ٹڈی دل کے حملے سے خوراک کے تحفظ کو خطرات لاحق

اپ ڈیٹ 21 مئ 2020
ٹڈی دل کے حملوں کی وجہ سے ملک کو خوراک تحفظ کے مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے—فائل فوٹو: اے ایف پی
ٹڈی دل کے حملوں کی وجہ سے ملک کو خوراک تحفظ کے مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے—فائل فوٹو: اے ایف پی

اسلام آباد: صحت و روزگار پر کورونا وائرس کے اثرات کے ساتھ ساتھ پاکستان کو ٹڈی دل کے حملوں کے سنگین خطرے کا بھی سامنا ہے جو تحفظ خوراک کو متاثر کرے گا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ بات سپریم کورٹ میں کورونا وائرس کی روک تھام کے حوالے سے کیس کی سماعت کے دوران سامنے آئی۔

اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں قائم 5 رکنی بینچ کو بتایا کہ ملک ٹڈی دل کے شدید حملوں کا سامنا کرنے والا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ کچھ افریقی ممالک مثلاً ایتھوپیا سے ٹڈی دل کا بڑا جھنڈ آئندہ آنے والے دنوں میں ہجرت کرکے پاکستان آنے والا ہے جو فصلوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے، ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ 30 سال قبل ملک کو اس صورتحال کا سامنا ہوا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں ٹڈی دل پر قابو پانے کیلئے ایف اے او کی کرائسز اپیل کی تیاری

انہوں نے عدالت عظمیٰ کو حکومت کی جانب سے ٹڈی دل کے حملے روکنے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات سے آگاہ کیا جس کے لیے نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) حکمت عملی تشکیل دینے میں مصروف ہے۔

اس موقع پر چیف جسٹس نے یاد کیا کہ کس طرح گزشتہ برسوں میں تحفظ نباتات کا حکومتی محکمہ کیڑے مار ادویات کا اسپرے کیا کرتا تھا تاکہ کھڑی فصلوں سے مویشیوں اور خوراک کو نقصان پہنچانے والے کیڑوں کے حملے سے محفوظ بنایا جاسکے۔

اس سے قبل پیر کو ہونے والی سماعت میں بھی چیف جسٹس نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ ٹڈی دل کے حملوں کی وجہ سے ملک کو خوراک تحفظ کے مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جبکہ انہوں نے سوال کیا تھا کہ فضائی اسپرے کا سلسلہ کیوں ختم کردیا گیا۔

خیال رہے کہ ٹڈی دل کے حملے روکنے کے لیے 12 جنوری کو کیڑے مار ادویات کا اسپرے کرنے والے جہاز کے چولستان کے قریب کریش ہونے سے ایک پائلٹ اور ایک ایوی ایشن انجینئر جاں بحق ہوگیا تھا۔

مزید پڑھیں: ٹڈی دل کے حملوں کا سامنا کرنے کیلئے پاکستان کی بین الاقوامی تعاون کی کوششیں

چیئرمین این ڈی ایم اے نے عدلت کو بتایا کہ اتھارٹی اس صورتحال سے آگاہ ہے۔

انہوں نے بتایا تھا کہ این ڈی ایم نے بوئنگ کپمنی کے لیے مکینکل پرزے بنانے والی کراچی کی ایک کمپنی کے ساتھ 15 فضائی اسپرے مشین بنانے کا معاہدہ کیا ہے۔

ساتھ ہی انہوں نے عدالت کو یہ بھی بتایا تھا کہ اگر ان کے آلات تسلی بخش ہوئے تو مزید 200 مشینوں کا ٹھیکا بھی انہیں دیا جائے گا۔

لیفٹیننٹ جنرل افضل نے کہا تھا کہ پاک فوج کے 5 ہیلی کاپٹرز کے ساتھ اسپرے مشینیں منسلک ہیں تاکہ شدید حملے کے نتیجے میں متاثرہ علاقے میں اسپرے کیا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں: ٹڈی دل کے حملوں سے پاکستان میں غذائی تحفظ کے بحران پیدا ہونے کا خدشہ

خیال ریے کہ ’پاکستان میں صحرائی ٹڈی دل کی صورتحال‘ کے عنوان سے اپنی ایک حالیہ رپورٹ میں اقوامِ متحدہ کی فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن (ایف اے او) نے پاکستان کو ٹڈی دل کے حملوں کی وجہ سے سنگین تحفظ خوراک کے خطرے سے خبردار کیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں