعودی گیزٹ
فوٹو: سعودی گیزٹ

خیال رہے کہ مسجد الحرام کے تیسرے توسیعی منصوبے کی تکمیل کے بعد یہاں بیک وقت 2 لاکھ 80 ہزار افراد نماز ادا کرسکیں گے۔

واضح رہے کہ 24 مارچ کو سعودی عرب میں وائرس سے پہلی موت کی تصدیق ہوئی تھی۔

سعودی عرب نے رواں سال مارچ میں کورونا وائرس کے خدشات کے باعث عمرے کی ادائیگی عارضی طور پر معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

کورونا وائرس کے عدم پھیلاؤ کے لیے وزارت مذہبی امور نے اعلان کیا تھا کہ اس سال رمضان المبارک کے دوران مساجد میں نماز تراویح کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے حفاظتی تدابیر کے طور پر لوگوں کو نماز تراویح گھروں میں ادا کرنے کا حکم دیا گیا تھا کیونکہ مساجد میں نمازوں کی ادائیگی اس وقت تک معطل رہے گی جب تک کورونا وائرس کی وبا کا اختتام نہیں ہوجاتا۔

سعودی عرب کی حکومت نے مارچ کے آغاز میں ہی کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے لاک ڈاؤن نافذ کردیا تھا، جسے اپریل کے وسط تک مزید سخت کرتے ہوئے مکہ سمیت کئی شہروں میں کرفیو بھی نافذ کردیا گیا تھا۔

جبکہ سعودی حکومت نے ماہ رمضان کے پیش نظر سخت لاک ڈاؤن و کرفیو میں نرمی کا اعلان کیا تھا، جبکہ محدود افراد کو صبح 9 سے شام 5 بجے تک گھروں سے نکلنے کی اجازت دے گئی اور مسجد الحرام اور مسجد نبوی میں نماز تراویح بھی پڑھنے کی اجازت دے تھی۔

جہاں دنیا بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 40 لاکھ کے قریب پہنچ گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب میں عید الفطر کی تعطیلات کے دوران کرفیو کا اعلان

وہیں سعودی عرب کے حوالے سے بات کی جائے تو ملک میں 42 ہزار سے زائد افراد وائرس کا شکار ہوچکے ہیں۔

علاوہ ازیں حکام کی جانب سے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق 15 ہزار سے زائد مریض صحتیاب اور 264 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

چند روز قبل سعودی عرب میں ایک ہی دن میں ایک ہزار 912 ریکارڈ نئے کیسز سامنے آئے تھے۔

تصدیق شدہ نئے کیسوں میں سے 35 فیصد سعودی شہری تھے۔

رواں سال مارچ میں کورونا وائرس کے خدشات کے باعث عمرے کی ادائیگی عارضی طور پر معطل کرنے کا اعلان کیاگیا تھا۔ فوٹو: ٹوئٹر
رواں سال مارچ میں کورونا وائرس کے خدشات کے باعث عمرے کی ادائیگی عارضی طور پر معطل کرنے کا اعلان کیاگیا تھا۔ فوٹو: ٹوئٹر

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں