پیشن میں پولیو ٹیم پر حملہ، پولیس اہلکار ہلاک
کوئٹہ: بلوچستان کے علاقے پیشن میں مسلح حملہ آوروں نے منگل کے روز پولیو ٹیم پر حملہ کردیا جسکے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار ہلاک ہوگیا۔
مقامی پولیس افسر عبداللہ خان کے مطابق پیشن بازار میں ہونے والے اس واقعے میں ہلاک ہونے والے اہلکار کی شناخت شاہ محمد کے نام سے ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حملہ آور واردات کے بعد فرار ہوتے ہوئے پولیس اہلکار کا ہتھیار بھی ساتھ لے گئے۔ حملے میں پولیو ٹیم محفوظ رہی۔
واقعے کے بعد پولیس اور لیویز اہلکار موقع واردات پر پہنچ گئے جبکہ اس حوالے سے تحقیقات جاری ہیں۔
خیال رہے کہ پیشن پولیو کے حوالے سے ہائی رسک ایریاز میں شمار ہوتا ہے۔
محکمہ صحت نے حملے کے بعد پولیو مہم کو روک دیا ہے۔ اس مہم کو آغاز پیر کے روز ہوا تھا جسے بدھ تک جاری رہنا تھا۔
پاکستان میں پولیو ٹیموں پر اس سے پہلے پہلے بھی متعدد حملے کیے جاچکے ہیں۔
20 مئی کو باجوڑ ایجنسی میں پیش آنے والے واقعے کے دوران ایک لیویز اہلکار ہلاک ہوگیا تھا۔
پاکستان کو پولیو سے پاک کرنے کی مہم کو گزشتہ کئی سالوں سے رکاوٹوں کا سامنا ہے کیونکہ یہاں کے قدامت پسند معاشرے میں خیال کیا جاتا ہے کہ مہم کی آڑ میں مسلمان آبادی کنڑول کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
خیال رہے کہ پاکستان، نائجیریا اور افغانستان دنیا کے تین ایسے ممالک ہیں، جہاں پولیو ابھی تک موذی مرض کے طور پر برقرار ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق پاکستان میں 2011 میں پولیو کے 198 کیس سامنے آئے جو کہ ایک دہائی سے زائد عرصے میں سب سے زیادہ سامنے آنے والے اعداد و شمار تھے اور یہ دنیا میں کسی بھی ملک کے مقابلے میں سب سے زیادہ کیسز تھے۔












لائیو ٹی وی
تبصرے (2) بند ہیں