کورونا وائرس اونچی آواز میں بولنے سے بھی پھیل سکتا ہے، تحقیق

اپ ڈیٹ 14 مئ 2020
تحقیق میں بتایا گیا کہ کورونا وائرس بولنے سے بھی پھیل سکتا ہے— فوٹو: اے پی
تحقیق میں بتایا گیا کہ کورونا وائرس بولنے سے بھی پھیل سکتا ہے— فوٹو: اے پی

ویسے تو کہا جارہا تھا کہ احتیاطی تدابیر اختیار نہ کی جائیں اور سماجی فاصلے کا خیال نہ رکھا جائے تو کورونا تیزی سے پھیل سکتا ہے لیکن اب سائنسدانوں نے یہ انکشاف بھی کردیا کہ بولنے کے دوران منہ سے نکلنے والی ننھے ذرات فضا میں 10 منٹ سے زائد وقت کے لیے معلق رہ سکتے ہیں اور اس سے کوئی دوسرا بھی اس وائرس کا شکار ہوسکتا ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق امریکا کے ذیابیطس، نظام ہاضمہ اور گردے کے امراض کے نیشنل انسٹیٹیوٹ میں ایک تحقیق کی گئی، جہاں ایک شخص نے ایک بند ڈبے میں 25 سیکنڈ تک زور زور سے ’صحت مند رہیں‘ کا جملہ بولا۔ْ

سائنسدانوں نے زور سے بولنے کے نتیجے میں منہ سے نکلنے والے انتہائی ننھے ذرات کا لیزر پراجیکٹ کے ذریعے جائزہ لیا جس سے یہ انکشاف ہوا کہ تقریر یا اونچی آواز میں بولنا بھی کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا سبب بن سکتا ہے۔

یہ تحقیق امریکا کی نیشنل اکیڈمی آف سائنس کے جریدے میں شائع ہوئی، جس میں انکشاف کیا گیا کہ یہ ذرات فضا میں 12 منٹ تک زندہ رہے۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس شاید کبھی ختم نہ ہوسکے، عالمی ادارہ صحت کا انتباہ

سائنس دانوں نے لعاب میں وائرس کی مقدار کو مد نظر رکھتے ہوئے اندازہ لگایا کہ ایک منٹ اونچا بولنے سے وائرس زدہ ایک ہزار ذرات منہ سے نکلتے ہیں جو بند ماحول میں 8 منٹ تک موجود رہ سکتے ہیں اور وائرس کے پھیلاؤ کا باعث بن سکتے ہیں۔

تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ دھیمی آواز میں بات کرنے سے منہ سے باہر آنے والے وائرس زدہ ذرات کی تعداد بھی کم ہوگی۔

محققین کا کہنا تھا کہ اس سے تصدیق ہوتی ہے کہ بات چیت سے وائرس کی منتقلی ہوسکتی ہے اس لیے ماسک کا استعمال لازمی قرار دیا جائے۔

خیال رہے کہ دنیا بھر میں 43 لاکھ سے زائد افراد کو متاثر اور 2 لاکھ 97 ہزار سے زائد اموات کا سبب بننے والا مہلک کورونا وائرس پاکستان میں تیزی سے پھیل رہا ہے اور اب تک ملک میں مجموعی طور پر 36 ہزار 546 کیسز سامنے آچکے ہیں جبکہ 779 اموات بھی ہوچکی ہیں۔

سرکاری سطح پر فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق آج ابھی تک 1161 نئے کیسز کا اضافہ ہوا ہے۔

26 فروری 2020 کو پاکستان میں کورونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آیا تھا، جس کے بعد سے اب تک کے ڈھائی ماہ سے زائد کے عرصے میں کورونا وبا کے پھیلاؤ میں وقت کے ساتھ ساتھ تیزی دیکھنے میں آئی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں