انسانی حقوق کے لیے قائم قومی کمیشن سال بھر سے فعال نہ ہوسکا

اپ ڈیٹ 19 مئ 2020
این سی ایچ آر کے چیئرمین اور ممبران کی چار سالہ میعاد گذشتہ سال 30 مئی کو ختم ہوگئی تھی۔ فوٹو بشکریہ فیس بک
این سی ایچ آر کے چیئرمین اور ممبران کی چار سالہ میعاد گذشتہ سال 30 مئی کو ختم ہوگئی تھی۔ فوٹو بشکریہ فیس بک

اسلام آباد: نیشنل کمیشن فار ہیومن رائٹس (این سی ایچ آر) قائم ہونے کے ایک سال گزرنے کے باوجود فعال نہیں ہوسکا۔

واضح رہے کہ این سی ایچ آر کے چیئرمین اور ممبران کی چار سالہ مدت گزشتہ سال 30 مئی کو ختم ہوگئی تھی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کی تعمیل کرتے ہوئے پاکستان نے پیرس اصولوں کے مطابق 2012 کے ایکٹ 16 کے ذریعے این سی ایچ آر قائم کیا تھا۔

واضح رہے کہ پیرس اصول انسانی حقوق کے تحفظ اور فروغ کے لیے قومی اداروں کی حیثیت اور اس فرائض سے متعلق ہیں جو اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن نے 1992 میں اور بعد میں 1993 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ایک قرار داد کے ذریعے منظور کیے تھے۔

مزید پڑھیں: قومی کمیشن برائے انسانی حقوق 6 ماہ سے غیر فعال

یہ کمیشن ملک میں بین الاقوامی معاہدوں اور آئین کے مطابق انسانوں کے حقوق کی حفاظت یا فروغ کے لیے کام کرتا ہے۔

مذکورہ کمیشن حکومت کے بجائے آزاد حیثیت میں کام کرتا ہے اور براہِ راست پارلیمان کو جوابدہ ہے جبکہ کمیشن کی مالیاتی اور کارکردگی رپورٹس بھی سالانہ بنیادوں پر منظوری کے لیے پارلیمان میں پیش کی جاتی ہیں۔

این سی ایچ آر کے بنیادی فرائض اور اختیارات میں افراد یا اداروں کی طرف سے دائر درخواستوں پر، یا از خود کارروائی کے ذریعے، انسانی حقوق سے متعلق زیادتیوں کے الزامات کی تحقیقات کرنا ہے۔

اس کے علاوہ یہ کمیشن انسانی حقوق کے اصولوں کے سلسلے میں موجودہ اور مجوزہ قانون سازی کا جائزہ لیتا ہے، ملک میں انسانی حقوق کی صورتحال سے متعلق پالیسی امور پر تحقیق اور تجاویز جاری کرتا ہے، ملک میں انسانی حقوق کے بارے میں شعور اجاگر کرنے اور وکالت کے اقدامات میں شراکت کرتا ہے، حکومت کی طرف سے ریاست میں انسانی حقوق کے نفاذ اور اس کی نگرانی کے بارے جائزہ اور رپورٹ پیش کرتا ہے جبکہ ملک میں انسانی حقوق کے فروغ، تحفظ اور تکمیل کے لیے عملی اقدامات کا قومی منصوبہ تیار کرنے کا کام کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: قومی کمیشن برائے انسانی حقوق کا نیب سے قیدیوں کی تذلیل نہ کرنے کا مطالبہ

علاوہ ازیں ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے وزارت انسانی حقوق کے ڈائریکٹر جنرل محمد ارشد نے کہا کہ کمیشن کی تشکیل اور اس کے چیئرمین اور ممبران کی تقرری میں ان کی وزارت کی طرف سے کوئی تاخیر نہیں ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ’این سی ایچ آر کے سابق چیئرمین نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے حکم امتناع لے رکھا ہے اور اس کی وجہ سے یہ عمل رک گیا ہے، اس کے خاتمے کے بعد ہم کمیشن کے ممبران کے تقرر کا عمل شروع کردیں گے‘۔

انہوں نے بتایا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں اس حوالے سے گزشتہ سماعت کے دوران ہمیں امید تھی کہ یہ ختم ہوجائے گا تاہم سابق چیئرمین کے وکیل عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں