امریکا نے خلائی تجربات کیلئے بغیر پائلٹ، دوبارہ قابل استعمال ڈرون کو خلا میں بھیج دیا

شائع May 18, 2020
امریکی ایئر فورس کے سیکریٹری باربرا بیریٹ نے رواں ماہ کے آغاز میں بتایا کہ یہ ڈرون ایک انتہائی خفیہ منصوبہ ہے —
 فوٹو:اے پی
امریکی ایئر فورس کے سیکریٹری باربرا بیریٹ نے رواں ماہ کے آغاز میں بتایا کہ یہ ڈرون ایک انتہائی خفیہ منصوبہ ہے — فوٹو:اے پی

واشنگٹن: امریکی فضائیہ نے اتوار کے روز اپنے دوبارہ قابل استعمال ہائی ٹیک ڈرون 'ایکس 37 بی' کو اپنے چھٹے خفیہ مشن کے لیے خلا میں بھیج دیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق امریکی ایئر فورس نے بتایا کہ یہ ڈرون امریکی خلائی پروگرام کے ذریعہ 2011 میں ریٹائرڈ کیے گئے خلائی شٹلز کے چھوٹے ورژن سے ملتا جلتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ کئی مہینے مدار میں گزارے گا جہاں یہ کئی تجربات کرے گا۔

مزید پڑھیں: خلا میں ریکارڈ مدت تک رہنے والی خاتون زمین پر واپس آگئیں

سکریٹری دفاع مارک ایسپر نے ڈرون کے تجربے کے فوری بعد ہی ٹوئٹ میں کہا کہ 'X-37B دوبارہ قابل استعمال خلائی جہاز کے چھٹے مشن پر مبارکباد‘۔

اٹلس وی لانچ کی ایک بہت بڑی گاڑی نے صبح 9 بج کر 55 منٹ پر زمین کو ہلا دینے والی دہاڑ کے ساتھ ڈرون کو روانہ کیا، جسے اوربٹل ٹیسٹ وہیکل (او ٹی وی) کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔

امریکی ایئر فورس کے سیکریٹری باربرا بیریٹ نے رواں ماہ کے آغاز میں بتایا تھا کہ یہ ڈرون ایک انتہائی خفیہ منصوبہ ہے۔

باربرا بریٹ جنہوں نے حال ہی میں امریکی خلائی فورس بھی بنائی ہے، کا کہنا تھا کہ ڈرون ایک چھوٹے فالکن سیٹ-8 نامی ریسرچ سیٹلائٹ کو تعینات کرے گا تاکہ مزید تجربات کیے جاسکیں۔

یہ بھی پڑھیں: خلا میں اسپیس اسٹیشن بنانے کیلئے چین نے راکٹ اور پروٹو ٹائپ لانچ کردیا

انہوں نے کہا تھا کہ ’یہ ایکس 37 بی مشن کسی بھی دیگر سابقہ مشن کے مقابلے میں زیادہ تجربات کرے گا‘۔

تجربات میں بیجوں اور دیگر مواد پر تابکاری کے اثرات کی جانچ، شمسی توانائی کو ریڈیو فریکوینسی مائکروویو توانائی میں تبدیل کرنا، جو زمین پر منتقل کی جاسکتی ہے، شامل ہیں۔

ایکس 37 بی کی 29 فٹ (9 میٹر) لمبائی ہے جس کا پنکھ 15 فٹ (4.5 میٹر) ہے۔

پینٹاگون نے ڈرون کی تصاویر شائع کی ہیں تاہم اب تک اس کے مشن اور صلاحیتوں کے بارے میں چند ہی تفصیلات سامنے آئی ہیں۔

۔

کارٹون

کارٹون : 13 نومبر 2024
کارٹون : 12 نومبر 2024