کے الیکٹرک کا پری پیڈ بلز کے ذریعے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کیلئے ریلیف کا اعلان

اس پیکج کا اعلان وفاقی حکومت کے چھوٹا کاروبار صنعت و امدادی پیکج کے تحت کیا گیا—فائل فوٹو: کے الیکٹرک ویب سائٹ
اس پیکج کا اعلان وفاقی حکومت کے چھوٹا کاروبار صنعت و امدادی پیکج کے تحت کیا گیا—فائل فوٹو: کے الیکٹرک ویب سائٹ

کراچی: کے الیکٹرک (کی ای) نے وفاقی حکومت کے اعلان کردہ 'چھوٹا کاروبار صنعت و امدادی' پیکج کے تحت چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں (ایس ایم ایز) کے لیے پری پیڈ بجلی کے بلوں کے ذریعے ریلیف کا اعلان کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ترجمان کے الیکٹرک کے مطابق اس پیکج کے تحت 5 کلو واٹ تک منظور شدہ بوجھ کے حامل تجارتی صارفین اور 70 کلو واٹ تک منظور شدہ بوجھ کے حامل صنعتی صارفین اپنے بجلی کے بلوں میں ایک لاکھ روپے اور ساڑھے 4 لاکھ روپے تک کی زیادہ سے زیادہ سبڈی حاصل کرسکیں گے۔

ساتھ ہی یہ بھی بتایا گیا کہ رواں ماہ مئی سے شروع ہونے کے والے اس ریلیف کو 6 ماہ تک استعمال کیا جاسکتا ہے۔

مزید پڑھیں: کے-الیکٹرک نے صارفین کے بلوں میں اضافے سے متعلق خبریں مسترد کردیں

انہوں نے کہا کہ ہر صارف کے لیے سبسڈی کی رقم بنیادی مدت (یعنی مئی سے جولائی 2019) میں صارفین کی جانب سے استعمال کی گئی بجلی کی بنیاد پر حکومتی ہدایات کے مطابق ہوں گی۔

ترجمان کے مطابق جن صارفین کی اس مدت کے درمیان کی بجلی کی کھپت کے اعداد و شمار نہ ہوں ان کے لیے مناسب اوسط کا استعمال کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ یہ ریلیف ان تجاری اور صنعتی اداروں پر پڑنے والے مالی بوجھ کو کافی حد تک کم کرے گی جنہیں اس عالمی وبا کے دوران کاروباری تعطل کا تعطل کا سامنا کرنا پڑا۔

مزید برآں ان کا کہنا تھا کہ یہ قدم لاک ڈاؤن کے دوران انتہائی نقصان والے علاقوں میں بجلی کی فراہمی اور 300 یونٹس تک ماہانہ استعمال کرنے والے صارفین کے لیے انسٹالمنٹ پلانز کے بعد شہر میں بجلی کی فراہمی کے تسلسل کا عزم ہے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک اپنے 28 لاکھ صارفین کو بلاتعطل بجلی کی فراہمی کے لیے پرعزم ہے۔

خیال رہے کہ 27 اپریل کو وفاقی حکومت نے کورونا وائرس کے باعث نافذ لاک ڈاؤن سے متاثر ہونے والے چھوٹے تاجروں کے لیے 50 ارب روپے کے وزیراعظم چھوٹا کاروبار امدادی پیکج جبکہ ملازمت سے نکالے جانے والے افراد اور یومیہ اجرت پر کام کرنے والے مزدوروں کے لیے 75 ارب روپے کے پیکج کا اعلان کیا تھا۔

اس سلسلے میں وفاقی وزیر صنعت حماد اظہر نے بتایا تھا کہ اس پیکج سے 35 لاکھ کاروبار مستفید ہوں گے جبکہ مذکورہ پیکج کا بنیادی نکتہ یہ ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ چھوٹے تاجر جب بھی اپنے کاروبار کا بنیادی سلسلہ دوبارہ شروع کریں تو ان کے اگلے 3 ماہ کا بل حکومت پاکستان ادا کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں: چھوٹا کاروبار امدادی پیکج: 'تاجروں کے 3 ماہ کے بجلی کے بل حکومت ادا کرے گی'

انہوں نے بتایا تھا کہ اس پروگرام کو ایسے نافذ العمل لائیں کہ جتنے لوگوں اور کمپنیوں کا 5 کلو واٹ تک کا کمرشل کنیکشن ہے، جو پورے پاکستان کے کمرشل کنیکشنز کا 95 فیصد بنتا ہے اور 70 کلو واٹ صنعتی کنیکشن رکھنے والے، جو تمام انڈسٹریل کنیکشنز کا 80 فیصد بنتا ہے وہ اس پالیسی سے مستفید ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ بجلی کے بل کا تخمینہ گزشتہ برس مئی، جون اور جولائی کے مہینے میں بجلی کے بل کا مجموعی حجم ملا کر اتنی رقم بل میں شامل کردی جائے گی تاکہ بجلی استعمال ہونے پر بل ادا نہ کرنا پڑے۔

وفاقی وزیر صنعت نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا یہ رقم صرف 3 ماہ کے لیے قابل قبول نہیں ہوگی جو 6 ماہ تک بل میں شامل رہے گی تاکہ جب بھی کاروبار کا سلسلہ شروع ہو یہ رقم استعمال میں لائی جاسکے۔

تبصرے (0) بند ہیں