وزیر اطلاعات سندھ سید ناصر حسین شاہ کا کہنا ہے کہ سندھ بھر میں طے شدہ اوقات کے مطابق کاروباری سرگرمیاں 31 مئی تک جاری رہیں گی۔

ایک ٹوئٹ میں انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے 18 مئی کو کاروباری اداروں کو 31 مئی تک بغیر کسی رکاوٹ کے کام جاری رکھنے کی ہدایت جاری کی تھی۔

سید ناصر حسین شاہ نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت رواں ماہ کے اختتام سے قبل قومی رابطہ کمیٹی (این سی سی) کا اجلاس طلب کرے گی جس میں لاک ڈاؤن سے متعلق فیصلے کیے جائیں گے۔

واضح رہے کہ وفاق اور حکومت سندھ کے مابین لاک ڈاؤن میں نرمی یا اس میں توسیع کے معاملے پر ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔

اس سے قبل حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے حکومت سندھ کو متنبہ کیا تھا کہ سندھ کے شہری علاقوں میں لاک ڈاؤن میں مزید اضافے کے کسی بھی اقدام کی مزاحمت کی جائے گی۔

پی ٹی آئی نے الزام لگایا تھا کہ پیپلز پارٹی کراچی میں لاک ڈاؤن لگا کر وفاق کو ’کمزور کرنے‘ کی کوشش کر رہی ہے۔

مزید پڑھیں: مکمل لاک ڈاؤن کا فارمولا پاکستان اور امریکا جیسے ممالک میں ناکام ہوگیا، شبلی فراز

کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی کراچی ڈویژن کے صدر اور رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ پیٹرول پمپوں کو دن میں 24 گھنٹے کھلا رکھے، کیا شام 5 بجے کے بعد کورونا پیٹرول پمپوں پر حملہ کرتا ہے؟

انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا تھا کہ دودھ کی دکانوں کو دیر تک کھلا رہنے کی اجازت دی جائے۔

خرم شیر زمان نے پیپلز پارٹی کی قیادت کو مخاطب کرتے ہوئے الزام لگایا تھا کہ ’آپ کراچی کو تالے لگا کر وفاق کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں‘۔

علاوہ ازیں وفاقی حکومت کی جانب سے 25 مئی کو کہا گیا تھا کہ عید کے فوری بعد لاک ڈاؤن کے فیصلے پر نظرثانی کرنا پڑے گی۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ میں لاک ڈاؤن میں نرمی: کیا کچھ اب بھی بند رہے گا؟

وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا تھا کہ لوگوں کو یہ غلط فہمی تھی کہ عید تک یہ بیماری تھی اور اس کے بعد یہ ختم ہوجائے گی تاہم میں پاکستانیوں کو تنبیہ کرنا چاہتا ہوں کہ احتیاطی رویہ نہ اپنایا اور اسے برقرار نہ رکھا تو صورتحال بہت بڑے سانحے میں تبدیل ہونے جارہی ہے۔

دوسری جانب پاکستان میں کورونا وائرس کے مصدقہ کیسز کی تعداد دن بدن بڑھتی جارہی ہے اور آج بھی مزید نئے کیسز اور اموات کے بعد مجموعی طور پر ملک میں کیسز 62 ہزار 689 اور اموات 1283 تک پہنچ گئی ہیں۔

سرکاری سطح پر فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق آج ابھی تک 2535 نئے کیسز اور 44 اموات سامنے آئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: 'لاک ڈاؤن پر تنقید کا مقصد سندھ حکومت کی ساکھ خراب کرنا ہے'

ملک میں اس وبا کو 3 ماہ سے زائد کا عرصہ گزر گیا ہے اور ہر گزرتے دن کے ساتھ یہ وبا اپنے پھیلاؤ کو بڑھا رہی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں